فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
يہ بات حيران کن ہے کہ 911 کے حادثے کے دس برس بعد بھی ايسے افراد موجود ہیں جو اپنے دلائل انھی بے سروپا سازشی کہانيوں کو بنياد بنا کر پيش کرتے ہیں اور ان مجرموں کے بےگناہ ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں جو نا صرف يہ کہ خود اپنے الفاظ کے مطابق اس "بارحمت واقعے" کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں بلکہ اپنی اس "کاميابی" پر اتراتے بھی ہیں۔ چاہے وہ درجنوں کی تعداد ميں القائدہ کی قيادت کی جانب سے ريليز کيے جانے والے آڈيو اور ويڈيو پيغامات ہوں، پاکستانی صحافی حامد مير کا اسامہ بن لادن سے کيا جانے والا مشہور زمانہ انٹرويو ہو، القائدہ کے ليڈر ابو ال يزيد کا جيو ٹی وی کے پروگرام کامران خان پر ديا جانے والا تفصيلی انٹرويو ہو يا پھر اسامہ بن لادن کے وہ حمايتی يا چاہنے والے ہوں جو اس کی موت پر اسے ايک ايسے بے خوف شہيد سے تعبير کر رہے تھے جو امريکہ کے سامنے ڈٹ کر کھڑا ہو گيا – القائدہ کی قيادت کی جانب سے کبھی بھی ايسا مستند دعوی سامنے نہیں آيا جس ميں ان الزامات کو رد کيا گيا ہو باوجود اس کے کہ تمام عالمی برادری اور 40 سے زائد ممالک کی فوجی قوتوں نے ان جرائم کی پاداش ميں عسکری کاروائ تک کر ڈالی۔ یقينی طور پر کم ازکم وہ ان الزامات کی نفی تو کرتے ليکن اس کے برعکس ان کی جانب سے ہميشہ اس واقعے کی تشہير ايک عظيم کاميابی کی حيثيت سے کی گئ۔
ميں نے يقينی طور پر 911 کے حوالے سے انٹرنيٹ پر موجود سازشی ويڈيوز اور ديگر بے شمار مواد ديکھ رکھا ہے جو عمومی طور پر غير مستند ماہرين اور يہاں تک کہ کچھ بوريت کا شکار شوقين مزاج افراد کی تخليق ہے۔ اس ايشو کے حوالے سے جو دلائل اور "ثبوت" انتہائ جذباتی انداز ميں پيش کيے جاتے ہیں، ان کی بنياد ہی میں واضح تضاد موجود ہے۔ ايک طرف تو يہ دعوی کيا جاتا ہے کہ امريکی حکومت کے اندر موجود کچھ عناصر 911 کے واقعات کے ذمہ دار تھے۔ اس تھيوری کو درست تسليم کرنے کا مطلب يہ ہے کہ يہ عناصر انتہائ طاقتور اور اثر ورسوخ کے حامل ہيں جن کے اختيارات کو چيلنج کرنا ممکن نہيں ہے۔ يہ عناصر اپنی عياری سے نہ صرف يہ کہ ہزاروں کی تعداد ميں موجود اس واقعے کے چشم دید گواہوں کو دھوکہ دينے ميں کامياب ہو گئے بلکہ کڑوروں کی تعداد ميں جن لوگوں نے دنيا کے کونے کونے ميں ٹی وی پر براہراست يہ مناظر ديکھے، وہ بھی اس چالبازی کو نہيں سمجھ سکے۔ اس کے علاوہ امريکی حکومت کے اندر موجود يہ پراسرار عناصر ہزاروں کی تعداد ميں ماہرين اور درجنوں نجی تنظيموں اور اداروں کی تحقيقات کو بھی اپنے اثرورسوخ اور اختيارات کی بدولت دھوکہ دينے ميں کامياب ہو گئے۔ صرف يہی نہيں بلکہ القائدہ کی ليڈرشپ سميت ہزاروں کی تعداد ميں جو افراد اس عظيم سازش کا حصہ تھے، وہ بھی پچھلے 10 سالوں سے اس راز پر پردہ ڈالے ہوئے ہیں۔ يہاں تک کہ اسامہ بن لادن سميت القائدہ کی دو تہائ سے زيادہ قیادت اپنے قبيح جرائم کی وجہ سے ہلاک يا گرفتار ہو چکی ہے مگر اس کے باوجود وہ 911 کے واقعے کو اپنے لیے ايک "تمغہ" سمجھ کر اس کی تشہير کرتے ہيں۔ يقينی طور پر اس قسم کے ردعمل کی توقع آپ کسی ايسے بے گناہ شخص سے نہيں کر سکتے جو کسی ايسے الزام ميں موت کی سزا کا سامنا کر رہا ہو جو اس سے سرزد ہی نا ہوا ہو، بجائے اس کے کہ وہ اس کو اپنی ايک عظيم کاميابی قرار دے کر اس کا پرچار کر رہا ہو۔
ميں يہ بھی تجويز کروں گا کہ جب آپ انتہائ پرجوش انداز ميں 911 کے حوالے سے معلومات کی پڑتال کرتے ہیں جو اپنی تلاش صرف اسی مواد تک موقوف نہ رکھيں جو آپ کے مخصوص نقطہ نظر کی ترجمانی کرتا ہے۔ انٹرنيٹ پر جانے مانے ماہرين اور سائنسی کميونٹيز سے منسوب ايسی مستند معلومات بھی موجود ہيں جن کے ذريعے سازشی ويڈيوز ميں اٹھائے جانے والے تمام سوالات کے جوابات اور الزامات کی نفی موجود ہے۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall
