ایرانی شہر قزوین اور اُس کی چند تاریخی یادگاریں

حسان خان

لائبریرین
قزوین صفوی حکومت کے دوران ۵۷ سال تک مملکتِ ایران کا پایتخت رہا تھا، اور اِسی وجہ سے یہاں کئی تاریخی اماکن و عمارات موجود ہیں۔ قزوین کو ایرانی خطّاطی کا دارالحکومت کہا جاتا ہے۔ یہاں پر کارواں سرائے سعدالسلطنہ، میمون قلعہ، حمامِ قجر، آب انبارِ سردار، پیغمبریہ، کاخِ چہل ستون، امام زادہ حسین، خیابانِ سپاہ (ایران کی اولین خیابان) جیسے گوناگوں آثارِ کُہن باقی ہیں۔
عکاس: مهدی متعمد
تاریخ: ۴ فروردین ۱۳۹۶هش/۲۴ مارچ ۲۰۱۷ء
ماخذ
 

حسان خان

لائبریرین
عمارتِ چہل ستون، ایک ہشت گوشہ عمارت ہے جو تقریباً ۵۰۰ میٹر مربع کے رقبے پر دو منزلوں میں تعمیر ہوئی تھی، اور جو اب قزوین کے عجائب خانۂ خطّاطی میں تبدیل ہو چکی ہے۔
× ہشت گوشہ = octagonal

57456200.jpg
 

حسان خان

لائبریرین
قزوین کی مسجدِ جامعِ عتیق، جو مسجدِ جامعِ قزوین کے نام سے مشہور ہے، ایران کی ایک قدیم ترین اور بے نظیر ترین مسجد ہے، جس میں مختلف ادوار کے معماری شیوے بخوبی دیکھے جا سکتے ہیں۔
57456201.jpg
 

حسان خان

لائبریرین
قزوین کی مسجدِ جامعِ عتیق، جو مسجدِ جامعِ قزوین کے نام سے مشہور ہے، ایران کی ایک قدیم ترین اور بے نظیر ترین مسجد ہے، جس میں مختلف ادوار کے معماری شیوے بخوبی دیکھے جا سکتے ہیں۔
57456207.jpg
 

حسان خان

لائبریرین
مسجد النبی، قزوین کی ایک وسیع ترین و باعظمت ترین مسجد ہے اور معماری اسلوب، عمارتی استواری و استحکام، اور حُسنِ سلیقہ کے لحاظ کے اِس کا شمار ایران کی معدودے چند چار ایوانی مساجد میں ہوتا ہے۔
57456202.jpg
 

حسان خان

لائبریرین
قزوینِ کی عمارتِ شہرداری قاجاری دور سے تعلق رکھتی ہے اور قزوین کی خیابانِ شہرداری میں واقع ہے۔ یہ عمارت ایران کی اولین بلدیاتی عمارت ہے۔
57456203.jpg
 

حسان خان

لائبریرین
سردرِ عالی قاپو صفوی دور کی اہم عمارتوں میں سے ایک ہیں جو شہرِ قزوین کے مرکز میں واقع ہے۔ اِس عمارتی مجموعے کے سات در تھے، جن میں سے ایک در کا نام 'عالی قاپو' (درِ عالی) تھا، لیکن اب بجز عالی قاپو دیگر دروں کا کوئی نشان باقی نہیں رہا ہے۔
57456204.jpg
 

حسان خان

لائبریرین
عمارتِ چہل ستونِ قزوین۔۔۔ یہ عمارتی مجموعہ کہ جس کا صرف یہ کاخِ کوچک باقی رہا ہے، شاہ تہماسب صفوی کے زمانے کے سلطنتی کاخوں میں سے تھا۔ یہ عمارت شہرِ قزوین کے مرکز میں میدانِ آزادی میں واقع ہے۔ صفوی دور کے اوائل میں، کہ جب قزوین ایران کا پایتخت تھا، یہ عمارت کُلاہِ فرنگی کے نام سے مشہور تھی۔
57456205.jpg
 

