مہ جبین
محفلین
اہلِ صراط روحِ امیں کو خبر کریں
جاتی ہے امتِ نبوی فرش پر کریں
اِن فتنہ ہائے حشر سے کہ دو حذر کریں
نازوں کے پالے آتے ہیں رہ سے گزر کریں
بد ہیں تو آپ کے ہیں ، بھلے ہیں تو آپکے
ٹکڑوں سے تو یہاں کے پلے، رخ کدھر کریں
سرکار ہم کمینوں کے اطوار پر نہ جائیں
آقا حضور اپنے کرم پر نظر کریں
انکی حرم کے خار کشیدہ ہیں کس لئے
آنکھوں میں آئیں سر پہ رہیں دل میں گھر کریں
جالوں پہ جال پڑ گئے لِلّٰہ وقت ہے
مشکل کشائی آپکے ناخن اگر کریں
منزل کڑی ہے شانِ تبسم کرم کرے
تاروں کی چھاؤں نور کے تڑکے سفر کریں
کلکِ رضا ہے خنجر خونخوار برق بار
اعدا سے کہہ دو خیر منائیں نہ شر کریں
اعلیٰ حضرت الشاہ امام احمد رضا خان فاضلِ بریلوی رحمۃاللہ علیہ