السلام علیکم
نبیل بھائی میں آپ کی بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ قرآن کو سائنس سے ثابت کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔۔۔۔۔۔ میں نے اس سلسلے میں یاسر محمد خان کا ایک مضمون پڑھا تھا اگر مجھے ملا تو آپ کی اجازت کے بغیر اسے تصویری شکل میں ہی پوسٹ کر دوں گا۔۔۔۔۔۔اگرچہ مجھے پتہ ہے کہ آپ تصویری اردو کو پسند نہیں کرتے۔
۔۔۔۔مجبوری یہ ہے کہ ٹائپ کرنے کا ٹائم نہیں۔۔۔۔۔میں آجکل ایک ٹیسٹ کی تیاری کے سلسلے میں ازمنہ قدیم کی کمپیوٹر زبانوں کوبول اور فورٹران پر پھنسا ہوا ہوں۔۔۔۔۔۔ :x
اظہر بھائی۔۔۔۔سائنس کی بنیاد مشاہدہ ، تجربے اور ظن و تخمین پر مبنی ہے۔۔۔۔جبکہ قرآن میں ظن اور تخمین کا کوئی کام نہیں۔۔۔۔۔قرآن میں بہت سی باتیں ایسی تھیں جن کو شروع میں سائنس نے نہیں مانا اور ابھی بھی بہت سی باتیں ایسی ہیں جنھیں سائنس آجکل بھی تسلیم نہیں کرتی۔۔۔۔مثلا تخلیق کا قرآنی نظریہ دیکھیں اور ڈارون کی تھیوری دیکھیں۔۔۔۔۔۔میڈیکل کے سٹوڈنٹس سے پوچھیں کہ موت کیسے آتی ہے اس کے دو سو سے زائد جوابات ہیں۔۔۔۔۔مگر قرآن کا جواب ان سے مختلف ہے۔۔۔۔۔
یہ میری ناقص معلومات تھیں۔۔۔۔۔بہرحال مجھے امید ہے کہ اگر جلد میں آرٹیکل پوسٹ کرنے میں کامیاب ہوا تو شاید آپ کا اشکال دور ہو۔۔۔۔
والسلام