اہلسنت والجماعت کے دو رہنما اسلام آباد میں قتل

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

شمشاد

لائبریرین
اہل سنت والجماعت کے رہنما مفتی منیر اور اسد محمود کو ہدف بنا کر اسلام آباد میں آئی 8 سیکٹر میں جمعہ کی نماز کے بعد گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا۔ دونوں مقتولین کو گیارہ گیارہ گولیاں لگیں۔

انا للہ و انا الیہ راجعون۔
 
آخری تدوین:

عاطف بٹ

محفلین
انا للہ و انا الیہ راجعون
پاکستان کو فرقہ واریت کی دلدل میں پھنسانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس نازک صورتحال میں تمام مسالک کے علماء کو مل کر برداشت اور رواداری کا درس دینا چاہئے تاکہ پاکستان اور اسلام کے دشمنوں کی گھناؤنی سازشیں اپنی موت آپ مرجائیں۔
 

کاشفی

محفلین
اسلام آباد،اہلسنت والجماعت کےمقتول عہدیداروں کی نمازجنازہ اداکردی گئی
ویب ڈیسک:
اسلام آباد: اہلسنت و الجماعت کے مقتول عہدیداران کی جناح ایونیو پر نماز جنازہ ادا کردی گئی۔ اہلسنت والجماعت کے دونوں رہنماؤں مفتی منیرمعاویہ اور ذمہ دار اسد محمود کو گزشتہ روز بعد نماز جمعہ اسلام آباد کے علاقے آئی ایٹ مرکز میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کر دیا تھا۔

نماز جنازہ کے بعد دونوں رہ نماؤں کا جسد خاکی ان کے آبائی علاقوں کو روانہ کر دی گئی ہے۔ اس سے قبل اہلسنت و الجماعت نے مقتول رہنماؤں کی نماز جنازہ اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے ادا کرنے کا اعلان کیا تھا۔

واضح رہے کہ دونوں مقتولین کو گزشتہ روز اسلام آباد کے سیکٹر آئی ایٹ میں گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا تھا، موٹرسائیکل سوار ملزمان نے سیاہ رنگ کی کار کو نشانہ بنایا، جس میں دونوں عہدے دار سوار تھے، جس سے سیکریٹری جنرل مفتی منیر معاویہ اپنے ساتھی اسد محمود سمیت جاں بحق ہوگئے تھے۔

واقعہ کے بعد مقتولین کے رشتہ داروں اور دیگر افراد نے میتوں کے ہمراہ احتحاج بھی کیا۔ سماء
 

کاشفی

محفلین
میں نے یہاں اس محفل میں کہیں پڑھا ہے کہ کالعدم جماعت کو خالص اعتقادی اصطلاح یعنی اہل سنت والجماعت کا ٹائٹل ہرگز بھی استعمال نہیں کرنا چاہیے۔۔
 

کاشفی

محفلین
اللہ ملک و ملت کو دہشت گردوں سے بچائے۔۔آمین۔
مفتی منیر معاویہ، مفتی اسد کی نماز جنازہ ادا ، قتل کے کیخلاف احتجاج
207242_28596220.jpg

اسلام آباد(دنیا نیوز)۔۔۔۔۔۔۔۔کا مقتول عہدیداروں مفتی منیر معاویہ اور مفتی اسد کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی ، مطالبات کے حق میں میتیں ڈی چوک پر رکھ کر احتجاجی دھرنا بھی دیا گیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔ جماعت کے اسلام آباد میں قتل ہونیوالے دونوں عہدیداران کی میتیں لال مسجد سے ڈی چوک تک لائی گئیں، نماز جنازہ کے شرکاء نے صفیں بنا کر دھرنا دیا۔مولانا مسعود نے کہا کہ قاتلوں کی نشاندہی کر دی ہے اس کے باوجود ان کے خلاف کارروائی نہیں ہو رہی،پرویز مشرف کو سولہ سو اہلکاروں کی سیکورٹی فراہم کرتی ہے لیکن علمائے کرام کو سیکورٹی فراہم نہیں کی جاتی۔ ہم یہ سوچنے پر مجبور ہیں کہ پاکستان میں شام جیسی صورتحال پیدا کی جا رہی ہے۔ مولانا مسعود الرحمن عثمانی نے کہا کہ۔۔۔۔۔۔۔ چکوال کے عہدیداران کیخلاف جھوٹے مقدمات واپس لیے جائیں۔مولانا عبدالعزیز نے نماز جنازہ پڑھائی، نماز جنازہ کے بعد دونوں میتیں ضلع ایبٹ آباد کے علاقے سیڑھ روانہ کر دی گئیں۔
 
مدیر کی آخری تدوین:
تاریخِ عالم میں حضرت آدم علیہ السلام سے لے کر خاتم الانبیا حضرت محمد مصطفے ٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تک کیا کسی نبی کے ماننے والے ظالموں میں سے ہو سکتے ہیں؟
 

amirnawazkhan

محفلین
مسلسل دہشت گردی پاکستان کا سب سے بڑا اور اہم مسئلہ بن چکی ہےاور ہر پاکستانی ملک کی سلامتی سے متعلق غمزدہ ،پریشان اور متفکر ہے ۔گذشتہ دس سالوں سے پاکستان دہشت گردی کے ایک گرداب میں بری طرح پھنس کر رہ گیا ہے اور دہشت گردی کے گھمبیر سائے لمبے ،گہرے اور طویل ہوتے جا رہے ہیں۔ بے گناہ اور معصوم لوگوں کے خون کی ہولی کھیلی جارہی ہے اور قتل و غارت گری روزانہ کا معمول بن کر رہ گئی ہے، مسلح افواج پر حملے کئے جا رہے ہیںاور ہر طرف خوف و ہراس کے گہرے سائے ہیں۔ کاروبار بند ہو چکے ہیں اور ملک کی اقتصادی حالت دگرگوں ہے۔ معصوم شہریوں، عورتوں اور بچوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا، قتل و غارت کرنا، خود کش حملوں کا ارتکاب کرنا اورپرائیوٹ، ملکی و قومی املاک کو نقصان پہنچانا، مسجدوں پر حملے کرنا اور نمازیوں کو شہید کرنا ، عورتوں اور بچوں کو شہید کرناخلاف شریعہ ہے اور جہاد نہ ہے۔ کسی بھی مسلم حکومت کے خلاف علم جنگ بلند کرتے ہوئے ہتھیار اٹھانا اور مسلح جدوجہد کرنا، خواہ حکومت کیسی ہی کیوں نہ ہو اسلامی تعلیمات میں اجازت نہیں۔ یہ فتنہ پروری اور خانہ جنگی ہے،اسے شرعی لحاظ سے محاربت و بغاوت، اجتماعی قتل انسانیت اور فساد فی الارض قرار دیا گیا ہے۔ دہشت گرد ،اسلام کے نام پر غیر اسلامی و خلاف شریعہ حرکات کے مرتکب ہورہے ہیں اور اس طرح اسلام کو بدنام کر رہے ہیں
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top