محب علوی
مدیر
پورے ملک میں الیکشن میں کچھ پولنگ پر دھاندلی ہو رہی ہے مگر کراچی میں جس طرح پورے شہر میں ایم کیو ایم مافیا نے بدترین دھاندلی ماضی کی طرح شروع کر رکھی ہے وہ اس وقت سب کی زبان پر ہے ۔ میں نے ایک دوست سے جو تحریک انصاف کو ووٹ ڈالنے پہنچا تو وہاں نہ کوئی پردہ تھا اور نہ ووٹ کو مخفی ڈالنے کا انتظام تھا۔ ایم کیو ایم کے چنے ہوئے بندے پریزائنڈنگ آفیسر ، پولنگ ایجنٹ اور ریٹرنگ آفیسر ہاتھوں میں مہریں لے کر ووٹروں سے پوچھ رہے ہیں۔ تحریک انصاف کو ووٹ دینے گئے دوست کو ایم کیو ایم کو ووٹ دینا پڑا کیونکہ ووٹ بہرحال زندگی سے بہت سستا ہے۔
حلقہ 250 میں عارف علوی نے اس پر پریس کانفرنس بھی کی ہے کیونکہ وہاں تحریک انصاف بڑے مارجن سے جیت رہی تھی، ڈیفنس جیسے علاقہ میں دو بجے تک بیلٹ باکس ہی نہیں پہنچ رہے تھے۔
میں نے دوران ڈرائیونگ کال سنی اور اس پر ٹویٹر پر پیغام لکھتے ہوئے دماغ کے ساتھ ساتھ میری گاڑی بھی گھوم گئی (بارش کی وجہ سے سلپ ہو گئی) اور بری طرح سے لہرانے کے بعد جب بمپر ٹوٹنے کے ساتھ گاڑی رکی تو ایک اور گاڑی سے رگڑ کھانے پر ایک گھنٹہ ضائع ہو گیا تھا۔ ٹویٹر پر لکھا ہوا پیغام جو لکھتے ہوئے یہ حادثہ ہوا تھا وہ دیکھا تو پوسٹ ہو چکا تھا۔
این اے 251 میں ایم کیو ایم والے اپنی آنکھوں کے سامنے ٹھپے لگوا رہے ہیں اور مہر بھی نہیں دے رہے
حلقہ 250 میں عارف علوی نے اس پر پریس کانفرنس بھی کی ہے کیونکہ وہاں تحریک انصاف بڑے مارجن سے جیت رہی تھی، ڈیفنس جیسے علاقہ میں دو بجے تک بیلٹ باکس ہی نہیں پہنچ رہے تھے۔
میں نے دوران ڈرائیونگ کال سنی اور اس پر ٹویٹر پر پیغام لکھتے ہوئے دماغ کے ساتھ ساتھ میری گاڑی بھی گھوم گئی (بارش کی وجہ سے سلپ ہو گئی) اور بری طرح سے لہرانے کے بعد جب بمپر ٹوٹنے کے ساتھ گاڑی رکی تو ایک اور گاڑی سے رگڑ کھانے پر ایک گھنٹہ ضائع ہو گیا تھا۔ ٹویٹر پر لکھا ہوا پیغام جو لکھتے ہوئے یہ حادثہ ہوا تھا وہ دیکھا تو پوسٹ ہو چکا تھا۔
این اے 251 میں ایم کیو ایم والے اپنی آنکھوں کے سامنے ٹھپے لگوا رہے ہیں اور مہر بھی نہیں دے رہے