سواب غزل کی شکل کچهہ یوں ہوئی ہے ،
ایک احساس_ ندامت ہے مرے ساتهہ ابهی
درد کی کوئی علامت ہے مرے ساتهہ ابهی
مجهہ سے فی الحال ذرا دور رہو تو بہتر
ہمسفر شور_ ملامت ہے مرے ساتهہ ابهی
میں ہزاروں ہی گناہوں سے بچا رہتا ہوں
کیونکہ کچه خوف۔ قیامت ہے مرے ساته ابهی
مجهہ کو تنہائی میں تنہا نہیں ہونے دیتی
یاد تیری جو سلامت ہے مرے ساتهہ ابهی
جن سے تها مجهکو کبهی ماں نے نوازا راجا
ان دعائوں کی کرامت ہے مرے ساتهہ ابهی