حسان خان

لائبریرین
مسجدِ جامع کا آب انبار قزوین کے قدیم و بزرگ آب انباروں میں سے ایک ہے جو قرنِ یازدہمِ ہجری کے اواخر میں شاہ سلیمان صفوی کے ایک امیرِ لشکر علی خان کے توسط سے تعمیر ہوا تھا۔
× آب انبار = پانی محفوظ کرنے کی جگہ
57456206.jpg
 

حسان خان

لائبریرین
'دروازۂ تہرانِ قدیم' یا 'دروازۂ قدیمِ تہران' قزوین کی جنوب شرقی سمت میں واقع تاریخی دروازہ ہے جہاں سے تہران سے قزوین آنے والا راستہ قزوین میں داخل ہوتا تھا۔
57456210.jpg
 

حسان خان

لائبریرین
عمارتِ چہل ستونِ قزوین۔۔۔ یہ عمارتی مجموعہ کہ جس کا صرف یہ کاخِ کوچک باقی رہا ہے، شاہ تہماسب صفوی کے زمانے کے سلطنتی کاخوں میں سے تھا۔ یہ عمارت شہرِ قزوین کے مرکز میں میدانِ آزادی میں واقع ہے۔ صفوی دور کے اوائل میں، کہ جب قزوین ایران کا پایتخت تھا، یہ عمارت کُلاہِ فرنگی کے نام سے مشہور تھی۔
57456211.jpg
 

حسان خان

لائبریرین
قزوین کی مسجدِ جامعِ عتیق، جو مسجدِ جامعِ قزوین کے نام سے مشہور ہے، ایران کی ایک قدیم ترین اور بے نظیر ترین مسجد ہے، جس میں مختلف ادوار کے معماری شیوے بخوبی دیکھے جا سکتے ہیں۔
57456213.jpg
 

حسان خان

لائبریرین
'مسجد و مدرسۂ سردار' قاجاری دور سے متعلق عمارت ہے جو ۱۲۳۱ ہجری میں تعمیر ہوئی تھی۔ یہ عمارت قزوین کی خیابانِ تبریز میں محلۂ دیمج میں واقع ہے۔
57456216.jpg
 

حسان خان

لائبریرین
'آب انبارِ سردارِ بزرگ' کا ورودی حصہ۔۔۔ 'آب انبارِ سردارِ بزرگ' ایران کا بزرگ ترین یک گنبدی آب انبار ہے جو ۱۲۲۷ ہجر میں قزوینِ کے محلّۂ راہِ رَے میں تعمیر ہوا تھا۔
× آب انبار = پانی محفوظ کرنے کی جگہ
57456217.jpg
 

حسان خان

لائبریرین
'خانہ و حُسینۂ امینیان' قزوین کے پُرتجمّل اور اَشرافی خانوں (گھروں) میں سے ایک ہے جو قزوین کے ایک تاجر حاج محمد رضا امینی کے توسط سے تعمیر ہوا تھا۔
57456218.jpg
 

حسان خان

لائبریرین
'خانہ و حُسینۂ امینیان' قزوین کے پُرتجمّل اور اَشرافی خانوں (گھروں) میں سے ایک ہے جو قزوین کے ایک تاجر حاج محمد رضا امینی کے توسط سے تعمیر ہوا تھا۔
57456219.jpg
 

حسان خان

لائبریرین
'کاروان سرائے سعدالسلطنہ' قزوین کے قاجاری حاکمِ وقت 'محمد باقر سعدالسلطنہ' کے حکم سے تعمیر ہوئی تھی۔
57456220.jpg
 

حسان خان

لائبریرین
قزوین کا یہ 'آٹا کارخانہ' گندم کے ۱۴ بزرگ انباروں پر مشتمل تھا اور یہاں سے گیلان، خوزستان اور تہران کے صوبوں میں آٹا فراہم ہوتا تھا۔ یہ کارخانہ جنگِ عظیمِ اول کے بعد بھی چند سالوں کا فعّال رہا، لیکن بعد میں بتدریج بند اور متروک ہو گیا۔
57456731.jpg
 

حسان خان

لائبریرین
تاریخ نویس و ادیب حمداللہ مستوفی قزوینی کی آرامگاہ۔۔۔ مخروطی گنبد والی یہ عمارت قرنِ ہشتمِ ہجری میں تعمیر ہوئی تھی۔
57456730.jpg
 
Top