ان الزامات لگانے والے حضرات کا وطیرہ یہ ہوتا تھا کہ وہ چت بھی اپنا رکھتے تھے اور پٹ بھی اپنا۔ مثلا:
۔ مشرف صاحب پر ایک طرف یہ نان سٹاپ الزام بازی کرتےہیں کہ وہ مہاجر عصبیت پرستی میں مبتلا ہیں اور فقط اسی لیے وہ ایم کیو ایم کو کراچی میں سپورٹ کرتے ہیں۔ یہ چت تھا۔
اور انکا پٹ یہ تھا کہ مشرف صاحب کے متعلق دعوی کرتے ہیں کہ اقتدار میں آنے سے پہلے وہ مہاجروں کی متحدہ کو کچل دینا چاہتے تھے۔
تو ان سے سوال یہ کیا جاتا ہے کہ کیا مشرف صاحب اقتدار میں آنے سے پہلے مہاجر نہیں تھے اور صرف اقتدار میں آنے کے بعد مہاجر بنے جو آپ ان پر مہاجر عصبیت پرستی کا الزام لگا رہے ہیں۔
تو یہ تھا چت بھی اپنا اور پٹ بھی اپنا۔
۔ پھر میڈیا کی مثال لیں کہ چت یہ رکھتے تھے کہ امت جیسا اخبار متحدہ کے خلاف جیسی مرضی خبریں چھاپ دے چاہے بقیہ ملک کے میڈیا کو اسکی خبر ہو یا نہ ہو، مگر اسے آنکھیں بند کر کے قبول کر لو کیونکہ بقیہ پورے ملک کا میڈیا متحدہ کی غنڈہ گردی کے سامنے ایسا چوڑیاں پہنے بیٹھا رہتا ہے کہ ایک خبر انکے خلاف نہیں لکھ سکتا۔
اور جب ان سے پوچھا جاتا ہے کہ اگر متحدہ کا غنڈہ مافیا اتنا ہی مضبوط ہے تو کراچی میں ہاکر اس امت اخبار کو کیسے اتنی بڑی تعداد میں بیچ پاتے ہیں کہ یہ تیسرے نمبر کا سب سے زیادہ بکنے والا اخبار بن جائے؟
مگر نہیں جناب، چت بھی انکا اور پٹ بھی انکا۔
۔ یہی صورتحال الیکشن اور بڑی بڑی ریلیوں کی ہے کہ جہاں ان کے مطابق کراچی کی ڈیڑھ کڑوڑ عوام کو متحدہ کے یہ چند غنڈے ایسے چوڑیان پہنائے بٹھائے رکھتے ہیں کہ ان میں چوں کرنے کی ہمت نہیں ہوتی اور یہ ساری دھاندلی انکے سامنے ہوتی رہتی ہے (اور اس ڈیڑھ کڑوڑ آبادی میں پولیس والوں اور رینجرز کو بھی شامل کر لیں)
پھر جب ان سے کہا گیا کہ سکردو میں تو کوئی متحدہ کی غنڈہ طاقت نہٰیں تو پھر وہاں کیسے اتنے مقامی متحدہ کی ریلی میں شامل ہو رہے ہیں، تو انکا ثبوت یہ تھا کہ سکردو کے لوگ"بھولے" ہیں۔ یعنی پٹ بھی اپنا۔
۔ یہی صورتحال ہر ہر معاملے کی ہے جہاں انکے پھوکلے قیاسات تو پہاڑ جتنے وزنی ہو جاتے ہیں، مگر ہمارے ٹھوس پیش کردہ ثبوت رائی ہو جاتے ہیں۔
اس پر "فاتح" بھائی نے اس محاورے "چت بھی اپنا، پٹ بھی اپنا" کو یوں مکمل کیا کہ : "چت بھی اپنا ، پٹ بھی اپنا۔۔۔ اور "انٹا" میرے باپ کا"
یعنی ایک سکہ کو اچھالنے پر چت آتا ہے تو وہ بھی انکا، اور پٹ آتا ہے تو وہ بھی انکا، اور اگر سکا سیدھا کھڑا ہو جاتا ہے [جسے سلینگ میں "انٹا" کہتے ہیں] تو یہ انٹا انکے باپ کا
مطلب یہ کہ جو چاہے مرضی کر لو، انہوں نے مان کر نہیں دینا ۔
فاتح بھائی سے قبل میں انکی اس چت اور پٹ والی روش پر مسلسل تنقید کرتی تھی۔ مگر فاتح بھائی کے محاورہ مکمل کرنے کے بعد مجھے انہیں "انٹا" پارٹی کے مقام پر ترقی دینا پڑی۔
چلیں ویسے بری بات ہے۔ یہ میری طبیعت نہیں کہ کسی کو یوں تنگ کروں۔ انکی اس چت اور پٹ والی پالیسی پر اعتراض بدستور موجود ہے، لیکن انٹا پارٹی کا استعمال ختم کرتے ہیں۔