ساجداقبال
محفلین
جنگ آن لائنایوان صدر اسلام آباد میں صدر جنرل پرویز مشرف کی زیرصدارت اجلاس جاری ہے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیر قانون زاہد حامد، وزیر داخلہ آفتاب شیرپاؤ، سیکریٹری داخلہ کمال شاہ اور انٹیلی جنس حکام کے علاوہ حکومت کے قانونی مشیر بھی شریک ہیں۔ اجلاس میں ملک کی عمومی صورتحال اور امکانات پر غور کیا جارہا ہے۔دریں اثناء ذرائع کے دارلحکومت اسلام آباد میں سیکورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔
بی بی سی اردوپاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں اہم سرکاری عمارتوں اور مقامات پر حفاظتی اقدامات سخت کردیے گئے ہیں اور اس ضمن میں پنجاب سے اضافی فورس طلب کرلی گئی ہے۔
ملک میں امن و امان کی صورت حال پر غور کرنے کے لیے ایوان صدر میں ایک اہم اجلاس بھی جاری ہے جس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران اور صدر جنرل پرویز مشرف کے قریبی ساتھیوں نے شرکت کی۔
اسلام آباد پولیس اور رینجرز کے اہلکاروں کو ڈپلومیٹک انکلیو کے باہر واقع سفارت خانوں پر تعینات کر دیا گیا ہے جبکہ عوامی مقامات پر بھی پولیس اہلکاروں کو سادہ کپڑوں میں تعینات کیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق پنجاب کانسٹیبلری کے ایک ہزار سے زائد پولیس اہلکاروں کو اسلام آباد رپورٹ کرنے کو کہا گیا ہے۔ اس ضمن میں جب پنجاب پولیس کے انسپکڑ جنرل احمد نسیم سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے نہ اس اطلاع کی تصدیق کی اور نہ ہی تردید۔ تاہم انہوں نے کہا کہ صوبے کی پولیس کو کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے اسلام آباد بھیجا جا سکتا ہے۔
اس سے پہلے کہ ٹرپل ون بریگیڈ کی آمد ہو، میں چلوں گا گھر۔