ایک بار مسکرادو

منصور مکرم

محفلین
ایک بار مسکرادو

زندگی اس قدر ایک پیچیدہ راستہ ہے ،کہ جس کو طے کرتے کرتے بسا اوقات بندہ کے اندر اتنی تلخی جمع ہوجاتی ہے ،کہ بندہ کے چہرہ پر سلوٹیں بنا دیتی ہے۔

بہت ہی کم افراد ایسے ہونگے ،جو دکھی رہتے ہوئے بھی دوسروں کو ہنسانے مسکرانے کی کوشش کریں گے،اگرنہ تو لوگ اکثر چاہتے ہیں کہ جب میں غمزدہ ،تو یہ کیوں ہنسے۔۔۔اسکو بھی رُلا دو

چنانچہ ایسی حالات میں کوئی آپکو مسکرانے کی کوشش کرے ،تو تب محسوس ہوتا ہے کہ واقعی یہ مسکراہٹ کتنی بڑی نعمت ہے،جس کو ہم بھول ہی گئے تھے۔

تو لیجئے ہماری طرف سے بھی ایک معمولی سی کوشش،شائد آپ کے چہرے پر مسکراہٹ لائی جاسکے،بوجھ ہلکا ہوتا ہوا محسوس ہوگا۔

 

ابن رضا

لائبریرین
قہقہوں اور مسکراہٹ میں فرق ہوتا ہے۔دکھائے قہقہے اور لکھا مسکراہٹ کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟؟؟:cautious::shameonyou:
ویسے مجھے تعلیم کیا گیا ہے کہ مسکراہٹ دل کے لیے بہار اور قہقہے دل کے لیے خزاں کا سبب ہوتے ہیں۔ آپ کی کیا رائے ہے۔
 

ابن رضا

لائبریرین
ویسے مسکراہٹ شخصیت پر مثبت اور پرسکون اثرات مرتب کرتی ہے اور مزاج کی حدت کو کم کرکے فشارِ خون کو معتدل کرتی ہے۔آزمایا تو ہو گا آپ نے؟
 
آخری تدوین:
Top