سیما علی

لائبریرین
کتنے ظالم ہیں جو یہ کہتے ہیں
توڑ لو پھول پھول چھوڑو مت
باغباں ہم تو اس خیال کے ہیں
دیکھ لو پھول، پھول توڑو مت
قطعہ
جون ایلیا
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
سمجھ سمجھ کر سمجھ کو سمجھنا سمجھ سمجھنا بھی اک سمجھ ہے
سمجھ سمجھ کر بھی جو نہ سمجھے میری سمجھ میں وہ ناسمجھ ہے
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
اسکول دور کی ایک یادگار۔۔۔۔۔
ہم دم کی قسم ہم دم کے لیے ہم دم سے گئے ہم دم نہ ملا
زخم اتنے لگے مرہم کے لیے، مرہم بھی گئے مرہم نہ لگا (ملا)
 

سیما علی

لائبریرین
تنہا تنہا دکھ جھیلیں گے محفل محفل گائیں گے
جب تک آنسو پاس رہیں گے تب تک گیت سنائیں گے
 
Top