آپ میری بہن نہیں ہو بھائی۔۔ بھائی ہو شاید۔۔۔۔۔سوال آپ سے نہیں پوچھ رہا تھا۔۔لیکن بیچ میںآپ ٹپک پڑے۔۔۔۔ ایک تو آپ سب لوگ لڑنے پر آئے ہوئے ہو۔۔ اور ہر ایک بات کو پرسنل لے لیتے ہو۔۔۔۔۔۔۔۔میں یہاں لڑنے نہیں آیا ہوں۔۔۔اور نہ ہی میرا ایسا کوئی ارادہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہاں پر کچھ سیکھنے آیا تھا۔۔۔اور کچھ شاعری وغیرہ پوسٹ کرنے۔۔۔ لیکن یہ ایک فطری عمل ہے جب کوئی تعصب پسند شخص کسی قوم کو کسی کمیونیٹی پر الزام بہتان اور تمہتیں لگانا شروع کر دے تو اس کمیونیٹی کے تمام افراد کا فرض ہے کہ وہ ان تعصب پسند اشخاص کو حقیقت سے آگاہ کریں۔۔ اب وہ حقیقت مانیں یا نہ مانیں اس سے ہمیں کوئی سروکار نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔ جنہیں ماننا ہوگا وہ مانیں۔۔ کیونکہ جنہیں اللہ رب العزت ہدایت دینا چاہتا ہے وہ ہدایت پاتا ہے۔۔۔۔ جس طرح سے آپ سب بشمول انتظامیہ میں شامل فرد تعصب پسندی کا مظاہرہ کر رہے ہیں اس سے مجھے نہیں لگتا کہ ہم ایک دوسرے کے قریب آسکتے ہیں۔۔۔۔ بلکہ نفرتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میں یہاں پر کتنی مرتبہ پوچھ چکا ہوں کہ مجھے میری غلطیوں کی نشاندہی کریں۔۔لیکن کوئی بھی نشاندہی نہیں کر رہا۔۔۔۔۔۔۔ بھائی کھل کر بات کرو۔۔۔ دل کی بات دل میں مت رکھیں۔۔۔ تعصب کی آگ میں آپ لوگ صرف جلو گے اور نقصان صرف آپ کا ہی ہوگا میرے بھائی۔۔۔۔۔
آپ نے جس طوائفی کلچر کی بات کی ہے اس میں کوئی حقیقت نہیں۔۔۔۔ یہ کلچر ہندوؤں کا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ حیرت ہے آپ جیسےداڑھی والے شخص نے اتنی گھٹیا اور گری ہوئی بات کی اور انتظامیہ نے اس بات کا شکریہ بھی ادا کیا۔۔۔۔۔۔ بھائیوں تعصب کی آگ میں مت جلو۔۔۔۔۔۔ یہ طوائف خانہ عربوں کے زمانے سے چلا آرہا ہے۔۔۔۔۔۔ اور دنیا کے ہر خطے میں یہ طوائف خانہ موجود ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ میں آپ سے التماس کرونگا کہ فحاشی ازم سے پرہیز کریں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ طوائفوں ۔۔۔وغیرہ وغیرہ کی بات مت کریں۔۔۔۔۔۔ اور ماں بہن بیٹی بچوں تک نہیں پہنچے۔۔۔۔۔ آپ کی مائیں ہماری مائیں۔۔آپ کی بہنیں ہماری بہنیں ہیں۔۔ آپ کی بیٹیاں ہماری بیٹیاں ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عورتوں کو بیچ میں مت گھسیٹیں۔۔۔۔۔۔۔ میری امی نے مجھے ایک بات یہ بھی سکھائی ہے کہ دنیا کی تمام عورتوں کی عزت کرو۔۔۔۔۔۔دنیا کی تمام مائیں تمہاری مائیں ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔ ہماری مائیں یہ بھی دعا کرتی ہیں کہ اللہ رب العزت دنیا کی تمام ماؤں کے بیٹوں کو بیٹیوں کو اپنی حفظ و امان میں رکھے۔۔۔آمین۔۔
پلیز گھٹیا باتوں پر مت اُتریں۔۔۔۔۔۔۔ ہو سکتا ہے مجھ سے کوئی غلطی سرزد ہو جائے۔۔۔۔۔۔۔ اور میں بھی جذبات میں بہہ کر کچھ کہہ جاؤں۔۔۔۔۔۔۔ لیکن انشاء اللہ میں اس سے اجتناب کرونگا۔۔۔۔۔۔ تو بھائی طوائف خانہ کی باتیں نہیں کریں۔۔۔
