ایک تحریر ”موجودہ دور میں اردو زبان“ کا جواب

الف نظامی

لائبریرین
بہت بہتر ہے جب آپ باہمی مشاورت سے تمام ٹولز شامل کرلیں تو امیج فراہم کر دیں ، ان شاء اللہ اپنے شہر میں اردو انسٹالر سی ڈی کی "اہمیت و افادیت" اُجاگر کرتے ہوئے عوام الناس میں تقسیم کرنے کی کوشش کروں گا-
 

میر انیس

لائبریرین
بہت ہی اچھی تحریر تھی اور باقی اصحاب نے بھی بہت اچھی سوچ کا مظاہرہ کیا ہے ۔ میں کافی عرصے سے اپنے حلقے میں اردو ای میل اور فیس بک پر اردو لکھنے پر لوگوں کو آمادہ کر رہا ہوں پر مشکل یہ ہے کہ لوگ انگلش ٹائپ کرنا بہت آسان سمجھتے ہیں جبکہ اردو انکو مشکل لگ رہی ہوتی ہے رومن اردو میں ہی ساری باتیں ہورہی ہوتی ہیں حد تو یہ ہے کہ وہ لوگ بھی جو انگلش میری طرح زیادہ اچھی نہیں بول سکتے پر وہ بھی اردو میں لکھنا ایک وبال سمجھتے ہیں ۔ ایک دوسری خرابی جو ہمارے ہاں ہے وہ یہ ہے کہ نہ جانے کیوںلوگ یہ کیوں سمجھتے ہیں کہ اردو لکھنے پر انکو کم پڑھا لکھا سمجھا جائے گا حالانکہ اپنی زبان میں جو اظہار ہوسکتا ہے وہ کسی دوسری زبان میں چاہے آپ اس میں کتنے ہی ماہر کیوں نہ ہوں نہیں ہوسکتا۔ایک وجہ مجھ کو اور سمجھ میں آتی ہے کہ ہماری دفتری زبان چونکہ انگلش ہے اور جو لوگ دفتر میں سارا دن انگلش لکھتے رہیں گے انکو اردو ٹائپنگ کی عادت کیسے پڑے گی۔ میری دعائیں آپ سب کے ساتھ ہیں پر اس پر بہت کام کرنا ہوگا لوگوں کو یکسر تبدیل کرنا پڑے گا خاص کر ان نوجوانوں کو جو اردو لکھنا اپنی ہتک سمجھتے ہیں میرے ساتھ کئی دفعہ ہوا کہ فیس بک پر کئی دفعہ مجھسے کہا گیا کہ آپ رومن میں لکھا کریں یا انگلش میں ہم سے اردو پڑہی نہیں جاتی جب کہ میں ان سب کو جانتا ہوں کہ وہ سب اردو بہت اچھی طرح پڑھ سکتے ہیں ۔ انکے لئے غلط انگلش لکھنا تو گوارا ہے پر صحیح اردو لکھنا گوارا نہیں اسطرح انکے دوستوں پر انکا تاثر اچھا نہیں پڑے گا
 

