حسان خان
لائبریرین
مجھے یہ آذری ماتمی نوحہ بہت اچھا لگتا ہے، اسی لیے یہاں دوسروں کے استفادے کے لیے بھی مع متن و ترجمہ پیش کر رہا ہوں۔ یہ نوحہ معنوی لحاظ سے تو بہت معمولی ہے اور آذری کے اعلیٰ پائے کے عاشورائی ادب کے سامنے اس عوامی نوحے کی کوئی حیثیت نہیں ہے، لیکن پھر بھی میں اس نوحے کی صوتی جمالیات اور رثائی کیفیت سے بہت کیف اٹھاتا ہوں۔
قارا گئیندی اهلِ ایمان حسینه خاطر
اولدی عزای ملی اعلان حسینه خاطر
(اہلِ ایمان نے امام حسین کی خاطر سیاہ لباس پہن لیے ہیں، امام حسین کی خاطر عزائے ملی کا اعلان ہو گیا ہے۔)
وئردی هلالِ ماتم، فرمان علاقه منده
مکنون اولان محبت جوش ائتدی سنده منده
قانه دؤنر اورکلر قارا عَلَم اسنده
وئر مژده قرضداره، مسکینه، دردمنده
اولسونلا حق الیلن درمان حسینه خاطر
(محرم کے ہلالِ ماتم نے تمام علاقہ مندوں کو فرمان جاری کیا ہے، (جس کے نتیجے میں) سینے میں چھپی ہوئی محبت مجھ میں اور تم میں جوش مار رہی ہے؛ سیاہ پرچم کو بلند ہوتا دیکھ کر ہمارے دل خون میں تبدیل ہو رہے ہیں؛ قرضداروں، مسکینوں اور دردمندوں کو مژدہ دو کہ وہ اپنے درد کا درمان امام حسین کی خاطر آ کر خدا سے لے لیں۔)
هر ایل قارا علم که بیردن اولار نمایان
منشورِ انقلابی ائیلر جهانه اعلان
کؤینک قارا، هدف بیر، شاه و گداسی یکسان
سسلر حسین دیئنلر پاینده باد قرآن
آرتار اورکلرینده ایمان حسینه خاطر
(ہر سال جب بھی سیاہ علم ایک دم سے نمایاں ہوتا ہے تو وہ اپنے انقلابی منشور کا دنیا کے سامنے اعلان کرتا ہے۔ سیاہ لباس پہن کر، اور ایک ہی ہدف سامنے رکھ کر، شاہ و گدا یکساں ہو جاتے ہیں۔ اور حسین حسین کہنے والے یہ آواز لگاتے ہیں کہ قرآن پائندہ رہے۔ (اسی طرح ہمارے) دلوں میں امام حسین کی خاطر ایمان کا اضافہ ہوتا ہے۔)
علمِ لدنی ایستر اما نه اکتسابی
معلوم اولا حسینین تا فضلِ بی حسابی
بیز گؤرمدیک دریغا تفسیرِ بوترابی
اولسا قبول علینین جمع ائتدیگی کتابی
نازل اولوب دیئرسن قرآن حسینه خاطر
(حسین کے بے حساب فضل کا علم ہونے کے لیے خدا کی طرف سے ودیعت کردہ علم چاہیے نہ کہ اکتسابی علم۔ ہائے افسوس کہ ہم نے قرآن کی بوترابی تفسیر نہیں دیکھی؛ اگر علی کی جمع شدہ تفسیر قبول ہو جائے تو تم (اُسے دیکھ کر) کہو گے کہ قرآن بھی امام حسین کی خاطر نازل ہوا ہے۔)
وئردی امامِ صادق اصحابینه بشارت
تاپشیردی سینهلرده قالسین بو سؤز امانت
مهموم اولان نفسلر تسبیحدیر عبادت
اولسون قزل سو ایلن بو سوز گرک کتابت
دشمندن ائیله سرّی پنهان حسینه خاطر