دوسری بات۔۔۔پان وغیرہ کی ۔۔۔ یہ بات آپ نے صحیح کی۔۔۔۔۔۔ پان وغیرہ کراچی میں بہت کھاتے ہیں۔۔۔۔ میرے کپڑے بھی گندے ہو چکے ہیں۔۔پان کی پیک وغیرہ سے ۔۔ ایک مرتبہ ایک بندے نے بس کی کھڑکی سے پان پھیکا تو میری قمیض پر چھینٹے آگئے۔۔۔۔ دیکھا تو ایک پٹھان بھائی پان کہا رہے تھے۔۔۔۔۔ ۔۔ لڑنا مناسب نہیں سمجھا ۔۔۔۔براہ راست دل و دماغ سے کام لیتے ہوئے درگذر کر دیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔ پٹھان بھائی مسکرانے لگا۔اور میں بھی ۔۔۔ مہاجر پٹھان لڑائی بچا لی میں نے۔۔۔
گرائیں بھائی۔۔۔۔۔۔۔ یار آپ پڑھاکو بھی لگتے ہو۔۔ اور ماشاء اللہ سے داڑھی بھی ہے آپ کو تو حیا کرنا چاہیئے۔۔۔۔۔۔۔۔ سچ کو سچ بولیں۔۔۔۔۔۔ اور تعصب سے اجتناب کریں۔۔۔۔۔
میں نے اپنی باتوں کو غور سے پڑھنے کے بعد اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ یقیناََ مجھ سے تھوڑی زیادتی ہوگئی ہے۔۔۔ مجھے سب پنجابی سندھی بلوچی پختونوں کا ایک ساتھ نہیں کھنیچنا چاہیئے تھے۔۔۔۔۔۔۔ ہر قوم میں اچھے اور برے لوگ ہوتے ہیں۔۔۔ ۔۔۔جس طرح کوئی بھی اردو بولنے والا تعصب پسند نہیں اسی طرح یقنیناََ تمام پنجابی سندھی بلوچی اور پختون بھی تعصب پسند نہیں کچھ فیصدی تعصب پسند ہیں۔۔ جو یہاں پر بھی اپنے تعصب کا پلندہ کھلتے ہیں۔۔۔
لیکن آپ کیا مجھے یہ بتانا چاہیں گے کہ کلاشنکوف کلچر کن کا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کیا آپ یہ بھی بتانا پسند فرمائیں گے۔۔۔۔۔۔ہیروئن کلچر وغیرہ کس کا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بھائی ٹھنڈے دماغ سے اور تعصب کی پٹی اتار کر بتائیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور پلیز فحاشی ازم سے گریز کریں۔۔۔ پلیز میرے بھائی۔۔۔
ارے ارے ، آپ نے تو دل پہ لے لیا، لکھنؤ کے معاشرے کا اہم حصہ یہ گانے والی بائیاں ہوتی تھیں، ان جگہوں پر ادب اور شاعری کی لطیف تعلیم دی جاتی تھی۔ ہمارے اردو کے کتنے ہی بڑے شاعر وہاں جاتے تھے، کتنے ہی ادبی لطائف انھی جگہوں سے ماخوذ ہیں۔ تقسیم سے کافی قبل، یہ جگھیں واحد جگھیں تھیں جہان تہذیب کی تعلیم دی جاتی تھی، معاشرے میں کیا کرنا ہے، کیسے ایک دوسرے سے برتاؤ رکھنا ہے یہ تو انھی جگھہوں پر سکھایا جاتا تھا۔ غالبا آپ نے بر صغیر کی تاریخ غور سے نہیں پڑھی۔ یہ تو پاکستان اور بھارت کے پیدائش کے بعد ان جگہوں پر زوال آیا اور اب کوتھے بد نام ہو گئے ہیں۔ اور اب کسی اور کام کے لئے استعمال ہوتے ہیں۔ میرا خیال ہے آپ کو اور زیادہ مطالعے کی ضرورت ہے۔
پہلے مطالعہ کریں، پھر آئیں، اور ہاں تپنا چھوڑ دیں۔
ایک مرتبہ پھر پوچھ رہا ہوں، یاد دہانی کے لئے، یہ 1947 میں کس کس جگہ بارڈر سیل کر کے مہاجروں کو سندھ کی طرف زبردستی دھکیلا گیا تھا؟ کوئی حوالے ہیں بھی یا بونگیاں ماری ہیں آپ نے؟
براہ مہربانی مہوش علی کی طرح اس دعوے سے بھاگیں مت اور جواب دیں۔ اور اگر آپ میں اتنی اخلاقی ہمت ہے تو قبول کریں کہ آپ کا یہ بیان متعصبانہ ذہنیت کی نشانی ہے اور آپ نے بغیر کسی ثبوت کے یہ بیان صرف پنجاب دشمنی میں دیا تھا ۔ اور ایسا شخص ، تو آپ جانتے ہی ہیں، جھوٹا کہلاتا ہے جو بغیر ثبوت کے بات بیان کرے۔ کیا میں حدیث بیان کر دوں؟