ایئرپورٹ پر حملوں کا خطرہ، سیکیورٹی ریڈ الرٹ جاری

ایئرپورٹ پر حملوں کا خطرہ، سیکیورٹی ریڈ الرٹ جاری
ڈان اخبار
اپ ڈیٹ ایک گھنٹہ پہلے
راولپنڈی: انٹیلی جنس رپورٹ میں ایئرپورٹ سیکیورٹی کے حوالے سے خدشات اور حملے کے خطرے کے سبب ملک بھر کے تمام اہم ایئرپورٹس کی سیکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی ہے۔۔
ایک سیکیورٹی آفیشل نے بتایا کہ رپورٹس ملی تھیں کہ دہشت گرد کسی اہم ایئرپورٹ پر حملہ کرسکتے ہیں جس کے بعد ایئرپورٹ پر جاری ہائی الرٹ کو ریڈ الرٹ میں تبدیل کردیا گیا ہے۔
ایئرپورٹ کے اطراف کے علاقوں میں اضافی سیکیورٹی اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں جبکہ ایلیٹ فورسز کے اہلکار گشت کرنے کے ساتھ ساتھ اہم عمارتوں پر بھی کھڑے کردیے گئے ہیں۔
بینظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر موجود اک سینئر آفیشل نے اس پیشرفت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ کسی بھی حملے کی صورت میں تمام سیکیورٹی ایجنسیوں کو طلب کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ایئرپورٹ کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے اور ایئرپورٹ میں داخل ہونے والے ہر شخص کی جامع تلاشی لی جا رہی ہے اور ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس نے ماضی میں جاری کیے گئے تمام جزوقتی داخلی پاسز منسوخ کر دیے ہیں۔
http://www.dawnnews.tv/news/1015819
 
دہشت گردی مسلمہ طور پر ایک لعنت و ناسور ہے نیز دہشت گرد نہ تو مسلمان ہیں اور نہ ہی انسان۔ دہشت گردی اس وقت ہمارے ملک کا سب سے بڑا اور سنگین مسئلہ ہے اور یہ ملک کی معاشی ترقی کی سب سے بڑی رکاوٹ بھی ہے۔ گذشتہ دس سالوں سے پاکستان دہشت گردی کے ایک گرداب میں بری طرح پھنس کر رہ گیا ہے اور قتل و غارت گری روزانہ کا معمول بن کر رہ گئی ہےاور ہر طرف خوف و ہراس کے گہرے سائے ہیں۔ کاروبار بند ہو چکے ہیں اور ملک کی اقتصادی حالت دگرگوں ہے۔ طالبانی دہشتگردی کی وجہ سے ملک کو 100 بلین ڈالر کا اقتصادی نقصان پہلے ہی ہو چکا ہے اور غیر ملکی و ملکی سرمایہ کاری کا عمل عملا رک چکا ہے۔
طالبان دہشتگرد ملک کو اقتصادی اور دفاعی طور پر غیر مستحکم اور تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں اور ملک اور قوم کی دشمنی میں اندہے ہو گئے ہیں ۔.خودکش حملے اور بم دھماکے اسلام میں جائز نہیں یہ اقدام کفر ہے.اسلام ایک بے گناہ فرد کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیتا ہے اور سینکڑوں ہزاروں بار پوری انسانیت کاقتل کرنے والے اسلام کو ماننے والے کیسے ہو سکتے ہیں؟ دہشت گرد خود ساختہ شریعت نافذ کرنا چاہتے ہیں اور پاکستانی عوام پر اپنا سیاسی ایجنڈا مسلط کرنا چاہتے ہیں ۔کسی بھی مسلم حکومت کے خلاف علم جنگ بلند کرتے ہوئے ہتھیار اٹھانا اور مسلح جدوجہد کرنا، خواہ حکومت کیسی ہی کیوں نہ ہو اسلامی تعلیمات میں اجازت نہیں۔ یہ فتنہ پروری اور خانہ جنگی ہے،اسے شرعی لحاظ سے محاربت و بغاوت، اجتماعی قتل انسانیت اور فساد فی الارض قرار دیا گیا ہے۔ دہشت گرد ،اسلام کے نام پر غیر اسلامی و خلاف شریعہ حرکات کے مرتکب ہورہے ہیں اور اس طرح اسلام کو بدنام کر رہے ہیں۔
طالبان ،لشکر جھنگوی، جندوللہ اور القائدہ ملکر پاکستان بھر میں دہشت گردی کی کاروائیاں کر رہے ہیں ۔ ایک دہشت گرد گروپ کےطاقت کے بل بوتے پر من مانی کرنے کے بڑے دورس نتائج نکل سکتے ہیں۔
 
Top