(امام جعفر صادق نے اپنے اصحاب کو بشارت دی، اور اُن سے کہا کہ یہ بات اُن کے سینوں میں امانت کی طرح رہے۔ (وہ بشارت یہ ہے) کہ (آلِ علی) کے لیے اندوہگین ہونے والی سانسیں تسبیح اور عبادت کی طرح ہے۔ (امام کی کہی گئی) یہ بات اسی قابل ہے کہ اسے سونے کے پانی سے لکھا جائے۔ لیکن اس راز کو امام حسین کی خاطر دشمنوں سے چھپائے رکھنا۔)
قارا گئیندی اهلِ ایمان حسینه خاطر
اولدی عزای ملی اعلان حسینه خاطر
(اہلِ ایمان نے امام حسین کی خاطر سیاہ لباس پہن لیے ہیں، امام حسین کی خاطر عزائے ملی کا اعلان ہو گیا ہے۔)
وئردی هلالِ ماتم، فرمان علاقه منده
مکنون اولان محبت جوش ائتدی سنده منده
قانه دؤنر اورکلر قارا عَلَم اسنده
وئر مژده قرضداره، مسکینه، دردمنده
اولسونلا حق الیلن درمان حسینه خاطر
(محرم کے ہلالِ ماتم نے تمام علاقہ مندوں کو فرمان جاری کیا ہے، (جس کے نتیجے میں) سینے میں چھپی ہوئی محبت مجھ میں اور تم میں جوش مار رہی ہے؛ سیاہ پرچم کو بلند ہوتا دیکھ کر ہمارے دل خون میں تبدیل ہو رہے ہیں؛ قرضداروں، مسکینوں اور دردمندوں کو مژدہ دو کہ وہ اپنے درد کا درمان امام حسین کی خاطر آ کر خدا سے لے لیں۔)
هر ایل قارا علم که بیردن اولار نمایان
منشورِ انقلابی ائیلر جهانه اعلان
کؤینک قارا، هدف بیر، شاه و گداسی یکسان
سسلر حسین دیئنلر پاینده باد قرآن
آرتار اورکلرینده ایمان حسینه خاطر
(ہر سال جب بھی سیاہ علم ایک دم سے نمایاں ہوتا ہے تو وہ اپنے انقلابی منشور کا دنیا کے سامنے اعلان کرتا ہے۔ سیاہ لباس پہن کر، اور ایک ہی ہدف سامنے رکھ کر، شاہ و گدا یکساں ہو جاتے ہیں۔ اور حسین حسین کہنے والے یہ آواز لگاتے ہیں کہ قرآن پائندہ رہے۔ (اسی طرح ہمارے) دلوں میں امام حسین کی خاطر ایمان کا اضافہ ہوتا ہے۔)
علمِ لدنی ایستر اما نه اکتسابی
معلوم اولا حسینین تا فضلِ بی حسابی
بیز گؤرمدیک دریغا تفسیرِ بوترابی
اولسا قبول علینین جمع ائتدیگی کتابی
نازل اولوب دیئرسن قرآن حسینه خاطر
(حسین کے بے حساب فضل کا علم ہونے کے لیے خدا کی طرف سے ودیعت کردہ علم چاہیے نہ کہ اکتسابی علم۔ ہائے افسوس کہ ہم نے قرآن کی بوترابی تفسیر نہیں دیکھی؛ اگر علی کی جمع شدہ تفسیر قبول ہو جائے تو تم (اُسے دیکھ کر) کہو گے کہ قرآن بھی امام حسین کی خاطر نازل ہوا ہے۔)
وئردی امامِ صادق اصحابینه بشارت
تاپشیردی سینهلرده قالسین بو سؤز امانت
مهموم اولان نفسلر تسبیحدیر عبادت
اولسون قزل سو ایلن بو سوز گرک کتابت
دشمندن ائیله سرّی پنهان حسینه خاطر
(امام جعفر صادق نے اپنے اصحاب کو بشارت دی، اور اُن سے کہا کہ یہ بات اُن کے سینوں میں امانت کی طرح رہے۔ (وہ بشارت یہ ہے) کہ (آلِ علی) کے لیے اندوہگین ہونے والی سانسیں تسبیح اور عبادت کی طرح ہے۔ (امام کی کہی گئی) یہ بات اسی قابل ہے کہ اسے سونے کے پانی سے لکھا جائے۔ لیکن اس راز کو امام حسین کی خاطر دشمنوں سے چھپائے رکھنا۔)