شمشاد
لائبریرین
ایران کے ایک ارب پتی کو آج پھانسی دے دی گئی۔ اس پر 26 ارب ڈالر کا بنک سے فراڈ سے قرض لینے کا الزام تھا۔
http://www.arabnews.com/news/576116
http://www.arabnews.com/news/576116
یہ کونسی زبان ہے ؟ اور اس کا معنی کیا ہے؟مندی کمیں نانکا جگ تگ مندا ہو!
ہمارے والے تو عیش ہی کرتے ہیں۔مندی کمیں نانکا جگ تگ مندا ہو!
ایران کے ایک ارب پتی کو آج پھانسی دے دی گئی۔ اس پر 26 ارب ڈالر کا بنک سے فراڈ سے قرض لینے کا الزام تھا۔
http://www.arabnews.com/news/576116
تو کیا سزا دینے کا عمل ختم کر دینا چاہیے ؟تو اسکو پھانسی دے دینے کے بعد 26 ارب ڈالر کا قرضہ واپس مل گیا؟ اگر کسی کو موت دے دینے سے دنیا کے تمام مسائل اور جرائم ختم ہو سکتے تو اسلامی شرعی ممالک میں جرائم کی شرح سب سے کم ہوتی ! جبکہ حقیقت میں ایسا نہیں ہے۔ اسلامی ممالک میں بھی ہر وہ گناہ کبیرہ ہو رہا ہے جو دیگر مغربی معاشروں میں ہوتا ہے۔ فرق صرف اتنا ہے کہ وہاں ان گناہوں کو پبلک کر دیا جاتا ہے جبکہ یہاں وہی کچھ اندر خانے ہوتا ہے
سزا کا مقصد مجرم اور معاشرے کی اصلاح ہونی چاہئے تاکہ آئندہ اس قسم کے جرائم اور گناہوں کی تلافی ہو سکے۔ اگر تو اوپر پھانسی کی سزا دے دینے سے اس بینکار کی اصلاح ہو گئی ہو، یا اسکی لوٹی ہوئی دولت قومی خزانہ میں منتقل ہو گئی ہو تو پھر اس سزا کا فائدہ ہے وگرنہ اسکی پھانسی سے کسی کو کوئی اثر نہیں پڑا اور آئندہ بھی ایسے ہی جرائم ہوتے رہیں گے۔ بس ان جرائم کو کرنے والے مزید محتاط ہو جائیں گے تاکہ پکڑے نہ جائیں۔تو کیا سزا دینے کا عمل ختم کر دینا چاہیے ؟
کسی بھی جرم کی سزا کا مقصد معاشرے کی اصلاح ہے۔ اور وہ ہوتی ہے۔سزا کا مقصد مجرم اور معاشرے کی اصلاح ہونی چاہئے تاکہ آئندہ اس قسم کے جرائم اور گناہوں کی تلافی ہو سکے۔ اگر تو اوپر پھانسی کی سزا دے دینے سے اس بینکار کی اصلاح ہو گئی ہو، یا اسکی لوٹی ہوئی دولت قومی خزانہ میں منتقل ہو گئی ہو تو پھر اس سزا کا فائدہ ہے وگرنہ اسکی پھانسی سے کسی کو کوئی اثر نہیں پڑا اور آئندہ بھی ایسے ہی جرائم ہوتے رہیں گے۔ بس ان جرائم کو کرنے والے مزید محتاط ہو جائیں گے تاکہ پکڑے نہ جائیں۔
اسلامی معاشروں میں قتل کی سزا قتل 1400 سال سے مسلسل دی جارہی ہے۔ کیا اس سزا سے اسلامی معاشروں میں قتال کی شرح میں ایک فیصد بھی کمی آئی ہے؟ یا محض اضافہ ہی ہوا ہے؟ اب تو ان قتال کی شرح میں تخریب کاری اور بڑھتی ہوئی دہشت گردی بھی شامل ہو گئی ہے۔کسی بھی جرم کی سزا کا مقصد معاشرے کی اصلاح ہے۔ اور وہ ہوتی ہے۔
ایران میں جرائم کی شرح دیگر ممالک کے مقابلہ میں کم نہیں ہے البتہ پھانسی کی سزا دینے میں اسکا نمبر چین کے بعد دوسرا ہے:یہ پھانسی ہمارے ہاں بھی دی گئی ہوتی تو آج حالات مختلف ہوتے
ایران میں جرائم کی شرح دیگر ممالک کے مقابلہ میں کم نہیں ہے البتہ پھانسی کی سزا دینے میں اسکا نمبر چین کے بعد دوسرا ہے:
Crime in Iran - Wikipedia
Iran Crime Facts & Stats
اگر ہر جرم کی سزا موت بھی ہوتی تب بھی معاشرتی اور سماجی خرابیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے منظم اور باقاعدہ جرائم کا خاتمہ موت کے ذریعہ کرنا ناممکن ہوتا۔ میں اسی لئے جبراً اسلامی شرعی سزاؤں کے نفاذ کی مخالفت کرتا ہوں جب تک سیاسی، معاشرتی اور سماجی خرابیوں کی وجہ سے ہونے والے جرائم کا خاتمہ نہ ہو جائے۔ مثال کے طور پر سوئٹزرلینڈ میں پھانسی کی سزا کا کوئی وجودنہیں ہے لیکن اسکے باوجود وہاں جرائم کی شرح دنیا میں سب سے کم ہے:
Top 10 Countries with the Lowest Recorded Crime Rate