اگر تصوف بدعت ہوتا!

ابن محمد جی

محفلین
اگر تصوف بدعت ہوتا!
منکرین تصوف کا ایک واویلا یہ بھی ہے کہ تصوف بدعت ہے اور اس پر دلیل یہ ہے کہ عہد نبوی ﷺ میں لفظ تصوف کا وجود نہیں ملتا؟
جی ہاں اسی اصول کے تحت خود منکرین تصوف بدعتی ہونگے کیونکہ عہد نبوی ﷺ تو کیا ماضی قریب تک سلفیت ،غامدیت،اور پرویزیت وغیر ہ وغیرہ کا نام و نشان تک نہیں ملتا۔اس اصول کے تحت خود منکرین تصوف سب سے بڑے بدعتی ٹھہرے۔
ارے کم فہمو!
اتنا تو سوچواگر تصوف بدعت ہوتا توتاریخ اسلام کی پندرہ صدیوں میں بے شمار اہل علم اسکے خلاف ضرور لکھتے جیسا کہ دیگر بدعتی فرقوں کے خلاف لکھا گیا ہے،مگر یہاں تو معاملہ الٹ نظر آتا ہے۔ہمیں تاریخ میں نامور مفسر ،محدث،اور متکلم صوفی تو ملتے ہیں ،مگر تصوف کا مطلق انکار کرنے والا(منکرین تصوف کی طرح)کوئی اہل علم نظر نہیں آتا۔
بلکہ تصوف کے تو بڑے ناقد عبد الرحمن ابن جوزی ؒ اور ابن تیمیہؒ بھی اہل تصوف کے قدر دان نظر آتے ہیں ،اور اس بات پر ان حضرات کی تصنیفات آگاہ ہیں ۔اس بات کو اہل نظر بخوبی جانتے ہیں ۔

اسی لئے تو میں منکرین تصوف سے کہتا ہوں
جاﺅ! تاریخ اسلام کی پندرہ صدیوں میں ،جو تمھاری طرح صوفیاءپر طعن کرنے والے،بدزبان،بے لگام ،علم سلوک کے انکاری ہوں ،صرف اور صرف پندرہ صاحبان علم کے نام لے آﺅ،تمھاری جیت میری ہار۔
لیکن میں جانتا ہوں
نہ خنجر اٹھے گا نہ تلوار ان سے
یہ بازو میرے آزمائے ہوئے ہیں
 

آوازِ دوست

محفلین
اگر تصوف بدعت ہوتا!
منکرین تصوف کا ایک واویلا یہ بھی ہے کہ تصوف بدعت ہے اور اس پر دلیل یہ ہے کہ عہد نبوی ﷺ میں لفظ تصوف کا وجود نہیں ملتا؟
جی ہاں اسی اصول کے تحت خود منکرین تصوف بدعتی ہونگے کیونکہ عہد نبوی ﷺ تو کیا ماضی قریب تک سلفیت ،غامدیت،اور پرویزیت وغیر ہ وغیرہ کا نام و نشان تک نہیں ملتا۔اس اصول کے تحت خود منکرین تصوف سب سے بڑے بدعتی ٹھہرے۔
ارے کم فہمو!
اتنا تو سوچواگر تصوف بدعت ہوتا توتاریخ اسلام کی پندرہ صدیوں میں بے شمار اہل علم اسکے خلاف ضرور لکھتے جیسا کہ دیگر بدعتی فرقوں کے خلاف لکھا گیا ہے،مگر یہاں تو معاملہ الٹ نظر آتا ہے۔ہمیں تاریخ میں نامور مفسر ،محدث،اور متکلم صوفی تو ملتے ہیں ،مگر تصوف کا مطلق انکار کرنے والا(منکرین تصوف کی طرح)کوئی اہل علم نظر نہیں آتا۔
بلکہ تصوف کے تو بڑے ناقد عبد الرحمن ابن جوزی ؒ اور ابن تیمیہؒ بھی اہل تصوف کے قدر دان نظر آتے ہیں ،اور اس بات پر ان حضرات کی تصنیفات آگاہ ہیں ۔اس بات کو اہل نظر بخوبی جانتے ہیں ۔

اسی لئے تو میں منکرین تصوف سے کہتا ہوں
جاﺅ! تاریخ اسلام کی پندرہ صدیوں میں ،جو تمھاری طرح صوفیاءپر طعن کرنے والے،بدزبان،بے لگام ،علم سلوک کے انکاری ہوں ،صرف اور صرف پندرہ صاحبان علم کے نام لے آﺅ،تمھاری جیت میری ہار۔
لیکن میں جانتا ہوں
نہ خنجر اٹھے گا نہ تلوار ان سے
یہ بازو میرے آزمائے ہوئے ہیں
یار لوگ جو کسی حاضرِ خدمت مفید شئے کو بھی محض اِس لیے ردّ کر دیتے ہیں کہ قبل ازیں یا کسی خاص دور میں جیسا کہ عموما" عہدِ رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کا حوالہ بنایا جاتا ہے، میں یہ نہیں تھی تو سمجھنا مشکل ہو جاتا ہے کہ یہ واقعتا" ایسا سمجھتے ہیں یا فقط بحث برائے بحث کے لیے یہ اُن کا حُسنِ انتخاب ہے۔ کل کی فرنگی ایجادیں جو پورے زور و شور کے ساتھ بدعت قرار پائیں آج اُس سے بھی بڑھ کر زور و شور سے جزوِ ایمان بنی ہوئی ہیں جیسا کہ تصاویر (خاص طور پر اخبارات میں چھپنے والی)، لاؤڈ سپیکر (خاص طور پر چندہ اکٹھا کرنے اور اپنے پسندیدہ افکار کے پرچارکے لیے)، ٹرین (مذہبی اور سیاسی اجتماعات کے لیے) وغیرہ وغیرہ۔ ہاں اِس میں بھی کوئی شک نہیں کہ کُچھ بَد باطن اپنے خبثِ باطن سے مجبور ہو کر صوفیاء کرام کے لبادے میں اپنی بے عملی بلکہ بد عملی کو چُھپانے کی کوشش کرتے ہیں اور مذہبِ اسلام کو افیون بنا کر پیش کرتے ہیں۔ صوفیاء کرام پر انگشت نمائی کا ایک محرک یہ عاقبت نا اندیش بھی ہیں۔
 
Top