رات فیض اللہ خان کی تحریر پڑھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ اے آر وائی کے رپورٹر ہیں اور کچھ عرصہ افغانستان میں قید بھی رہے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دلچسپ لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ان کےبقول انہوں نے اس طریقے سے بارہ کلو وزن کم کیا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تحریر دیکھ لیجیے :
وزن کم کرنے کا نسخہ ۔۔۔۔
آپکے دل میں یہ احساس پیدا ہونا بیحد ضروری ھے کہ میرا وزن بڑھتا جارہا ھے اسکے بعد اگر کوئی قریبی دوست غیرت کی ڈوز دیدے تو سونے پہ سہاگہ جیسا کام ہوجاتا ھے ، میرے ساتھ یہی دو کام ہوئے اسکے بعد میں نے طے کرلیا کہ دنیا ادھر کی ادھر ہوجائے مجھے وزن کم کرنا ھے یہی وہ نکتہ تھا جس نے مجھے قوت دی اور میں اس کام پہ پوری تندھی سے جت گیا ۔۔۔۔
ادویات کی مدد سے وزن کم کرنے کا خیال دل سے نکال دیں وہ استعمال کی جاسکتی ہیں لیکن گریز بہتر ھے اور پھر اسکا فائدہ تبھی ہوگا جب آپ اسکے ساتھ آپ دیگر معمولات پورے کر رہے ہوں { میں نے کوئی دوا نہیں لی اب سوچ رھا ہوں } ۔۔۔۔۔
پہلے مرحلے میں ہر قسم کی ڈرنکس کو اپنی زندگی سے نکال دیں یہ سخت فیصلہ کئیے بغیر بات نہیں بنے گی اسکے ساتھ ہی بیکری کی اشیاء کو بھی حرف غلط کی طرح مٹادیں اھل خانہ سے پوچھیں کہ کتنا تیل یا گھی کھانے میں استعمال ہوتا ھے وہ جتنا بھی ہو اسے فوری نصف کردیں اور بتریج مزید کم کرتے چلے جائیں { اگر پہلے سے ہی کم ھے تو پھر مسلہ نہیں }۔۔۔۔
کھانے میں کم از کم ایک وقت سبزی لازم کرلیں اور سلاد کو اسکا حصہ بنائیں ، سبزی زیادہ نہیں کھائی جاتی اس لئیے اسکے علاوہ جب بھوک لگے پھل سے اسے مٹائیں عموما ہم پھل اس لئیے نہیں کھاتے کہ گھر لیکر جائیں گے اور سب ساتھ کھائیں گے یہ اچھی بات ھے لیکن فی الحال اس عادت میں ایک اضافہ یہ کرلیں کہ جب بھی باہر ہوں کسی بھی ٹھیلے والے ایک دو سیب کینو یا کوئی موسم کا پھل لیکر ہاتھ کے ہاتھ کھالیں یہی روٹین دفاتر میں رکھی جاسکتی ھے وہاں کھانے میں فاسٹ فوڈ کے بجائے سبزی دال وغیرہ کا استعمال کریں ۔۔۔۔ چائے اگر نہیں چھوڑ سکتے تو بغیر چینی کی پئیں یا پھر سبز چائے بغیر شکر کے عادت بنالیں یہ بے حد ضروری ھے سبز چائے میں لیموں استعمال کریں
ابتدائی طور پہ رات کا کھانا بھی کم کرلیں آھستہ آھستہ عادت بن جائے گی اگر کہیں دعوت وغیرہ ہو تو بھی ہاتھ روکنے کی عادت ڈالیں ۔۔۔
سب سے اہم معاملہ ۔۔۔۔۔۔
جو کچھ بیان کیا گیا یہ اس سارے معاملے کا ایک پہلو تھا اب آتے ہیں اصل کی طرف ۔۔۔۔۔
طے کرلجئے آندھی آئے طوفان آئے سردی ہو گرمی یا کچھ اور ، آپ نے روزآنہ ایک گھنٹہ واک کرنی ھے یا کم از کم نصف گھنٹہ یا چالیس منٹ اگر عزم و ارادہ مضبوط ہے تو بھلے سے بیس منٹ سے شروع کریں اور اسے گھنٹے بھر تک لے جائیں ۔۔۔۔
اس دوران کوئی مصروفیت دعوت رکاوٹ نا بنے جب آپ واک چھوڑیں گے سستی غالب آجائے گی ۔۔۔۔۔
جب آپ واک شروع کریں گے تو ابتدائی چند دن مشکل رہیں گے ٹانگوں میں درد ہوگا لیکن آپکی نیند کمال کی ہوجائے گی رفتہ رفتہ لطف آنے لگتا ھے ۔۔۔
