محمد وارث
لائبریرین
"حالیہ" بیگم یا وغیرہ وغیرہ کا تصور آپ کے ملکوں میں ہوگا قبلہ، ہمارے ہاں صرف "بیگم" ہوتی ہے!کیا واقعی اتنی محبت کرتے ہیں حالیہ بیگم سے؟
"حالیہ" بیگم یا وغیرہ وغیرہ کا تصور آپ کے ملکوں میں ہوگا قبلہ، ہمارے ہاں صرف "بیگم" ہوتی ہے!کیا واقعی اتنی محبت کرتے ہیں حالیہ بیگم سے؟
بیگم ناراض ہوں گیویسے آج سارا دن عدنان بھائی کی بولتی کیوں بند رہی؟؟؟
یہ کیا ہوتا ہے۔ میاں بیوی کے زیر سایہ پرورش پانے کو بیوی سر پر سوار ہونا نہیں ہوتے۔کیا آپ کی بیوی ہر وقت آپ کے سر پر سوار رہتی ہے ؟
نہیں بھئی! ایسی کوئی بات نہیں ہے۔ ایسا سوچنا بھی پاپ ہے۔کیا آپ اس کی فرمائشیں پوری کر کر کے تھک چکے ہیں ؟
کپڑے میں نہیں دھوتا۔ صاف کہہ دیتا ہوں کہ مشین ہی دھوئے گی۔ ہاں نتھارنا ہو تو اور بات ہے۔کیا آپ کو دوستوں کے ساتھ منگ پتا کھیلنے کے لیے کپڑے برتن دھونے سے فرصت نہیں ملتی ؟
بھئی دیکھو۔ میرا معاہدہ ہے۔ کہ میں اختلاف نہیں کروں گا۔ وہ ڈوئی نہیں اٹھائے گی۔ الحمداللہ امن و سکون سے گزر رہی ہے۔کیا آپ کے ماتھے پر محراب کے ساتھ ساتھ ڈوئی کا بھی پکا نشان پڑ چُکا ہے ؟
واہ۔۔۔ سچا پیر۔۔ حق بابا سچ بابا ولی سرکار۔۔۔ آپ کے شہر میں پہلی بار۔۔۔تو گھبرائیے مت،
ہمارے پاس آپ کی تمام مشکلات کا حل موجود ہے۔
یہ تو وہی بات ہوئی کہ میاں میدان کارزار میں کھڑے رہو مگر بےفکر رہنا۔ کوئی تیر تم کو نہیں لگے گا۔آج ہی ہمارے سنٹر سے دوسری شادی کے لیے رابطہ کریں، آپ کی بیویوں کو ایک دوسرے سے لڑنے سے فرصت نہیں ملے گی اور آپ کے پاس اپنے لیے وقت ہی وقت۔
یہ نایاب مخلوق کہاں سے ڈھونڈی ہے۔ دوسرے سیارے سے آئی ہے؟ایک خوش باش شوہر نمودار ہوتاہے۔
کیا منظر کشی کی ہے عباس بھائی۔ دل بھر آیا ہے۔ مگر ایک بات تو بتائیں۔ اس پورے اشتہار میں دوسری بیگم نہیں دکھائی کہ وہ کیا کر رہی ہے۔ یا یہ منا یا گڈو دوسری بیگم کا ہی ہے جو وہ جہیز میں ساتھ لائی ہے؟"پہلے میں جب بھی آفس سے گھر آتا تھا، تو ساتھ سبزی وغیرہ بھی لے آتا تھا، گھر پہنچ کر کھانا پکنے کے لیے رکھ دیتا تھا اور اس دوران صفائی وغیرہ کر دیتا تھا، کھانا کھانے کے دوران اپنی کاہلی پر بیگم سے ڈانٹ وغیرہ بھی کھا لیا کرتا تھا، سارے دن کی تھکی ہوئی بیگم کے پاؤں دبا کر جب سونے کو آنکھیں موندتا تھا تو بیگم سارا کمبل پنی طرف کھینچ لیتی تھی، اور میں ائیر کنڈیشنر کی ٹھنڈ سے ساری رات یوں کانپتا تھا جیسے چھیاسی ماڈل فورڈ کا سائلنسر۔ ویک اینڈ پر میں فرش اور کپڑے دھوتا تھا اور بیگم کرتی تھی ماہنامہ شعاع ڈائجسٹ کا مطالعہ۔ وہیں کے ہیروز کے تیکھے ناموں سے متاثر ہو کر اس نے منے کو "رمز جان قزلباش" کہنا شروع کر دیا تھا۔ پھر میرے دوست نے مجھے امید میرج سنٹر کا بتایا۔ انہوں نے میری دوسری شادی کروانے میں مدد کی، دوسری شادی کیا ہوئی میری زندگی میں گویا بہار آ گئی، ویسی ہی بہار جس کا خواب ہر کنوارہ پہلی شادی سے پہلے دیکھتا ہے۔ دوسری بیگم کے آتے ہی دونوں میں مسابقت پیدا ہوئی اور گھر میں شروع ہو گئی موافقت۔ کھانا تو کھانا، اب میری بیگم مجھے سردیوں میں پنجیری تک بنا کر کھلاتی ہے۔ اور تو اور اب منے کو بھی گُڈو کہہ کر بلاتی ہے۔ میری زندگی اب پر سکون ہے۔ شکریہ امید میرج سنٹر۔۔۔۔۔"
آج ہی رابطہ کریں۔ آپ کی زندگی میں زندگی کی امید، امید میرج سنٹر۔
آپ کے منہ میں گھی شکر۔۔۔ کم از کم کہیں تو کوئی گمان باقی ہے۔ میرے اپنے ذہن میں نہ سہی۔ذوالقرنین صاحب کا تو مجھے علم نہیں لیکن "شاہ" جی یہ اس لیے کہ مجھے یقینِ کامل ہے کہ اس جنم میں کم از کم میری دوسری شادی ممکن نہیں!
