ایف ٹی پی کے بارے میں

ذیشان حیدر

محفلین
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
ایف ٹی پی کیا ہے اور کس کام آتی ہے؟ اس کی ونڈوز ایکس پی میں‌کس طرح سیٹنگ کی جاتی ہے؟ اور کیا اس کے ذریعے اپنے کمپیوٹر سے کسی دوسرے کے کمپیوٹر پر فائلیں کس طرح بھجواسکتے ہیں اور اگر دوسرا کراچی میں کمپیوٹر ہو تو کیا اس کو بھی پہلے ایف ٹی پی کی سیٹنگ کمپیوٹر میں‌کرنا ہوں گی۔
امید ہے کہ جلد جواب ارسال کریں‌گے۔
والسلام
ذیشان حیدر
 

دوست

محفلین
صاحب آپ اپنے کمپیوٹر کو دوسرے کے کمپیوٹر کے ساتھ شئیر کرنا چاہ رہے ہیں۔ اس کے لیے کوئی ڈیسکٹاپ شئرنگ سافٹویر استعمال کریں۔ یہ سافٹویر آپ کو گوگل کرنے سے مل جائیں‌ گے۔
رہی بات ایف ٹی پی کی تو اس کا مطلب ہے فائل ٹرانسفر پروٹوکول۔ یہ پروٹوکول ویب پر عمومًا سرور کمپیوٹرز سے کلائنٹ کمپیوٹرز پر فائل کی ڈاؤنلوڈنگ وغیرہ کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ اس کی مثال ایسے ہے اگر اردو ویب محفل جس کمپیوٹر پر ہوسٹ ہے سے رابطہ کرنا ہو تو منتظمین لازمی ایف ٹی پی استعمال کرکے فائلز اپلوڈ یا ڈاؤنلوڈ کرتے ہونگے۔ آپ کے بتائے گئے کام کے لیے ایف ٹی پی کی ضرورت نہیں۔
ایٖف ٹی پی پر مزید جاننے کے لیے وکی پیڈیا سے رجوع کیجیے۔
 

فاتح

لائبریرین
میری رائے میں سپون فیڈنگ کسی طرح بھی درست نہیں۔ آپ کو جس ویب سائٹ کا لنک دیا تھا اس میں کیا پڑھا جو سمجھ نہیں آیا؟ بہرحال۔۔۔

ایف ٹی پی کیا ہے اور کس کام آتی ہے؟
ایف ٹی پی ایک کمپیوٹر سے دوسرے کمپیوٹر پر فائلیں منتقل کرنے کے لیے ایک پروٹوکول ہے۔

اس کی ونڈوز ایکس پی میں‌کس طرح سیٹنگ کی جاتی ہے؟
اس کے لیے دو طرح کے سافٹ ویئر ہوتے ہیں، ایک کو ایف ٹی پی "سرور" سافٹویئر اور دوسرے کو ایف ٹی پی "کلائنٹ" سافٹویئر کہا جاتا ہے۔ جس کمپیوٹر کو ایکسس کرنا ہے اس پر سرور اور جس سے ایکسس کرنا ہے اس پر کلائنٹ درکار ہو گا۔ تفصیلی ہدایات کے لیے جو سافٹویئر انسٹال کر رہے ہیں اس کا مینول یا ہیلپ فائل پڑھیں۔

اور کیا اس کے ذریعے اپنے کمپیوٹر سے کسی دوسرے کے کمپیوٹر پر فائلیں کس طرح بھجواسکتے ہیں
ایک مرتبہ سرور انسٹال اور کنفیگر ہو جانے پر اس کمپیوٹر کو کلائنٹ کے ذریعے ایکسس کیا جا سکتا ہے اور یوں دو طرفہ ٹرانسفر ممکن ہے۔

اور اگر دوسرا کراچی میں کمپیوٹر ہو تو کیا اس کو بھی پہلے ایف ٹی پی کی سیٹنگ کمپیوٹر میں‌کرنا ہوں گی۔
چیچوں کی ملیاں میں بھی اگر انٹرنیٹ میسر ہو تو اس کمپیوٹر کو بھی بذریعہ ایف ٹی پی ایکسس کیا جا سکتا ہے بس ایک آئی پی ایڈریس درکار ہو گا اور "سرور" سافٹ ویئر کی انسٹالیشن اور کنفیگریشن کے متعلق تو اوپر لکھ ہی چکا ہوں۔ ہاں اگر اس کمپیوٹر پر اگر فائر وال ہے تو اس میں بذریعہ ایف ٹی پی ایکسس کی اجازت بھی شامل کرنی ہو گی۔
 

الف عین

لائبریرین
عزیزم، یہ فائل ٹرانسفر پروٹوکال ہوتا ہے، انٹر نیٹ پروٹو کال کی طرح۔ بے شک اس کے ذرئعے فائل بھیجی جا سکتی ہے، بشرطیکہ آپ کو دوسرے کمیپوٹر کا آئ پی پتہ معلوم ہو۔ اس کے لئے بہت سے سافٹ وئر بھی دستیاب ہیں۔ جیسے فائل زلا fILEZILLA, لنک دینے کی بجائے گوگل لیں۔
 
Top