ایک اور کاوش برائے اصلاح

محترم الف عین راحیل فاروق اور دیگر اساتذہء کرام

ٹوٹے ہیں پیمانے سب
‎اجڑے ہیں میخانے سب

بجھتے بجھتے شمع کے
‎جل گئے پروانے سب

‎بے ستم، بے درد و غم
‎بے مزہ افسانے سب

‎حسن کیوں ہے دربدر
‎مر گئے دیوانے سب؟

‎وقت کیا مشکل پڑا
‎چھٹ گئے یارانے سب

‎میرے گھر ہی آبسے
‎شہر کے ویرانے سب
 

الف عین

لائبریرین
کیا بحر متعین کی ہے؟ مطلع تو یوں لگتا ہے۔
ٹوٹے ہیں پیمانے سب
فعلن
فعلن
فعلن
فعل
‎اجڑے ہیں میخانے سب
فعلن
فعلن
فعلن
فعل
باقی اشعار بھی اسی وزن میں ڈھالیں تو بہتر ہو گا۔
شمع کا درست وزن ’ع‘ پر جزم کے ساتھ ہے۔ ممکن ہے کہ اسے ’شمعا‘ کیا گیا ہو۔ افاعیل سمجھ میں آئیں تب ہی کہہ سکتا ہوں۔
 
آخری تدوین:

La Alma

لائبریرین
بجھتے بجھتے شمع کے
‎جل گئے پروانے سب

حسن کیوں ہے دربدر
‎مر گئے دیوانے سب؟


میرے گھر ہی آبسے
‎شہر کے ویرانے سب
خوب ہے .
بے ستم، بے درد و غم
"بے ستم " کبھی نظر سے نہیں گزرا .
 
خوب صورت اشعار ہیں، بھائی۔
کیا بحر متعین کی ہے؟
سر "فاعلاتن فاعلن" (مدید مربع سالم)
رمل مربع محذوف بھی یہی بنتی ہے جس کی مسدس شکل بہت معروف ہے۔
پوچھتے ہیں وہ کہ غالبؔ کون ہے؟
کوئی بتلاؤ کہ ہم بتلائیں کیاً​
بحور کا انتخاب انٹرنیٹ پر موجود نوآموزوں کے لیے ایک مسئلہ بنتا جا رہا ہے۔ میرا ارادہ ہے کہ مبتدیوں کے لیے مستعمل بحور کی مناسب درجہ بندی پر ایک مضمون لکھ دوں۔ ممکن ہے کچھ فائدہ ہو۔
''بے ستم" پر غور کرتا ہوں۔
یوں کیا جا سکتا ہے مثلاً:
بن ستم، بن درد و غم​
---
یہ فرمائیے کہ آپ کے نام کے درست ہجے کیا ہیں؟ ذیشان (ذی شان) یا زیشان؟
 
بہت شکریہ سر راحیل فاروق صاحب آپ کی قیمتی رائے کا اور داد کا- کیا یہ بحر مستمعل ہے جو میں نے استعمال کی ہے؟ یا یہ غزل بھی خارج البحر ہو گئی۔ جس مصرع کی آپ نے نشاندہی کی ہے وہ یقینآ بہتر اور رواں ہے۔

میرے نام کے ہجے ذیشان (ذی شان) ہے اکاؤنٹ بناتے وقت ذ کی بجائے ز لکھا گیا ہے۔

مستعمل بحور مرتب کریں تو یہ ہم جیسے نئے لکھنے والوں پر بڑا احسان ہو گا۔
 
سر راحیل فاروق آپ کے مضمون کا شدت سے انتطار رہےگا، اللہ آپ کے لئے آسانیاں پیدا فرمائے
شکریہ۔
بہت شکریہ سر راحیل فاروق صاحب آپ کی قیمتی رائے کا اور داد کا-
جس مصرع کی آپ نے نشاندہی کی ہے وہ یقینآ بہتر اور رواں ہے۔
بندگی!
کیا یہ بحر مستمعل ہے جو میں نے استعمال کی ہے؟ یا یہ غزل بھی خارج البحر ہو گئی۔
غیر مستعمل بحر سے اشعار کا خارج البحر ہونا نہیں لازم آتا۔ آپ کے اشعار بالکل درست ہیں۔ میرا مطلب صرف اس قدر تھا کہ ان بحروں میں طبع آزمائی میں نقصان نہیں تو فائدہ بھی نہیں۔ خیر، یہ باتیں آپ آگے چل کر سمجھیں گے۔
میرے نام کے ہجے ذیشان (ذی شان) ہے اکاؤنٹ بناتے وقت ذ کی بجائے ز لکھا گیا ہے۔
اسے آپ درست کروا سکتے ہیں۔ اگر چاہیں تو ابن سعید بھائی سے رابطہ کر لیں۔
میرا ارادہ ہے کہ مبتدیوں کے لیے مستعمل بحور کی مناسب درجہ بندی پر ایک مضمون لکھ دوں۔
مستعمل بحور مرتب کریں تو یہ ہم جیسے نئے لکھنے والوں پر بڑا احسان ہو گا۔
مستعمل بحور کی فہرست تو وہی ہے جو مزمل بھائی نے مرتب کر رکھی ہے اور جس کا ربط ابن رضا بھائی نے دے دیا ہے۔ میں دراصل یہ چاہ رہا ہوں کہ ان کی مناسب درجہ بندی بھی کر دی جائے کہ کہاں سے آغاز کیا جائے اور کہاں پہنچنے کے بعد آپ کو خود کو نئے تجربات کا اہل سمجھنا چاہیے۔
 
محترم سر @ راحیل فاروق صاحب بہت شکریہ رہنمائی کا۔
میری ذاتی کوشش بھی یہی ہے کہ فی الوقت سالم بحروں میں طبع آزمائی کروں۔ طبیعت ناموزوں ہونے کی وجہ سے ابھی صرف ایک ہی بحر، بحرِ متقارب سے آغاز کیا ہے۔
اس کلام کا ایک مصرع ایسے ہی ذہن آ گیا اور میں لکھنے بیٹھ گیا۔ طبیعت کو ناموزونیت سے موزونیت کی طرف مائل کرنے کیلئے کوئی رہنمائی فرمایں۔
دُعا ہے کہ آپ ایسے ہی ہم جیسوں کی رہنمائی فرماتے رہیں۔
میں نام کی تبدیلی کےلئے ابن سعید صاحب سے رابطہ کرتا ہوں۔
 
Top