ایک اور فتنہ!!!! توہین آمیز کتاب The Jewel of Madinah

شمشاد

لائبریرین
یہ کتاب مسلمانوں کے احتجاج کے پیشِ نظر بک سٹالوں سے واپس منگوا لی گئی ہے اور مصنفہ نے بھی معذرت کی ہے۔
 

خورشیدآزاد

محفلین
میں یہاں طالوت کی تحریر حرف بہ حرف نقل کررہا ہوں کیونکہ جیسے ہی میں نے اس دھاگے کاتعارفی پیغام پڑھا ذہن میں میرے نقطہ نظر کے الفاظ گردش کرنے لگےاور سوچا کہ لکھوں کہ طالوت کی تحریر پر نظر پڑی جس نے حیران کردیا کیونکہ جو کچھ میں سوچ رہا تھا وہی طالوت نے لکھا ہے۔ جس تحریر کوسرخ رنگ دیا گیا ہے وہ انتہائی اہم نقطہ ہے ۔

اصل مدعہ یہ ہے کہ وہ کونسی باتیں ہیں جو ماں عائشہ (رض) کے بارے میں لکھی گئی ہیں ؟ اس تمام تحریر کو کہاں سے لیا گیا ؟ کونسے "ثبوت" پیش کیئے گئے ؟ کن کتابوں سے استفادہ کیا گیا ِ؟ ۔۔۔۔۔۔:idea:
صرف لعنتیں بھیجنیں سے بد دعائیں دینے سے یا او آئی سی (Oh ! I See) جیسے بے کار فورمز پر اس کا اجتجاج کرنے سے کچھ نہیں ہو گا ، سننی ہماری کسی نے نہیں الٹا مذاق بن کر رہ جائیں گے ۔۔۔ جیسا کے توہین رسالت پر مبنی کارٹونوں والے معاملے میں ہو چکا ۔۔۔ اس طرح کے معاملات میں ہمارا رویہ کیا ہونا چاہیئے اس کے لیئے ہمارے پاس دو مثالیں ہی کافی ہیں :-
پہلی مثال::: سلطنت عثمانیہ کے آخری تاجدار کے دور میں لندن کے ایک تھیٹر میں ایک ڈرامہ پیش ہونا تھا ، جس میں تو ہین رسالت کا ارتکاب کیا جانا تھا۔۔ آخری تاجدار نے برطانوی سفیر کو طلب کیا اور یہ ڈرامہ روکنے کی گزارش کی ۔۔ جوابا سفیر نے جواز پیش کیا کہ برطانوی قانون کے تحت اظہار رائے کی آزادی ہے لحاظہ یہ ممکن نہیں ۔۔۔ یہ جواب سن کر تاجدار نے غصے سے اپنی تلوار نکال کر سفیر کے سامنے رکھ دی (تو پھر جنگ کے لیئے تیار ہو جاو) ۔۔ سفیر نے یہ پیغام حکومت برطانیہ کو پہنچایا اور یہ ڈرامہ بند کر دیا گیا ۔۔۔
دوسری مثال بھی برطانیہ کی ہی ہے کہ ایک انگریز مصنف نے ایک ایسی ہی کتاب تحریر کی کہ جس میں رسول عربی (صلوۃ و سلام ہو تمام انبیاء پر) پر اعتراضات کیئے گئے ۔۔ جس کا جواب دینے کے لیئے سرسید احمد خان مرحوم بذات خود برطانیہ گئے اور وہاں کی لائبریریوں سے استفادہ کرتے ہوئے مغربی مصنفین کی ہی تاریخی کتب سے مدلل جوابات دئیے ۔۔۔ اور انھیں کتابی صورت میں شائع کیا ۔۔۔

اب ہم ان میں کس کام کی جرات و اہلیت رکھتے ہیں ؟ سو وہ کرتے ہیں ! میرے وہ احباب جو یہاں لمبی لمبی تقریریں کرتے ہیں اور اپنے مسلک مسلک اور علماء کی نمائندگی کرتے ہیں ، وہ اگر اپنے پیشواوں سے گزارش کریں کے ایسی تمام کتب کا ایسا مدللانہ جواب دیا جائے کہ راج گوپال کی لکھی گئی کتاب "رنگیلا رسول" کی طرح ان کتابوں کو بین کر دیا جائے تو میں سمجھتا ہوں کہ وہ اور تمام امت مسلمہ سرخرو ہو گی ۔۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
اس کو تو اب چھوڑ دیں، آج کی خبر خود مسلمانوں کے متعلق مسلمانوں کی ہے کہ امینہ ودود کو انگلینڈ میں مسلمانوں نے جمعہ کی نماز کی امامت کے لیے مدعو کیا ہے۔
 

