اہلیہ ۔ پیروڈی نظم

سید عاطف علی

لائبریرین
زبردست روؤف بھائی۔
بس کل سے ہم یہی سوچے جا رہے ہیں کہ کیا کیا حسرتیں دل میں چھپا رکھی ہیں۔ کہیں انھی کے بوجھ نے تو بیمار نہ کر رکھا تھا کہ ممکن ہے اسی ایموشنل بلیک میلنگ سے اہلیہ مان جائیں۔
"اہلیہ" موجودہ بھابی ہی ہوئیں نا :roll:
اتنا نہ سوچو بھئی وہ ابھی بیماری سے اٹھے ہیں ۔
موجودہ :rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
بہت خوب عبدالرؤوف بھائی!
پسندیدگی کا بہت شکریہ
وائف از لائف والے مقولے کا خوب فائدہ اُٹھایا آپ نے۔ :) :)
حالانکہ یہاں مجھے احباب نے مشورہ بھی دیا اس نظم کو بیگم کی پہنچ سے دور رکھنے کے لیے۔ لیکن کیا فائدہ جس پر نظم کہی گئی اسے پتا بھی نہ چلے۔😊
جب یہ نظم بیگم کو پڑھائی تو اس کی دوسری لائن پر بریک لگ گئی جیسے وہاں دوسری بیٹھی ہو۔ 😜
 

محمداحمد

لائبریرین
جب یہ نظم بیگم کو پڑھائی تو اس کی دوسری لائن پر بریک لگ گئی جیسے وہاں دوسری بیٹھی ہو۔

"بریک لگ گئی" کو کیا سمجھوں؟

حالانکہ یہاں مجھے احباب نے مشورہ بھی دیا اس نظم کو بیگم کی پہنچ سے دور رکھنے کے لیے۔

جب بڑے کوئی بات کہتے ہیں تو آپ کے فائدے کے لئے ہی کہتے ہیں۔ :eyeroll:
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین

صابرہ امین

لائبریرین
سید عاطف علی بھائی سے معذرت کے ساتھ، اُن کی نظم "زندگی" پڑھ کر کچھ پیروڈی شعر ہوئے۔ جو کہ محفلین کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں۔

"اہلیہ"

اہلیہ جینے نہیں دیتی مجھے
اذنِ عقدِ نو کہیں دیتی مجھے!

عقد ہی کیا وہ تو آنکھیں بھی کہیں
چار کرنے ہی نہیں دیتی مجھے

"پونچھنے دیتی نہیں وہ اشک بھی
بات بھی کرنے نہیں دیتی مجھے"

اپنے میکے کے لیے مشروب ہیں
سادہ پانی بھی نہیں دیتی مجھے

میرے درہم بانٹ کر سالوں میں وہ
جوتا تک لینے نہیں دیتی مجھے

آج تو برہم نہیں اس کے مزاج
آج کیوں کھانا نہیں دیتی مجھے

ہو کے چپ لگتی ہے وہ کیسی حسیں
بول کر جینے نہیں دیتی مجھے

خود تو کر لیتی ہے وہ سولہ سنگھار
منھ تلک دھونے نہیں دیتی مجھے

اہلیہ سے بس شکایت ہے یہی
اہلیہ جینے نہیں دیتی مجھے
بہت برے حالات ہیں بھائی۔۔ کوئی دم درود کروائیں! :grin:
 
Top