اہم سوال روزے کے حوالے سے

نزرانھ بٹ

محفلین
مجھے تلاوت کرتے ہوئے پیاس لگتی ہے۔ اس کی کوئی شرعی حکم؟
مجھے کسی نے کہا ہے کہ تلاوت کرتے وقت پیاس لگنا اچھی بات نہیں۔ کیوں کہ تلاوت پیاس کو ختم کرتی ہے اور آپکو پیاس لگتا ہے۔ میں روزانہ 5 پارے تلاوت کرتی ہوں۔ جس سے مجھے بہت پیاس لگتی ہے۔
مدلل جواب چاہئے۔
 
آخری تدوین:

حسیب

محفلین
مدلل جواب تو کوئی عالم ہی دے گا۔
کامن سینس کی بات ہے کہ گرمی کے موسم میں جب ہم سحری کے بعد افطاری تک پانی نہیں پیتے تو پیاس لگنا ایک قدرتی بات ہے۔ آپ تلاوت کریں یا باتیں تو اس سے گلا خشک ہو جاتا ہے تو پیاس زیادہ محسوس ہوتی ہے۔
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
مجھے تلاوت کرتے ہوئے پیاس لگتی ہے۔ اس کی کوئی شرعی حکم؟
مجھے کسی نے کہا ہے کہ تلاوت کرتے وقت پیاس لگنا اچھی بات نہیں۔ کیوں کہ تلاوت پیاس کو ختم کرتی ہے اور آپکو پیاس لگتا ہے۔ میں روزانہ 5 پارے تلاوت کرتی ہوں۔ جس سے مجھے بہت پیاس لگتی ہے۔
مدلل جواب چاہئے۔
پیاس لگنا تو ایک فطری سی بات ہے ۔۔کسی بھی وقت لگ سکتی ہے ۔۔۔۔ اس میں پریشان ہونے والی کوئی بات نہیں اور نہ ہی دورانِ تلاوت پیاس کا لگنا کوئی معیوب بات ہے ۔۔۔۔
باقی رہی یہ بات کہ قران کریم کی تلاوت پیاس کو ختم کرتی ہے تو آپ اسے حقیقی پیاس کے معنی میں نہ لیں ۔۔۔ قرآن کریم کی تلاوت روح کی تشنگی کو بجھاتی ہے ۔۔۔سرور دیتی ہے ۔۔۔
 

یوسف-2

محفلین
  1. یہ بات غلط ہے کہ تلاوت کرتے وقت پیاس لگنا اچھی بات نہیں ہے۔ تراویح پڑھانے والے حافظ صاحبان اکثر اپنے قریب پانی کا گلاس رکھتے ہیں اور تراویح کے دوران قرات کرتے ہوئے جب انہیں پیاس لگتی ہے تو سلام پھیرنے کے بعد چند گھونٹ پانی پی لیتے ہیں۔
  2. اگر آپ بلند آواز سے تلاوت کرتی ہیں تو اپنی آواز قدرے پست کرلیجئے۔ اسی طرح اگر آپ روزانہ پانچ پارے ایک ساتھ تلاوت کرتی ہیں تو اسے دو تین مختلف اوقات میں مکمل کیجئے یا ہر پارے کے اختتام پر دس پندرہ منٹ کا وقفہ کرلیجئے۔ ان شاء اللہ پیاس کی شدت میں کمی آجائے گی۔
  3. روزانہ پانچ پارے کی تلاوت کا مطلب ہے پورے ماہ رمجان میں 5 قرآن کی تلاوت کرنا۔ اب تک تو ڈھائی قرآن کی تلاوت کرچکی ہوں گی۔ اگر آپ کو عربی زبان نہیں آتی اور آپ تلاوت کے ساتھ ساتھ ترجمہ نہیں پڑھ رہیں تو بہتر ہے کہ اب قرآن کو ترجمہ کے ساتھ سمجھ کر پڑھئے۔ قرآن کو سمجھ کر پڑھنے کا ثواب صرف تلاوت سے یقیناً زیادہ ہوتا ہے۔ اور قرآن نازل بھی اسی لئے ہوا ہے کہ اسے پڑھ کر سمجھا جائے تاکہ اس پر عمل کیا جاسکے۔ کوشش کیجئے کہ کسی بھی ترجمہ قرآن سے اسی ماہ مبارک میں کم از کم ایک مرتبہ پورے قرآن کو سمجھ کر مکمل کیجئے۔ پیغام قرآن ڈاٹ کام سے بھی قرآن کے مفہوم کو آسانی کے ساتھ سمجھا جاسکتا ہے۔ اگر ترجمہ قرآن کے ساتھ ساتھ حدیث کا دورہ بھی کرلیا جائے تو یہ سونے پہ سہاگہ والی بات ہوگی۔
 

نزرانھ بٹ

محفلین
بہت شکریہ میرا وہم دور کرنے کے لئے۔ بعض لوگ یہی کہتے تھے کہ تلاوت میں پیاس نہیں لگنی چاہئے۔
یوسف بھائی پانچ ختم اور تین پارے پڑھے ہیں رمضان میں۔ اور میں جب چھوٹی تھی تو دس پارے ترجمہ کیا تھا مگر پھر ہم اوس جگہ سے اسلام آباد چلے گئے تو بعد میں جاری نہیں رکھ پائی۔ انشاءاللہ ابھی پھر سے کوشش کرتی ہوں کہ شروع کروں سرے سے ہی کیونگہ وہ تو میں بھول گئی ہوں دس پارے ترجمہ۔
 
Top