فاروقی

معطل
میں یہاں طالوت کی تحریر حرف بہ حرف نقل کررہا ہوں کیونکہ جیسے ہی میں نے اس دھاگے کاتعارفی پیغام پڑھا ذہن میں میرے نقطہ نظر کے الفاظ گردش کرنے لگےاور سوچا کہ لکھوں کہ طالوت کی تحریر پر نظر پڑی جس نے حیران کردیا کیونکہ جو کچھ میں سوچ رہا تھا وہی طالوت نے لکھا ہے۔ جس تحریر کوسرخ رنگ دیا گیا ہے وہ انتہائی اہم نقطہ ہے ۔

اصل مدعہ یہ ہے کہ وہ کونسی باتیں ہیں جو ماں عائشہ (رض) کے بارے میں لکھی گئی ہیں ؟ اس تمام تحریر کو کہاں سے لیا گیا ؟ کونسے "ثبوت" پیش کیئے گئے ؟ کن کتابوں سے استفادہ کیا گیا ِ؟ ۔۔۔۔۔۔:idea:

صرف لعنتیں بھیجنیں سے بد دعائیں دینے سے یا او آئی سی (oh ! I See) جیسے بے کار فورمز پر اس کا اجتجاج کرنے سے کچھ نہیں ہو گا ، سننی ہماری کسی نے نہیں الٹا مذاق بن کر رہ جائیں گے ۔۔۔ جیسا کے توہین رسالت پر مبنی کارٹونوں والے معاملے میں ہو چکا ۔۔۔ اس طرح کے معاملات میں ہمارا رویہ کیا ہونا چاہیئے اس کے لیئے ہمارے پاس دو مثالیں ہی کافی ہیں :-
پہلی مثال::: سلطنت عثمانیہ کے آخری تاجدار کے دور میں لندن کے ایک تھیٹر میں ایک ڈرامہ پیش ہونا تھا ، جس میں تو ہین رسالت کا ارتکاب کیا جانا تھا۔۔ آخری تاجدار نے برطانوی سفیر کو طلب کیا اور یہ ڈرامہ روکنے کی گزارش کی ۔۔ جوابا سفیر نے جواز پیش کیا کہ برطانوی قانون کے تحت اظہار رائے کی آزادی ہے لحاظہ یہ ممکن نہیں ۔۔۔ یہ جواب سن کر تاجدار نے غصے سے اپنی تلوار نکال کر سفیر کے سامنے رکھ دی (تو پھر جنگ کے لیئے تیار ہو جاو) ۔۔ سفیر نے یہ پیغام حکومت برطانیہ کو پہنچایا اور یہ ڈرامہ بند کر دیا گیا ۔۔۔
دوسری مثال بھی برطانیہ کی ہی ہے کہ ایک انگریز مصنف نے ایک ایسی ہی کتاب تحریر کی کہ جس میں رسول عربی (صلوۃ و سلام ہو تمام انبیاء پر) پر اعتراضات کیئے گئے ۔۔ جس کا جواب دینے کے لیئے سرسید احمد خان مرحوم بذات خود برطانیہ گئے اور وہاں کی لائبریریوں سے استفادہ کرتے ہوئے مغربی مصنفین کی ہی تاریخی کتب سے مدلل جوابات دئیے ۔۔۔ اور انھیں کتابی صورت میں شائع کیا ۔۔۔

اب ہم ان میں کس کام کی جرات و اہلیت رکھتے ہیں ؟ سو وہ کرتے ہیں ! میرے وہ احباب جو یہاں لمبی لمبی تقریریں کرتے ہیں اور اپنے مسلک مسلک اور علماء کی نمائندگی کرتے ہیں ، وہ اگر اپنے پیشواوں سے گزارش کریں کے ایسی تمام کتب کا ایسا مدللانہ جواب دیا جائے کہ راج گوپال کی لکھی گئی کتاب "رنگیلا رسول" کی طرح ان کتابوں کو بین کر دیا جائے تو میں سمجھتا ہوں کہ وہ اور تمام امت مسلمہ سرخرو ہو گی ۔۔۔


جب اس کتاب کو مارکیٹ سے اٹھا لیا گیا ہے............اور مصنف خود معذرت خواں ہے.......تو آپ پھر بھی ثبوت کی بات کرتے ہیں.........کیا کوئی معافی ویسے ہی مانگ لیتا ہے..؟........کیاکسی کتاب کو ویسے ہی مارکیٹ سے اٹھا لیا جاتا ہے...؟.......کیا تمام احتجاج کرنے والے مسلمان پاگل ہیں...کہ بغیر دیکھے سمجھے تڑپتے ہیں ..........؟.......اگر اور کوئی آپ کے مطلب کا جواب انہیں نہین دیتا تو آپ خود یہ کوشش کیوں نہیں کرتے ......؟.......آپ خود کیوں تریدی کتاب شائع نہیں کرتے ........سر سید احمد خان کی طرح آپ بھی انہی کی کتابوں سے ثبوت اکٹھے کیوں نہیں کرتے.......؟.....آپ کیوں ہمیں احتجاج نہیں کرنے دیتے...؟.....ہم تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی اس سنت پر عمل کرتے ہوئے یہ احتجاج کرتے ہیں ......آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"جو کسی برائی کو دیکھیے اسے ہاتھ سے روکے......اگر یہ طاقت نہیں رکھتا تو اسے زبان سے روکے،... اگر یہ طاقت بھی نہیں رکھتا تو اسے دل سے برا جانے کہ یہ ایمان کا کم تر درجہ ہے."