واک شروع کرنے سے پہلے ان چکروں میں نا پڑیں کہ جاگرز لینے ہیں ٹریک سوٹ خریدنا ھے یا وقت مقرر کرنا ھے ۔۔۔
یہ سب چیزیں اچھی ضرور ہیں لیکن انکے چکر میں واک ہی رۃ جاتی ھے ، اسی لئیے ذرا بچپننے کو یاد کریں اور چار پانچ بجے کے بعد جب موقع ملے چلنا شروع کردیں بہت زیادہ تیز چلنی کی ھر گز ضرورت نہیں کیونکہ آپکو مس یا مسٹر کائنات نہیں بننا صرف اپنی ذات کے لئیے ایک گھنٹہ نکالنا ھے ۔۔۔
اگر قریب میں پارک ھے تو اچھی بات ھے ورنی گلیوں میں چلیں دفتر سے نکل کر آس پڑوس میں چلا جاسکتا ھے بس ایک گھنٹہ پورا کرنا ھے ۔۔۔
نزدیکی کام پیدل کرنا شروع کریں اسکی عادت ڈالیں یقین مانئیے دور سے دور جگہ فقط بیس پچیس منٹ کے فاصلے پہ ہوتی ھے
جب آپ واک مکمل کرتے ہیں تو عجب سی تازگی کا احساس ہوتا ھے دماغ کی شریانیں کھلتی ہیں اور سب کچھ اچھا اچھا سا لگنے لگتا ھے ۔۔۔۔۔
پیدل چلنے کے دوران کئی نئی جگہیں معلوم پڑتی ہیں اور لوگوں کو نئے انداز سے دیکھنے کا موقع بھی ۔۔۔۔۔
اکیلے ایک گھنٹے واک کرنا قدرے مشکل کام ھے خصوصا ابتداء میں ، بہتر ہوگا کہ کسی ایک دوست کو راضی کرلیں ساتھی کا فائدہ یہ ہوتا ھے کہ دل کھول کر غیبتیں ہوتی ہیں لطیفے سنائے جاتے ہیں خیالات و نظریات پہ بات ہوتی اور یوں ایک گھنٹہ مکمل ہوجاتا ھے ۔۔۔۔۔
دوستوں سے ملاقات کا وقت واک کے دوران ہی رکھیں ،کسی شادی میں چلے گئے تو بیس منٹ ویسے ہی واک کرلیں یعنی جب موقع ملے بس چلنا شروع کریں ۔۔۔۔خود میں نے سبوح سید، اعجاز اور خالد سمیت کئی دوستوں کیساتھ یہی کیا ھے ۔۔۔۔
واک کے بعد شدید بھوک لگتی ھے اسکے لئے پھل وغیرہ بہترین رھتے ہیں کوئی تیل والی چیز نا کھائیں ۔۔۔ کھانے کے بعد پانی فوری نا پئیں نصف گھنٹے کا وقت لیں ۔۔۔۔
واک کے لئیے جگہ مقرر نا کرنے کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوتا ھے کہ آپ آسانی سے یہ کرجاتے ہیں ورنہ مقام و لباس کی قید سے واک رہ جاتی ھے
لوڈ شیڈنگ کا بہترین حل یہی ھے کہ گھر سے نکل قریبی پارک یا گلیوں میں چلنا شروع کریں ۔۔۔ اگر آپ دن میں واک نہیں کرسکتے تو لوڈ شیڈنگ کے اوقات کو غینمت جانیں ۔۔۔
لگ بھگ ایک ماہ بعد واضح فرق پڑنے لگتا ھے اور تب ملنے والا ہر دوست یہی ریمارکس دیتا ھے کہ بھائی کیا ہوگیا ؟؟؟ اتنے کمزور کیوں ہو گئے ؟؟؟ دراصل یہی وہ مرحلہ ہوتا ھے جب آپکو اعتماد ملتا ھے وزن کم ہو رہا ھے اور اس تحریک پہ آپ کا حوصلہ مزید بڑھ جاتا ھے۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ سارے وہ کام ہیں جو میں تین ماہ سے کر رہا ہوں ، فرق یہ ھے کہ اب میں ایک وقت ڈٹ کے مرغن کھانے بھی کھا رہا ہوں فاسٹ فوڈز بھی جانا ہو رہا ھے لیکن واک قطعی نہیں چھوڑی ۔۔۔۔ بس یہی سب آپ بھی کرلیں اسکا نصف بھی کرلیا تو بھی کام ہوجائیگا ۔۔۔۔
یادش بخیر تین ماہ قبل میرا وزن 83 کلو اور کمر ۔۔۔ کمرہ ہوکر 42 انچ ہوچکی تھی اس مشقت کے بعد اب وزن 70 کلو اور کمر 35 انچ ہوچکی ۔۔۔۔ محنت میری ابھی بھی جاری ھے ۔۔۔
اب یہ بتائے کہ آپکا کیا خیال ھے ؟؟؟؟؟؟
ماخذ