منصور مکرم
محفلین
ایک بار مسکرادو
زندگی اس قدر ایک پیچیدہ راستہ ہے ،کہ جس کو طے کرتے کرتے بسا اوقات بندہ کے اندر اتنی تلخی جمع ہوجاتی ہے ،کہ بندہ کے چہرہ پر سلوٹیں بنا دیتی ہے۔
بہت ہی کم افراد ایسے ہونگے ،جو دکھی رہتے ہوئے بھی دوسروں کو ہنسانے مسکرانے کی کوشش کریں گے،اگرنہ تو لوگ اکثر چاہتے ہیں کہ جب میں غمزدہ ،تو یہ کیوں ہنسے۔۔۔اسکو بھی رُلا دو
چنانچہ ایسی حالات میں کوئی آپکو مسکرانے کی کوشش کرے ،تو تب محسوس ہوتا ہے کہ واقعی یہ مسکراہٹ کتنی بڑی نعمت ہے،جس کو ہم بھول ہی گئے تھے۔
تو لیجئے ہماری طرف سے بھی ایک معمولی سی کوشش،شائد آپ کے چہرے پر مسکراہٹ لائی جاسکے،بوجھ ہلکا ہوتا ہوا محسوس ہوگا۔
زندگی اس قدر ایک پیچیدہ راستہ ہے ،کہ جس کو طے کرتے کرتے بسا اوقات بندہ کے اندر اتنی تلخی جمع ہوجاتی ہے ،کہ بندہ کے چہرہ پر سلوٹیں بنا دیتی ہے۔
بہت ہی کم افراد ایسے ہونگے ،جو دکھی رہتے ہوئے بھی دوسروں کو ہنسانے مسکرانے کی کوشش کریں گے،اگرنہ تو لوگ اکثر چاہتے ہیں کہ جب میں غمزدہ ،تو یہ کیوں ہنسے۔۔۔اسکو بھی رُلا دو
چنانچہ ایسی حالات میں کوئی آپکو مسکرانے کی کوشش کرے ،تو تب محسوس ہوتا ہے کہ واقعی یہ مسکراہٹ کتنی بڑی نعمت ہے،جس کو ہم بھول ہی گئے تھے۔
تو لیجئے ہماری طرف سے بھی ایک معمولی سی کوشش،شائد آپ کے چہرے پر مسکراہٹ لائی جاسکے،بوجھ ہلکا ہوتا ہوا محسوس ہوگا۔