اللہ کسی کمی بیشی کو معاف فرمائے
 

طالوت

محفلین
جب اس کتاب کو مارکیٹ سے اٹھا لیا گیا ہے............اور مصنف خود معذرت خواں ہے.......تو آپ پھر بھی ثبوت کی بات کرتے ہیں.........کیا کوئی معافی ویسے ہی مانگ لیتا ہے..؟
معاف کجیئے گا مصنف معذرت خواہ نہیں ، پبلشر ہے ۔۔ اور کس بات پر ؟ اس بات پر نہیں کہ کتاب لکھی گئی اس بات پر کہ چھاپی گئی ۔۔۔ اور معافی کس بات پر مانگی گئی ہے ؟؟؟ ذرا غور فرمائیے " کچھ مسلمان مشتعل ہو سکتے ہیں " یعنی وہ اس کتاب میں لکھے گئے بکواس پر معافی نہیں مانگ رہے اس بات پر مانگ رہے ہیں کہ ہم "مشتعل" ہو سکتے ہیں ۔۔۔ یعنی دوسرے معنوں میں اقدام صحیح ہے مگر ہمارے "اشتعال" کے پیش نظر انھوں نے اس سے "توبہ" کر لی ۔۔۔ بات ذرا گہرائی کے ساتھ غور و فکر کی طالب ہے ورنہ توہین آمیز کارٹونوں کی بار بار اشاعت آپ کے سامنے ہے۔۔۔
اگر اور کوئی آپ کے مطلب کا جواب انہیں نہین دیتا تو آپ خود یہ کوشش کیوں نہیں کرتے ......؟.......آپ خود کیوں تریدی کتاب شائع نہیں کرتے
گوانتاناموبے میں قران کی بے حرمتی کے خلاف کراچی میں ہونے والے مظاہرے میں میں خود شریک تھا ۔۔ اور اس طرح کے سلسلوں میں شرکت کرتا رہتا ہوں ، اظہار یکجہتی کے لیئے ۔۔۔ جہاں تک تردیدی کتاب شائع کرنے کی بات ہے تو پہلی بات تو یہ کہ میں نا تو اتنی استعداد رکھتا ہوں اور نہ اتنا علم ۔۔ تاہم اگر تفصیل میں جاوں گا تو آپ ہی لوگوں کو اعتراض ہو گا لحاظہ یہ کام تو آپ مجھ سے نہ کہیں ، کیونکہ جس قسم کی کتابوں سے وہ اس طرح کی چیزیں اخذ کرتے ہیں ان پر بات کرنے پر مجھے متعصب ، دجال، کافر، مشرک، حرامی اور جانے کیا کیا خطاب مل چکے ہیں ۔۔
آپ کیوں ہمیں احتجاج نہیں کرنے دیتے...؟.....ہم تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی اس سنت پر عمل کرتے ہوئے یہ احتجاج کرتے ہیں
تو میرے بھائی اجتجاج کیجیئے اور میں خود بھی کرتا ہوں اس سے کون منع کرتا ہے ۔۔۔ لیکن میرا خیال ہے مجھے ہمارے "اجتجاج" کے نتائج دہرانے کی ضرورت نہیں ۔۔۔
اسلیے گزارش یہ ہے میرے عزیز کہ محض جذباتی باتیں ، جذباتی نعرے ، آپسی لاحاصل تنقید سے کچھ حاصل نہ ہو گا ۔۔ امید ہے میرے نقطے کو آپ سمجھ گئے ہوں گے۔۔۔
وسلام
 
اللہ عزوجل غارت کریں کافر مردودوں کو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ امین
آج کافر ہم پر اسی لیے شیر ہے کہ ہم بزدل ہو گئے۔ اگر مسلمان متحد ہوکر ان کافروں کے غلاف کھڑے ہوجائے تو اللہ رب العزت اپنی خاص فوج ملائکہ سے ہمارے مدد فرمائے گا۔ ان شاء اللہ عزوجل
لیکن ہم اپنی حالت بدلنا ہی نہیں چاہتا۔
ان اللہ وانا الیہ راجعون
 
Top