اگر اقتدار سے باہر رہ کر شریف فیملی اس قدر طاقت ور ہے کہ ہائی کورٹ ان کی مرضی اور ایماء پر فیصلے صادر کر رہی ہ تو پھر اقتدار بھی اصولی طور پر ان کے سپرد کر دینا چاہیے۔
انتہائی احترام سے فرقان بھائی یہ تو کوئی دلیل نہ ہوئی۔ یعنی چور ڈاکو اگر اپنی حرام کی کمائی کی بنیاد پر اثرو رسوخ رکھتے ہوں تو ان کے خلاف مثبت قوتوں کو اکھٹا ہونے کے بجائے اقتدار ہی ان کو سونپ دیا جائے؟ یہ تو جنگل کا قانون ہوا پھر۔
اعلیٰ عدالتوں سے عام طور پر ملزمان کو ریلیف مل جاتا ہے
محترم ہر کسی کو نہیں ملتا۔ ویسے بھی ریلیف ملتا نہیں لینا پڑتا ہے۔ آپ ہم سے بہتر سمجھتے ہیں کہ کیسے لیا جاتا ہے۔
اسے آپ قانونی سقم کہہ سکتے ہیں
متفق، اس کا بھی فائدہ اٹھایا جاتا ہے۔
اور شریف فیملی کی مثال استثنائی نوعیت کی ہرگز نہ ہے۔
حیرت ہے کہ ملک قیوم جیسوں کی اصلیت سامنے آنے پر بھی آپ یہ فرما رہے ہیں۔
تعصب کا چشمہ اتاریں گے تو آپ کو معلوم ہو گا کہ کورٹس اس نوعیت کے ریلیف ماضی میں بھی کئی دیگر سیاسی جماعتوں اور دیگر شعبوں سے متعلقہ شخصیات کو دیتی رہی ہیں
محترم فرقام بھائی، جاسم کا مجھے معلوم نہیں لیکن میں نے پہلے بھی کہیں عرض کیا تھا کہ میں نواز شریف کے مستقل سیاسی حلقے سے تعلق رکھتا ہوں، یعنی این اے 125، جہاں سے یہ خود الیکشن لڑتا آیا ہے۔ میں نے اس کے طریقہ واردات کو بہت نزدیک سے دیکھا ہے۔ میرا قریبی دوست شریف فیملی کا حصہ ہے اس لیے کچھ اندرونی معاملات سے بھی آگاہی ہے۔ اس بنیاد پر کہتا ہوں کہ یہ واقعی ایک مافیا ہے اور مجھے اس میں بالکل شک نہیں کہ ان لوگوں نے عدالتوں میں اپنے کارندے بھرتی کروا رکھے ہیں کیونکہ میں خود مشرف دور میں بہت سے سرکاری اداروں اپنے اس دوست (جو میاں صاحب کا رشتے دار ہے) کی وساطت سے اپنے جائز ناجائز کام کروا چکا ہوں۔ جہاں بیٹھے اعلی سرکاری عہدے دار ٹھنڈی آہیں بھر کر میاں صاحب کو یاد کرتے تھے (بعد میں میاں صاحب کی واپسی پر ان کی ترقیاں ہوتے بھی دیکھ چکا ہوں) ۔
ویسے بھی عدالت ریلیف نہ دے تو سپریم کورٹ کا کیا حشر اس مافیا نے پہلے کیا تھا وہ آپ یاد ہوگا۔ اس بار بھی ان کا یہی ارادہ تھا فرق صرف اتنا کہ اس بار فوج ان کے ساتھ نہیں کھڑی۔