زین
لائبریرین
ایرانی بلوچی بولنے والے ایک گروپ نےبلوچستان کے ضلع چاغی سے اغواء ہونے والے فرانسیسی سیاح کے اغواء کی ذمہ داری قبول کرلی ہے ۔
چاغی کے ایک حکومتی عہدے دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ نامعلوم افراد نے چاغی کے ایک قبائلی معتبر کو فون کرکے فرانسیسی سیاح نیتنل ایتنھنی کے اغواء ذمہ داری قبول کی ہے ، خود کو طالبان ظاہر کرنے والے اغواء کاروں نے مغوی کی رہائی کے بدلے پچاس کروڑ روپے طلب کیا ہے ۔
یاد رہے کہ فرانسیسی شہری نیتنل اینتھنی سارساپیرلا کو 23 مئی کو چاغی کے علاقے دالبندین اور یک مچ کے درمیان اس وقت اغواءکیا گیا تھا جب وہ اپنے خاندان کے دیگر چار افراد کےہمراہ کوئٹہ سے براستہ تفتان ایران جارہے تھے ۔ اغواء کاروں نے فرانسیسی شہری کے دیگر ساتھیوں کو چھوڑ دیا تھا۔
چاغی کے ایک حکومتی عہدے دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ نامعلوم افراد نے چاغی کے ایک قبائلی معتبر کو فون کرکے فرانسیسی سیاح نیتنل ایتنھنی کے اغواء ذمہ داری قبول کی ہے ، خود کو طالبان ظاہر کرنے والے اغواء کاروں نے مغوی کی رہائی کے بدلے پچاس کروڑ روپے طلب کیا ہے ۔
یاد رہے کہ فرانسیسی شہری نیتنل اینتھنی سارساپیرلا کو 23 مئی کو چاغی کے علاقے دالبندین اور یک مچ کے درمیان اس وقت اغواءکیا گیا تھا جب وہ اپنے خاندان کے دیگر چار افراد کےہمراہ کوئٹہ سے براستہ تفتان ایران جارہے تھے ۔ اغواء کاروں نے فرانسیسی شہری کے دیگر ساتھیوں کو چھوڑ دیا تھا۔