يہ بات حيران کن ہے کہ 911 کے حادثے کے دس برس بعد بھی ايسے افراد موجود ہیں جو اپنے دلائل انھی بے سروپا سازشی کہانيوں کو بنياد بنا کر پيش کرتے ہیں اور ان مجرموں کے بےگناہ ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں جو نا صرف يہ کہ خود اپنے الفاظ کے مطابق اس "بارحمت واقعے" کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں بلکہ اپنی اس "کاميابی" پر اتراتے بھی ہیں۔ چاہے وہ درجنوں کی تعداد ميں القائدہ کی قيادت کی جانب سے ريليز کيے جانے والے آڈيو اور ويڈيو پيغامات ہوں، پاکستانی صحافی حامد مير کا اسامہ بن لادن سے کيا جانے والا مشہور زمانہ انٹرويو ہو، القائدہ کے ليڈر ابو ال يزيد کا جيو ٹی وی کے پروگرام کامران خان پر ديا جانے والا تفصيلی انٹرويو ہو يا پھر اسامہ بن لادن کے وہ حمايتی يا چاہنے والے ہوں جو اس کی موت پر اسے ايک ايسے بے خوف شہيد سے تعبير کر رہے تھے جو امريکہ کے سامنے ڈٹ کر کھڑا ہو گيا – القائدہ کی قيادت کی جانب سے کبھی بھی ايسا مستند دعوی سامنے نہیں آيا جس ميں ان الزامات کو رد کيا گيا ہو باوجود اس کے کہ تمام عالمی برادری اور 40 سے زائد ممالک کی فوجی قوتوں نے ان جرائم کی پاداش ميں عسکری کاروائ تک کر ڈالی۔ یقينی طور پر کم ازکم وہ ان الزامات کی نفی تو کرتے ليکن اس کے برعکس ان کی جانب سے ہميشہ اس واقعے کی تشہير ايک عظيم کاميابی کی حيثيت سے کی گئ۔
ميں نے يقينی طور پر 911 کے حوالے سے انٹرنيٹ پر موجود سازشی ويڈيوز اور ديگر بے شمار مواد ديکھ رکھا ہے جو عمومی طور پر غير مستند ماہرين اور يہاں تک کہ کچھ بوريت کا شکار شوقين مزاج افراد کی تخليق ہے۔ اس ايشو کے حوالے سے جو دلائل اور "ثبوت" انتہائ جذباتی انداز ميں پيش کيے جاتے ہیں، ان کی بنياد ہی میں واضح تضاد موجود ہے۔ ايک طرف تو يہ دعوی کيا جاتا ہے کہ امريکی حکومت کے اندر موجود کچھ عناصر 911 کے واقعات کے ذمہ دار تھے۔ اس تھيوری کو درست تسليم کرنے کا مطلب يہ ہے کہ يہ عناصر انتہائ طاقتور اور اثر ورسوخ کے حامل ہيں جن کے اختيارات کو چيلنج کرنا ممکن نہيں ہے۔ يہ عناصر اپنی عياری سے نہ صرف يہ کہ ہزاروں کی تعداد ميں موجود اس واقعے کے چشم دید گواہوں کو دھوکہ دينے ميں کامياب ہو گئے بلکہ کڑوروں کی تعداد ميں جن لوگوں نے دنيا کے کونے کونے ميں ٹی وی پر براہراست يہ مناظر ديکھے، وہ بھی اس چالبازی کو نہيں سمجھ سکے۔ اس کے علاوہ امريکی حکومت کے اندر موجود يہ پراسرار عناصر ہزاروں کی تعداد ميں ماہرين اور درجنوں نجی تنظيموں اور اداروں کی تحقيقات کو بھی اپنے اثرورسوخ اور اختيارات کی بدولت دھوکہ دينے ميں کامياب ہو گئے۔ صرف يہی نہيں بلکہ القائدہ کی ليڈرشپ سميت ہزاروں کی تعداد ميں جو افراد اس عظيم سازش کا حصہ تھے، وہ بھی پچھلے 10 سالوں سے اس راز پر پردہ ڈالے ہوئے ہیں۔ يہاں تک کہ اسامہ بن لادن سميت القائدہ کی دو تہائ سے زيادہ قیادت اپنے قبيح جرائم کی وجہ سے ہلاک يا گرفتار ہو چکی ہے مگر اس کے باوجود وہ 911 کے واقعے کو اپنے لیے ايک "تمغہ" سمجھ کر اس کی تشہير کرتے ہيں۔ يقينی طور پر اس قسم کے ردعمل کی توقع آپ کسی ايسے بے گناہ شخص سے نہيں کر سکتے جو کسی ايسے الزام ميں موت کی سزا کا سامنا کر رہا ہو جو اس سے سرزد ہی نا ہوا ہو، بجائے اس کے کہ وہ اس کو اپنی ايک عظيم کاميابی قرار دے کر اس کا پرچار کر رہا ہو۔
ميں يہ بھی تجويز کروں گا کہ جب آپ انتہائ پرجوش انداز ميں 911 کے حوالے سے معلومات کی پڑتال کرتے ہیں جو اپنی تلاش صرف اسی مواد تک موقوف نہ رکھيں جو آپ کے مخصوص نقطہ نظر کی ترجمانی کرتا ہے۔ انٹرنيٹ پر جانے مانے ماہرين اور سائنسی کميونٹيز سے منسوب ايسی مستند معلومات بھی موجود ہيں جن کے ذريعے سازشی ويڈيوز ميں اٹھائے جانے والے تمام سوالات کے جوابات اور الزامات کی نفی موجود ہے۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall