فاروق احمد بھٹی
محفلین
اور حتی کہ
نظم کو
نظَم
اور حتی کہ
جی جیاور حتی کہ
نظم کو
نظَم
ایک عام بات جو میرے مشاہدے میں آئی ہے کہ پاکستانی احباب بالعموم اور پنجابی احباب بالخصوص ان مختصر الفاظ کے تلفظ میں غلطی کرتے ہیں جن میں دوسرا حرف ساکن ہے۔
جیسے یہ الفاظ، برف، گرم، نرم، شرم، جُرم، سرد، فرد، مرد، صبر، قبر، جبر، حشر، لطف، حمل، وزن، علم (جاننا)، عقل، عرش، فرش، سبز، سرخ، زرد وغیرہ وغیرہ
ازجناب محمد وارث صاحب
متفق۔ یہاں کئی پنجابی دانوں کو گلابی اردو میں یہ کہتے ہوئے سنا:
بادل کو بدل
جرمنی کو جرمن
مطلب کو مطبل
تعلق کو تلق
پنجاب میں بہتوں کو کو وَقَت کہتے سنا۔وقت کو بہت سے لوگ وَقَت بولتے ہیں۔
وقت میں ق ساکن ہے البتہ و پر زبر ہے
وقت نہیں وَکَت سنا ہو گا۔پنجاب میں بہتوں کو کو وَقَت کہتے سنا۔
بالکل۔وقت نہیں وَکَت سنا ہو گا۔
ترکی چلے جائیں وہاں بھی وکت سنائی دے گا۔ لیکن کاف پر زیر کے ساتھ ۔
متعلقہ:ہم پنجابی تو زبر کا بہت استعمال کرتے هی ہیں لیکن ہماری ایک اہل زبان ساتهی کہیں غلطی سے بیکری کو ب پر زبر لگا کر ادا کر بیٹهیں...اس کے بعد ایک طویل عرصه تک ہم نے ہر لفظ پر زبر لگانا اپنا فرض جانا ...عمران،ملتان،بیر کهانا،کتاب،میز،کرسی،....جب طالبات کے سامنے ایک بار سوچ میں ڈوبے که یا الله اس لفظ میں زبر لگے گا یا نہیں تو سنبهلے.
اگر تو ایک دو مراسلات ہیں تو رپورٹ کر کے درستی کروا لیجیے۔ اگر زیادہ ہیں تو پھر شرمندہ رہنا جاری رکھا جا سکتا ہے۔اردومحفل میں شمولیت اختیار کی تو پہلی بار اردو ٹائپنگ شروع کی۔ جو کلیدی تختہ ملا، اس میں ھ نہیں تھا۔ اب اپنے پرانے مراسلوں میں املا کی غلطیاں دیکھتی ہوں تو شرمندگی ہوتی ہے۔ لیکن درست کرنے کا اختیار نہیں۔