آپ نے انجری اور انسلٹ والا انگریزی محاورہ سنا ہوگا، نیچے دی گئی تصویر اس محاورے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
یہ تصویر انڈین کبڈی ٹیم کے کپتان اور سپر سٹار کھلاڑی اجے ٹھاکر کی ہے اور 2018ء ایشین گیمز میں خواتین کے کبڈی فائنل والے دن لی گئی تھی۔ یہ فائنل میچ انڈیا اور ایران کی خواتین کی ٹیموں کے درمیان کھیلا گیا تھا۔
ایک مبصر کے بقول انڈیا اور ایران کے کبڈی میچوں کا ماحول ویسا ہی ہوتا ہے جیسا کہ انڈیا اور پاکستان کے کرکٹ میچ کا ہوتا ہے۔ 2016ء میں ہونے والے کبڈی ورلڈ کپ میں انڈیا کے مَردوں کی ٹیم نے ایران کو فائنل میں شکست دی تھی اور اس فائنل میچ کے ہیرو اجے ٹھاکر ہی تھے۔ اس کے علاوہ بھی ان دونوں ٹیموں کے کبڈی میچز دیدنی ہوتے رہے ہیں۔
انڈیا 1990ء سے لے کر 2014ء تک کی ایشین گیمز میں مسلسل سات بار کبڈی گولڈ میڈل جیتا چکا تھا اور خواتین کی انڈین کبڈی ٹیم بھی پچھلے دو ایونٹس سے گولڈ میڈل جیت رہی تھی اور 2018ء کے ایشین گیمز میں بھی انڈیا ہی کی دونوں ٹیمیں فیورٹ تھیں۔ دوسری طرف ایران کی ٹیم کئی سالوں سے انڈیا سے سخت مقابلوں میں ہار رہی تھی سو توقعات کے عین مطابق 2018ء ایشین گیمز میں بھی انڈیا اور ایران ہی کی "جنگ" ہوئی۔
لیکن بجائے فائنل کے انڈیا اور ایران کے مردوں کی کبڈی ٹیموں کا مقابلہ سیمی فائنل ہی میں ہو گیا۔ یہ ایک انتہائی زبردست میچ تھا، پہلے ہاف کے اختتام پر انڈیا کی ٹیم واضح برتری لیے ہوئے تھی لیکن دوسرے ہاف میں ایران کی ٹیم نے پانسہ بدل دیا اور ایسے کمال کے "سپر ٹیکلز" کیے کہ اپنے پوائنٹس دو دو کے حساب سے بڑھاتے ہی چلے گئے اور انڈین "ریڈرز" بے بس ہو کر رہ گئے۔ ایسے ہی ایک ریڈ میں اجے ٹھاکر کو چوٹ بھی لگ گئی جو اوپر والی تصویر میں دیکھی جا سکتی ہے۔ اور یوں ایران سیمی فائنل جیت گیا (بعد میں وہ ساؤتھ کوریا کو ہرا کر فائنل بھی جیت گئے)۔ اس سیمی فائنل میں انڈیا پر فتح کے بعد ایرانی کھلاڑیوں کا جشن دیدنی تھا۔
انڈیا مردوں کا سیمی فائنل تو ہار گیا لیکن اگلے دن خواتین کی کبڈی کا فائنل تھا اور یہ فائنل بھی انڈیا اور ایران کی ٹیموں کے درمیان تھا سو انڈین کھلاڑوں کو امید تھی کہ چلو ایک گولڈ میڈل تو مل ہی جائے گا اور ایران سے شکست کا بدل بھی چکایا جائے گا۔ لیکن اس فائنل میں بھی ایرانی ٹیم نے انڈین ٹیم کو شکست دے دی اور یوں ایشین گیمز میں کبڈی کے میدان میں اٹھائیس سالوں پر محیط انڈیا کی اجارہ داری کا خاتمہ کر دیا۔
اجے ٹھاکر کی اوپر والی تصویر اسی خواتین کے فائنل میچ کی تصویر ہے۔ انڈین کھلاڑی یہ میچ دیکھنے کے لیے خصوصی طور پر آئے تھے لیکن معاملہ الٹا ہو گیا کہ اجے ٹھاکر کی انجری میں انسلٹ کا بھی اضافہ ہو گیا اور وہ بے اختیار رو پڑے۔
-----
میرے ذہن میں فائنل دیکھتے ہوئے یہ سین دیکھ کر اس محاورے اور تحریر کا خاکہ ابھرا تھا، دیر سے پیش ہے!