دہشت، دہشت!!!"حالیہ" بیگم یا وغیرہ وغیرہ کا تصور آپ کے ملکوں میں ہوگا قبلہ، ہمارے ہاں صرف "بیگم" ہوتی ہے!
چار سے زیادہ کے بھی طریقے ہیںزیادہ بھی ہو تو آخری حد 4 کی ہے ،یہ تو کوئی خاص تعداد نہیں ۔
کون نہیں کرتا محبت؟ صاحب!کیا واقعی اتنی محبت کرتے ہیں حالیہ بیگم سے؟
اکثر بادشاہوں کے واقعات وغیرہ پڑھتا ہوں تو اس میں بادشاہ کی درجنوں بیویاں ہوتی ہیں. یہ کیا طریقہ ہوتا ہے.ابھی تک یہ بات سمجھ نہیں آئیآپ نے بالکل درست فرمایا، کیونکہ میری نظر ہمیشہ بقول عباس صاحب "زیادہ" پر ہوتی ہے یعنی چار اور 72، اللہ اللہ!
یہاں پر لوگوں کی ایک نہیں ہو رہی اور آپ کو درجنوں کی پڑی ہے۔اکثر بادشاہوں کے واقعات وغیرہ پڑھتا ہوں تو اس میں بادشاہ کی درجنوں بیویاں ہوتی ہیں. یہ کیا طریقہ ہوتا ہے.ابھی تک یہ بات سمجھ نہیں آئی
میری ایک شادی ہوجائے دوسری کا سوچوں گا بھی نہیں
خان صاحب مسلمان بادشاہوں کی منکوحہ بیویاں عام طور پر چار ہی ہوتی تھیں، باقی سب ان کا "حرم" کہلواتا تھا جس میں کنیزیں، لونڈیاں، باندیاں سب بادشاہ کی "خدمت" کے لیے ہمہ وقت موجود ہوتی تھیں!اکثر بادشاہوں کے واقعات وغیرہ پڑھتا ہوں تو اس میں بادشاہ کی درجنوں بیویاں ہوتی ہیں. یہ کیا طریقہ ہوتا ہے.ابھی تک یہ بات سمجھ نہیں آئی
بادشاہو! پروگرام کیا ہیں؟؟اکثر بادشاہوں کے واقعات وغیرہ پڑھتا ہوں تو اس میں بادشاہ کی درجنوں بیویاں ہوتی ہیں. یہ کیا طریقہ ہوتا ہے.ابھی تک یہ بات سمجھ نہیں آئی
اس قطعہ میں بھی دو دفعہ بہتّر کا ذکر ہے۔گزشتہ تمام بحث کے بعد ہم یہی عرض کرسکتے ہیں کہ:
اس لیے اے شریف انسانو
ایک شادی رہے تو بہتر ہے
آپ کے اور ہمارے آنگن میں
ایک بیوی رہے تو بہتر ہے
ایک دفعہ ہو جانے دیں پھر واقعی نہیں سوچیں گے، نہ وہ سوچنے دے گیکون نہیں کرتا محبت؟ صاحب!
میری ایک شادی ہوجائے دوسری کا سوچوں گا بھی نہیں
ان بادشاہوں کے پاس خزانے بھی تو پوری رعایا کے ہوتے تھے۔ خیر آجکل جمہوریتی قوتوں اور مہنگائی کی وجہ سے اتنی بیگمات رکھنا خود بادشاہوں کیلئے مشکل ہو گیا ہےاکثر بادشاہوں کے واقعات وغیرہ پڑھتا ہوں تو اس میں بادشاہ کی درجنوں بیویاں ہوتی ہیں. یہ کیا طریقہ ہوتا ہے.ابھی تک یہ بات سمجھ نہیں آئی
اب سمجھ میں آتا ہے کہ پرانے وقتوں میں مسلمان بادشاہ بننے کیلئے اپنے ہی بھائیوں، باپوں کو قتل کیوں کروا دیتے تھے۔خان صاحب مسلمان بادشاہوں کی منکوحہ بیویاں عام طور پر چار ہی ہوتی تھیں، باقی سب ان کا "حرم" کہلواتا تھا جس میں کنیزیں، لونڈیاں، باندیاں سب بادشاہ کی "خدمت" کے لیے ہمہ وقت موجود ہوتی تھیں!