تانیہ
محفلین
اہل ایمان کو معراج النبی ﷺ مبارک
مکرمین و محترمین محفلین کو آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے عرش معلی پر بلائے جانے اوراللہ کریم کے حسن مطلق کے جلووں کا بےحجاب دیدار کرنے والی رات شبِ معراج النبی ﷺمبارک ہو
اللھم صل علی سیدنا ومولانا محمد وعلی آلہ وصحبہ وبارک وسلم
اللہ کریم ہمیں اپنے نبی اکرمﷺ کی محبت و تعظیم اور انکی تعلیمات پر عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
پھرآگئی اے مومنو سُن لو شبِ معراج
پھرآگئی اے مومنو سُن لو شبِ معراج
اللہ نے دِکھلائی ہے تم کو شبِ معراج
سرکار ملے جاکے ہیں اِس شب کو خدا سے
اِس واسطے کہتے ہیں سب اِس کو شبِ معراج
اُمت کو نمازوں کا ملا تحفہ ہے اِس میں
ہرگز نہ تم اے مومِنو بھولو شبِ معراج
رب نے تھا دیا حکم یہ جبرائیل ِ امیں کو
جاؤ میرے محبوب کو لاؤ شبِ معراج
قرآن میں خود رب نے کیا ذکر ہے اِس کا
اِس درجہ پسند آئی ہے رب کو شبِ معراج
حیراں تھے سب دیکھ کے یہ جن و ملک بھی
انسان کو اور قربِ خدا ہو شبِ معراج
کافر ہے حقیقت میں مسلمان نہیں وہ
بہائی نہیں اِک لمحہ بھی جس کو شبِ معراج
اے مومِنو پھر ہم کو مقدر سے ملی ہے
خوش ہو کے سب ہی آج مناؤ شبِ معراج
محبوب ومحب کا ہوا اِس شب میں ہے سنگم
بے مثل ہے اعظم یہی کہہ دو شبِ معراج
اعظم یہ ہر ایک راز سے افضل بخدا ہے
مقبولِ خدا وند ہے سمجھو شبِ معراج
شبِ معراج النبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ تعالی نے اپنے محبوب اور ہمارے آقا سیدنا محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے پاس عرش پر بلا "فکان قاب قوسین او ادنیٰ " کی رفعتوں پر سرفراز فرماتے ہوئے اپنا بےحجاب دیدار عطا کیا۔ امت محمدی صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز اور مغفرت کے تحائف عطا کیےاور اپنے محبوب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا مرتبہ کل کائنات میں بلند کردیا۔
واقعہ معراج انسانوں کےلئے آزمائش تھی ۔ وماجعلنا الرءیا التی اریناک الافتنۃ للناس۔آپ ﷺ کو یہ مشاہدہ لوگوں کی آزمائش کےلئے کرایا گیا ۔یہ آپ ﷺکے ماننے والوں کا امتحان تھا ۔ اور اہل ایمان کی صفوں سے ان کالی بھیڑوں کو نکالنا مقصود تھا جو ذاتی مفاد کی خاطر اہل ایمان کی صفوں میں شامل ہورہے تھے ۔ یہی وہ معراج ہے جس کے انکار نے ابو الحکم کو ” ابو جہل “ بنا دیا اور جس کی تصدیق نے ابو بکر کو ” صدیق اکبر“ بنادیا ۔
زبانِ حال ہے شاہد، زبانِ قال گواه
کلامِ پاک خدا، بات، بات آپ کی ہے
عروج آ پ سےتها گو تمام راتوں کا
حقيقتاً شبِ معراج، رات آپ کی ہے
اسی لیے ہے لقبِ پاک، سرورِ کونين
یہ عرش وفرش یہ کُل کائنات آپ کی ہے
آج کے اس ترقی یا فتہ دور میں جبکہ انسان ستاروں پر کمندیں ڈال رہا ہے اور زہر ہ ومریخ اور شمس وقمر کے فاصلوں کو سمیٹا جا رہا ہے ، معراج مصطفےﷺ کا منکر اپنے دامن میں ڈھٹائی اور تنگ نظری کے سوا کچھ نہیں رکھتا ۔ میزائل وکمپیوٹر کے دور میں معراج کا انکار ، اونٹو ں اور پتھروں کے زمانہ کے انسان کی اندھی تقلید کی بدترین مثال ہے ۔ معراج مصطفے ﷺ نے انسانیت کو تسخیر کائنات کا سبق دیا
سبق ملا ہے یہ معراج مصطفے سے مجھے
کہ عالم بشریت کی زد میں ہے گردوں
ہم آج اس رہبر انسانیت کو سلام کرتے ہیں جس نے انسان کو یہ سبق دیا کہ تجھ پر شمس وقمر اور نجوم وسماءکی حکمرانی نہیں ہے بلکہ سارا نظام فلکی تیرے لئے غبار راہ ہے
شب معراج ہمیں یہ پیغام دیتی ہے کہ انسانیت کی فلاح وکامرانی اور ” تسخیرکائنات “ کا راز پیغمبر اسلام ﷺ کی غلامی اور آپکی اطاعت میں پوشیدہ ہے
تیری معراج کہ تو لوح وقلم تک پہنچا
میری معراج کہ میں تیرے قدم تک پہنچا