اگر آپ دس ملین افراد قتل کر یں …

فاخر رضا

محفلین
امریکہ بہت ظالم ہے کوئٹہ کا کوئی ذکر نہیں
ظلم ایسی بری چیز ہے جس کا نہ کوئی مذہب ہوتا ہے نہ سرحد، نہ زبان نہ نسل. یہ تو وہ حقیقت ہے جس کی شاید تعریف بھی کرنے کی ضرورت نہیں. اس سے مکمل طور پر براات ضروری ہے. جب کوئی ظلم کی توجیح یا اس پر دفاعی پوزیشن لیتا ہے تو یہ بھی ظلم ہے. ایک چیز کو جو اس کا مقام ہے وہاں سے ہٹا دینا ظلم ہے. امریکہ ظالم ہے یا نہیں مگر جو کوئٹہ میں ہوا وہی یقیناً ظلم تھا اور جو جو دہشت گردی جہاں بھی ہو وہ غلط ہے. نائن الیون کو جو افسوسناک واقعہ ہوا اس کا سوچ کر بھی رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں. اسی طرح عراق، شام، افغانستان، فرانس، ترکی اور جہاں جہاں بھی معصوم جانیں جارہی ہیں، سب قابل مذمت ہے. اوریا مقبول جان کی طرح جو لوگ توجیہات دیتے ہیں وہ اچھے لوگ نہیں ہیں. آپ کیوں اس طرح لکھتے ہیں جب کہ آپ کے خیالات کسی کے حق میں یا خلاف نہیں. آپ تو خود ظلم کے خلاف لگتے ہیں
 
کاش لوگ ظلم سے برات کریں۔
ظلم کا نظام دنیا پر مسلط کرنا جس میں لوگوں کی اکثریت مفلوک اور چند لوگ خوشحال ہوجائیں سارے فساد کی جڑہے۔ اس ظلم سے برات اور مذمت ضروری ہے
 
مسلمانوں نے عوام کو کبھی بھی قتل نہیں کیا۔ صرف ان لوگوں کے ساتھ جنگ کا حکم ہے جو جنگ کرے۔ باقی سب باعزت شہری ہیں۔ امریکیوں اور یورپیوں، جاپانیوں، اور دیگر غیر مسلمانوں کی طرح جنگی جنونیت ، زمین کے قبضے اور ذاتی خواہشات اور مفادات کے لیے کسی انسان کا خون نہیں بہایا گیا۔
یہ تو صرف قتل کی بات ہوئی۔ اس کے علاوہ ان شیطانی پجاریوں اور آدم خور قوموں کے جنگ کے دوران اور مابعد کا مطالعہ کرنے سے پتا چلتا ہے کہ ان درندوں نے کسی خاتون کی عزت کو بھی نہیں بخشا۔ اپنی ہوس کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کرناان کے جنونیت کی تسکین کا باعث بنتا ہے۔جو آج حقوق نسواں کا شور مچاتے منھ سے جاگ نکلواتے ہیں ، انہوں نے ہی تو آج عورت کو چند پیسوں کے عوض ننگا کردیا ہے۔ چھوڑ دیجیے یہ بحثیں۔ سب کو پتا چل جائے گا جب لاد چلے گا بنجارا۔
اللہ کا قانون ہی بالادست ہے۔
متفق
 
کوئی نئی بات نہیں ہے اج کے دور کے حکمران کیا
لیوپولڈ سے کم ہیں کیا اس نے اپنے آپ کو بچانے کیلے لوگوں کو مارا اج کے حکمران بھی ایسا ہی کرتے ہیں
 
Top