الف نظامی

لائبریرین
بہت ہی اچھی تحریر تھی اور باقی اصحاب نے بھی بہت اچھی سوچ کا مظاہرہ کیا ہے ۔ میں کافی عرصے سے اپنے حلقے میں اردو ای میل اور فیس بک پر اردو لکھنے پر لوگوں کو آمادہ کر رہا ہوں پر مشکل یہ ہے کہ لوگ انگلش ٹائپ کرنا بہت آسان سمجھتے ہیں جبکہ اردو انکو مشکل لگ رہی ہوتی ہے رومن اردو میں ہی ساری باتیں ہورہی ہوتی ہیں حد تو یہ ہے کہ وہ لوگ بھی جو انگلش میری طرح زیادہ اچھی نہیں بول سکتے پر وہ بھی اردو میں لکھنا ایک وبال سمجھتے ہیں ۔ ایک دوسری خرابی جو ہمارے ہاں ہے وہ یہ ہے کہ نہ جانے کیوںلوگ یہ کیوں سمجھتے ہیں کہ اردو لکھنے پر انکو کم پڑھا لکھا سمجھا جائے گا حالانکہ اپنی زبان میں جو اظہار ہوسکتا ہے وہ کسی دوسری زبان میں چاہے آپ اس میں کتنے ہی ماہر کیوں نہ ہوں نہیں ہوسکتا۔ایک وجہ مجھ کو اور سمجھ میں آتی ہے کہ ہماری دفتری زبان چونکہ انگلش ہے اور جو لوگ دفتر میں سارا دن انگلش لکھتے رہیں گے انکو اردو ٹائپنگ کی عادت کیسے پڑے گی۔ میری دعائیں آپ سب کے ساتھ ہیں پر اس پر بہت کام کرنا ہوگا لوگوں کو یکسر تبدیل کرنا پڑے گا خاص کر ان نوجوانوں کو جو اردو لکھنا اپنی ہتک سمجھتے ہیں میرے ساتھ کئی دفعہ ہوا کہ فیس بک پر کئی دفعہ مجھسے کہا گیا کہ آپ رومن میں لکھا کریں یا انگلش میں ہم سے اردو پڑہی نہیں جاتی جب کہ میں ان سب کو جانتا ہوں کہ وہ سب اردو بہت اچھی طرح پڑھ سکتے ہیں ۔ انکے لئے غلط انگلش لکھنا تو گوارا ہے پر صحیح اردو لکھنا گوارا نہیں اسطرح انکے دوستوں پر انکا تاثر اچھا نہیں پڑے گا

بات یہ ہے کہ وہی مصنوعات فروغ پاتی ہیں جن کی تشہیر اور تذکرہ متواتر ہوتا رہتا ہے۔ میرا ایک دوست کریانہ کی دوکان کرتا ہے اس کا کہنا ہے کہ کوئی چیز خواہ کتنی ہی معیاری کیوں نہ ہو ، گاہک اس کو نہیں خریدتا جب تک کہ اس کا اشتہار ٹی وی پر نہ آئے۔
تو کہنے کا مطلب یہ ہے کہ اگر ہم اردو زبان کا فروغ چاہتے ہیں تو ہمیں اس کی تشہیر بھی مناسب مقدار میں کرنا ہوگی۔ جتنا تذکرہ و تشہیرِ اردو ، اتنا ہی فروغِ اردو
انسانی نفسیات یہ ہے کہ لوگ وہی کام کرتے ہیں اور وہی چیز خریدتے ہیں اور وہی فیشن /ثقافت اپناتے ہیں جس کا تذکرہ و تشہیر ان کے سامنے ہوتی ہے۔
 

میر انیس

لائبریرین
بات یہ ہے کہ وہی مصنوعات فروغ پاتی ہیں جن کی تشہیر اور تذکرہ متواتر ہوتا رہتا ہے۔ میرا ایک دوست کریانہ کی دوکان کرتا ہے اس کا کہنا ہے کہ کوئی چیز خواہ کتنی ہی معیاری کیوں نہ ہو ، گاہک اس کو نہیں خریدتا جب تک کہ اس کا اشتہار ٹی وی پر نہ آئے۔
تو کہنے کا مطلب یہ ہے کہ اگر ہم اردو زبان کا فروغ چاہتے ہیں تو ہمیں اس کی تشہیر بھی مناسب مقدار میں کرنا ہوگی۔ جتنا تذکرہ و تشہیرِ اردو ، اتنا ہی فروغِ اردو
انسانی نفسیات یہ ہے کہ لوگ وہی کام کرتے ہیں اور وہی چیز خریدتے ہیں اور وہی فیشن /ثقافت اپناتے ہیں جس کا تذکرہ و تشہیر ان کے سامنے ہوتی ہے۔
آپ نے بالکل بجا ارشاد فرمایا نظامی صاحب ۔ چلیں پھر ہم سب اپنے اپنے طور پر اسکی تشہیر شروع کردیتے ہیں اپنے سارے جاننے والوں اور نیٹ استعمال کرنے والوں کو اسکی ترغیب دیتے ہیں کہ جو لوگ اردو لکھ پڑھ سکتے ہیں کم از کم اپنے ان دوستوں سے صرف اردو کے ذریعے رابطہ رکھیں ۔ آپ کو ایک بات بتائوں کہ جب میں کسی سے تذکرہ کرتا ہوں کہ فیس بک پر یا کسی اور جگہ اردو میں لکھا جاسکتا ہے تو باوجود کئی سالوں سے کمپیوٹر استعمال کرنے کے وہ اس سے قطعی نابلد ہوتے ہیں کچھ تو ایسے بھی ان میں سے تھے جو کافی عرصے سے ان پیج استعمال کر رہے تھے اور انکی اردو کی ٹائپنگ بہت اچھی تھی پر چونکہ ونڈو میں براہ راست اردو نہیں آتی اسلئے وہ گھبراتے ہیں مثال کے طور پر اسلم پرویز قریشی اور افتخار نقوی جو محفل کے ممبر بھی ہیں انکو یہاں کا راستہ میں نے ہی دکھایا جب میں انکے ساتھ ہوتا تھا تو وہ لکھتے تھے کیونکہ میں نے سیٹنگ کرکے دی تھی بعد میں ونڈو دوبارہ انسٹال کرنے پر وہ محفل سے بیگانے ہوگئے اور اب دور ہونے کی وجہ سے میں مدد بھی نہیں کرسکتا اگر ونڈو میں جسطرح ڈائریکٹ انگلش آتی ہے اردو بھی آجائے تو شاید لوگ اسکی طرف متوجہ ہوں
 

