ایم اسلم اوڈ
محفلین
ایتھنز (جنگ نیوز) یونان کے دارالحکومت کے سینٹرل سکوائر میں عیدالاضحی کی نماز ادا کرنے والے ہزاروں مسلمانوں پر گندے انڈے پھینکے گئے اور گالیاں دی گئیں۔ پولیس کی جانب سے حفاظتی اقدامات کے باوجود دائیں جانب کے سیاسی کارکنوں اور مقامی لوگوں نے نماز کے لئے آنے والے مسلمانوں پر آوازیں کسیں اور ان پر گندے انڈے اور دوسری گندی چیزیں پھینکیں۔ یہ سب ایسے موقع پر کیا گیا جب دنیا بھر میں اقوام متحدہ کی جانب سے برداشت کا عالمی دن منایا گیا۔ یونان یورپی یونین میں تارکین وطن کے داخلے کا گیٹ وے بن چکا ہے جس کی وجہ سے ایتھنز کے مسلمانوں کو سرکاری طور پر مسجد بنانے کی اجازت نہیں دی گئی جبکہ یہاں یونان میں مسلمانوں کی تعداد 10 لاکھ کے لگ بھگ ہے۔ ملک کی اکثریت کریگ آرتھوڈوکس عیسائیوں پر مشتمل ہے۔ جب مسلمان عید کی نماز ادا کررہے تھے تو مقامی یونانی اپنے گھروں کی بالکونیوں سے ان کو گالیاں بک رہے تھے اور یونان کے جھنڈے لہرا رہے تھے۔ سکوائر پر مسلمانوں کے خلاف ہینڈبل بھی تقسیم کئے گئے جن میں مسلمانوں کو سور کی شکل میں دکھایا گیا تھا کیونکہ مسلمان سور کو حرام تصور کرتے ہیں۔ ایتھنز میں سینٹرل سکوائر کے علاوہ نیوکلاسیکل یونیورسٹی کے سامنے بھی دو ہزار مسلمانوں نے پرامن طور پر عید کی نماز ادا کی۔ ماضی میں ایتھنز میں ایک مرکزی مسجد کی تعمیر کی مقامی عیسائیوں نے شدید مخالفت کی۔ یونان میں واحد مسجد ترکی کی سرحد کے ساتھ زانتھی ریجن میں ہے جہاں مسلمان بڑی اقلیت ہیں۔
http://www.jang.net/urdu/details.asp?nid=483906
http://www.jang.net/urdu/details.asp?nid=483906