ایک بہت بڑا مصنف تھا اور ایک بہت بڑا لیڈر تھا ۔
مصنف اس لئے بڑا تھا کہ اس نے بہت ساری کتابیں لکھی تھیں ۔ اور زندگی کی بہت ساری حقیقتوں کو بے نقاب کیا تھا ۔ لیڈر اس لئے بڑا تھا کہ اس نے اپنی لیڈری چمکانے کے لئے بڑے بڑے بھاشن دئے تھے ۔ قوم کو جہاد کرنے کی ترغیب دی تھی ، جب لیڈر ترقی کر کے بڑا آدمی بن گیا اور اسکا "جھک مارنا بھی فرمانے" میں شامل ہونے لگا ۔ تب اس نے مصنف کو سوانح حیات لکھنے بلایا۔ مصنف غریب تھا ۔ قلم کی روٹی کھاتا تھا۔ ایک حقیر معاوضہ پر تیار ہوگیا۔
بہت دن گزر گئے مصنف نہیں لوٹا ۔
لیڈر کو بڑی تشویش ہوئی ۔ اس نے مصنف کو بلایا اور معلوم کیا کیوں بھئی لیکھک ! تم نے ہماری سوانح حیات نہیں لکھی ؟"
" اسے مکمل ہی سمجھئے جناب بس ایک اہم بات لکھنی رہ گئی ۔ " مصنف نے جواب دیا" ۔
کونسی اہم بات لیڈر نے استعجابیہ انداز میں پوچھا ۔ مصنف خاموش رہا لیڈر پھر بولا۔
"کیا تمہیں ہمارے دئے ہوئے بھاشنوں کی تعداد معلوم نہیں "؟
"معلوم ہے "
" پھر ہم نے کتنی ہڑتالیں کروائیں ، یہ لکھنا بھول گئے کیا؟"
"وہ بھی لکھ دیا ہے جناب ؟
" ہم نے کتنی بار پولس والوں کو گالیاں بکیں ۔۔۔۔"
" ہاں یہ بھی لکھ دیا حضور"
" تو پھر ہماری سوانح حیات میں کون سی بات رہ گئی ہے؟ " لیڈر پریشان ہو اٹھا۔
مصنف نے نہایت اطمینان سے جواب دیا ۔ " آپ کی تاریخ وفات!"
مصنف اس لئے بڑا تھا کہ اس نے بہت ساری کتابیں لکھی تھیں ۔ اور زندگی کی بہت ساری حقیقتوں کو بے نقاب کیا تھا ۔ لیڈر اس لئے بڑا تھا کہ اس نے اپنی لیڈری چمکانے کے لئے بڑے بڑے بھاشن دئے تھے ۔ قوم کو جہاد کرنے کی ترغیب دی تھی ، جب لیڈر ترقی کر کے بڑا آدمی بن گیا اور اسکا "جھک مارنا بھی فرمانے" میں شامل ہونے لگا ۔ تب اس نے مصنف کو سوانح حیات لکھنے بلایا۔ مصنف غریب تھا ۔ قلم کی روٹی کھاتا تھا۔ ایک حقیر معاوضہ پر تیار ہوگیا۔
بہت دن گزر گئے مصنف نہیں لوٹا ۔
لیڈر کو بڑی تشویش ہوئی ۔ اس نے مصنف کو بلایا اور معلوم کیا کیوں بھئی لیکھک ! تم نے ہماری سوانح حیات نہیں لکھی ؟"
" اسے مکمل ہی سمجھئے جناب بس ایک اہم بات لکھنی رہ گئی ۔ " مصنف نے جواب دیا" ۔
کونسی اہم بات لیڈر نے استعجابیہ انداز میں پوچھا ۔ مصنف خاموش رہا لیڈر پھر بولا۔
"کیا تمہیں ہمارے دئے ہوئے بھاشنوں کی تعداد معلوم نہیں "؟
"معلوم ہے "
" پھر ہم نے کتنی ہڑتالیں کروائیں ، یہ لکھنا بھول گئے کیا؟"
"وہ بھی لکھ دیا ہے جناب ؟
" ہم نے کتنی بار پولس والوں کو گالیاں بکیں ۔۔۔۔"
" ہاں یہ بھی لکھ دیا حضور"
" تو پھر ہماری سوانح حیات میں کون سی بات رہ گئی ہے؟ " لیڈر پریشان ہو اٹھا۔
مصنف نے نہایت اطمینان سے جواب دیا ۔ " آپ کی تاریخ وفات!"