میر انیس

لائبریرین
ایک بات اور میرے ذہن میں ابھی ابھی آئی ہے جسطرح کہ مختلف موضوعات اور رشتوں کے حوالے سے یوم منائے جاتے ہیں فادر ڈے مدر ڈے ماحولیات کا عالمی دن ہم عالمی طور پر نہیں تو کم ازکم سب اہلِ زبان ملکر انڈیا اور پاکستان میں یومِ اردو تو مناسکتے ہیں۔ اس دن ہم سب ہر جگہ اور ہر تقریب میں خاص کر اردو بولیں میرا مطلب ہے کہ جسطرح ہم انگلش اور اردو کا ملغوبہ بنا کر بولتے ہیں اس دن سب کوشش کریں کہ ہماری زبان پر انگلش کے الفاظ بالکل نہ آنے پائیں۔ صرف اس دن کے لئے ٹی وی کے سارے پروگراموں میں جتنے بھی میزبان اور مہمان ہیں خالص اردو بولیں چاہے وہ آکسفورڈ کے ہی پڑھے ہوئے کیوں نہ ہوں خاص کر اس دن ایسے انگریزی میڈیم اسکولوں میں بھی جہاں اردو بولنے پر پابندی ہوتی ہے اردو میں پڑھائی ہو کہانیاں سنائی جائیں بیت بازی کے مقابلے رکھے جائیں۔ اور کہا جائے کہ ہم سب آج کے دن اردو سے محبت کا دن منارہے ہیں۔ اس سے یہ ہوگا کہ لوگ دوبارہ جب یہ دن قریب پنہچا کرے گا تو اسکی تیاری میں ایسے الفاظ اردو میں ڈھونڈا کریں گے جو اب معدوم ہوگئے ہیں جیسے ماچس کی جگہ دیا سلائی وغیرہ ۔
 

میر انیس

لائبریرین
واہ نظامی صاحب آپ نے اس دھاگہ کو پھر سے زندہ کردیا ۔میں اپنی تجویز پیش کرکے خود ہی بھول گیا تھا جب میں یہ لکھ رہا تھا کہ اردو زبان کا بھی ایک دن منانا چاہیئے تو میں نے سوچا تھا کم از کم اپنے جاننے والوں اور اپنے فیس بک اور مختلف فوم پر دوستوں کو اس طرف راغب کروں گا کہ ایک دن ایسا ضرور رکھا جائے جس دن سب صرف اور صرف اردو بولیں اور اردو لکھیں اور انگریزی کا ایک بھی الفاظ گفتگو میں شامل نہ ہو سوائے انکے جو پہلے ہی سے اردو میں مستعمل ہیں لیکن میں اتنا بڑا بھلکڑ ہوں کہ اس کے بعد سے اب یہ بات مجھ کو اپنا ہی پیغام خود پڑھ کر یاد آئی ہے۔
 
Top