خرم شہزاد خرم
لائبریرین
السلام علیکم
محفل پر میری اور ایم اے راجا کی دوستی کے بارے میں کون نہیں جانتا۔ لگتا ہے کوئی نہیں جانتا خیر میری اور راجا بھائی کی دوستی شاعری کی وجہ سے ہی ہوئی تھی۔ ہم دونوں کے اساتذہ ایک ہی ہیں شاعری میں۔ راجا بھائی میرپور سندھ میں رہتے ہیں پچھلے سال 13 اگست کو وہ مجھ سے ملنے کے لیے میرے گھر آئے تھے اگست کا مہنہ تو ویسے ہی خوشی کا ہوتا ہے ایک تو آزادی کا دوسرا میری پیدائش کا اور تیسرا اگست کے مہنے میں میری تین عزیم انسانوں سے ملاقات ہوئی تھی سب سے پہلے 5 اگست کو “الف نظامی صاحب” سے جو بہت ہی اچھے ، مخلص ، اور محبت کرنے والے ہیں ان کے بعد 9 اگست کو جناب استادِ محترم ”نوید صادق صاحب“ سے جن کے بارئے میں کہنے کے لیے میرے پاس الفاظ ہی نہیں ہے اور اس کے بعد 13 اگست کو میرے یومِ پیدائش کے دن میرے پیارے دوست جناب ایم اے راجا (محمد امین راجا) مجھ سے پہلے کے لیے آئے پہلے تو میرے لیے اتناہی کافی ہے کے میرپور سندھ سے وہ مجھے ملنے کےلیے آئے اوپر سے انھوں نے جو مٹھائی لائی تھی اس کو اب بھی ہم گھر والے یاد کرتے ہیں بلکے کل مجھے بھابھی جی کہہ رہی تھی اپنے دوست کو کہوں وہ والی میٹھائی پھر لائیں میں نے کہا وہ اگر یہاں ہوتے تو روز ہی ان کے گھر چلاجاتا کھانے کے لیے۔
اس کے علاوہ ایم اے راجا صاحب نے میرے لیے ایک تخفہ لایا تھا جو مجھے بہت پسند آیا میرے دوستوں کو بھی بہت پسند آیا کوئی ایسا دوست نہیں تھا جس نے اس کو حاصل کرنی کی خواہش ظاہر ناکی ہو میں نے کچھ تصویریں بنائی ہیں ایم اے راجا بھائی کے تخفے کے ساتھ بتائیں کیسا ہے بہت شکریہ
خرم شہزاد خرم
محفل پر میری اور ایم اے راجا کی دوستی کے بارے میں کون نہیں جانتا۔ لگتا ہے کوئی نہیں جانتا خیر میری اور راجا بھائی کی دوستی شاعری کی وجہ سے ہی ہوئی تھی۔ ہم دونوں کے اساتذہ ایک ہی ہیں شاعری میں۔ راجا بھائی میرپور سندھ میں رہتے ہیں پچھلے سال 13 اگست کو وہ مجھ سے ملنے کے لیے میرے گھر آئے تھے اگست کا مہنہ تو ویسے ہی خوشی کا ہوتا ہے ایک تو آزادی کا دوسرا میری پیدائش کا اور تیسرا اگست کے مہنے میں میری تین عزیم انسانوں سے ملاقات ہوئی تھی سب سے پہلے 5 اگست کو “الف نظامی صاحب” سے جو بہت ہی اچھے ، مخلص ، اور محبت کرنے والے ہیں ان کے بعد 9 اگست کو جناب استادِ محترم ”نوید صادق صاحب“ سے جن کے بارئے میں کہنے کے لیے میرے پاس الفاظ ہی نہیں ہے اور اس کے بعد 13 اگست کو میرے یومِ پیدائش کے دن میرے پیارے دوست جناب ایم اے راجا (محمد امین راجا) مجھ سے پہلے کے لیے آئے پہلے تو میرے لیے اتناہی کافی ہے کے میرپور سندھ سے وہ مجھے ملنے کےلیے آئے اوپر سے انھوں نے جو مٹھائی لائی تھی اس کو اب بھی ہم گھر والے یاد کرتے ہیں بلکے کل مجھے بھابھی جی کہہ رہی تھی اپنے دوست کو کہوں وہ والی میٹھائی پھر لائیں میں نے کہا وہ اگر یہاں ہوتے تو روز ہی ان کے گھر چلاجاتا کھانے کے لیے۔
اس کے علاوہ ایم اے راجا صاحب نے میرے لیے ایک تخفہ لایا تھا جو مجھے بہت پسند آیا میرے دوستوں کو بھی بہت پسند آیا کوئی ایسا دوست نہیں تھا جس نے اس کو حاصل کرنی کی خواہش ظاہر ناکی ہو میں نے کچھ تصویریں بنائی ہیں ایم اے راجا بھائی کے تخفے کے ساتھ بتائیں کیسا ہے بہت شکریہ
خرم شہزاد خرم