سید عاطف علی
لائبریرین
بہت شکریہ اور صد آداب محترمہ ۔ مولیٰ سلامت رکھے۔میری نظر سے شاید پہلی بار آپ کا کلام گزرا ہے . اچھی غزل کہی ہے . بہت عمدہ .
آخری تدوین:
بہت شکریہ اور صد آداب محترمہ ۔ مولیٰ سلامت رکھے۔میری نظر سے شاید پہلی بار آپ کا کلام گزرا ہے . اچھی غزل کہی ہے . بہت عمدہ .
ماشاءاللہ بہت اعلی بھائی جیالسلام علیکم
ایک حالیہ غزل ۔ محفلین کی خدمت میں
عزیز م فاتح بھائی کی نذ رخصوصاََ ۔ آپ نے نشاندہی کی کہ محفل میں کلام پیش کرنے میں سستی کرتا ہوں۔ سو پیش ہے۔
غزل
---------------------------
جس جا کروں نظر ترےجلوے ہی پاؤں میں
پھر کس طرح سے غیب پہ ایمان لاؤں میں
-------------
کچھ اس اداسےراز سے پردہ اٹھاؤں میں
شمشیر تم اٹھاؤ ، سپر کو گراؤں میں
-------------
رضواں جو باب خلدپہ کچھ پوچھ لےاگر
صل علی کا معجزہ تم کو دکھاؤں میں
------------
کیا پوچھتے ہو جانےدو،عادت ہے یہ مری
اب اشک بے سبب کا سبب کیا بتاؤں میں
------------
لبریز ایک عمر سے ہے جام صبر دل
کب تک اک آرزوکوتھپک کرسلاؤں میں
------------
ناگاہ نا م میرا تمھارے لبوں پہ آئے
افواہ بن کےشہرمیں اورپھیل جاؤں میں
------------
کس نےکہاتھا؟ "ٹھیک ہے منظورہے ہمیں"
اوراق زندگی کے پلٹ کر دکھاؤں میں؟
------------
سید عاطف علی۔فروری 2017
رضواں جو باب خلدپہ کچھ پوچھ لےاگر
صل علی کا معجزہ تم کو دکھاؤں میں
------------
کس نےکہاتھا؟ "ٹھیک ہے منظورہے ہمیں"
اوراق زندگی کے پلٹ کر دکھاؤں میں؟
انتہائی ممنون ہوں ظہیر بھائی خون بڑھایا آپ نے ڈھیروں سیروں ۔ آپ کی فیاض طبیعت کو سرخ سلام ۔واہ واہ واہ! کمال غزل ہے عاطف بھائی !!! ہر شعر قابلِ داد ہے!!
آخری شعر کی تو کیا بات ہے !!!!
اوراق زندگی کے پلٹ کر دکھاؤں میں؟
واہ کیا مصرع ہے!! بہت اعلی !! اللہ آپ کو سلامت رکھے!!
آداب و تشکر عدنان اکبری صاحب ۔ماشاءاللہ بہت اعلی بھائی جی
بہت آداب و تشکر یوسف سلطان صاحب ۔سبحان الله ماشاءالله
بهت خوب!
لبریز ایک عمر سے ہے جام صبر دل
کب تک اک آرزوکوتھپک کرسلاؤں میں
واہ بہت خوب ۔۔۔ لاجواب ۔۔کس نےکہاتھا؟ "ٹھیک ہے منظورہے ہمیں"
اوراق زندگی کے پلٹ کر دکھاؤں میں؟
بہت بہت آداب و سلام۔۔۔ احمد بھائی ۔ آپ کی محبت کا جواب نہیں ۔بہت خوبصورت غزل ہے عاطف بھائی !
اور مطلع کی تو جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے۔
ڈھیروں داد قبول فرمائیے۔
جس جا کروں نظر ترےجلوے ہی پاؤں میں
پھر کس طرح سے غیب پہ ایمان لاؤں میں
کچھ اس اداسےراز سے پردہ اٹھاؤں میں
شمشیر تم اٹھاؤ ، سپر کو گراؤں میں
بہت کڑی تنقید نہ سمجھا جائے تو یہاں ' جانے دو' بہت عامیانہ اندازِ بیان ہے ۔کیا پوچھتے ہو جانےدو،عادت ہے یہ مری
اب اشک بے سبب کا سبب کیا بتاؤں میں
لبریز ایک عمر سے ہے جام صبر دل
کب تک اک آرزوکوتھپک کرسلاؤں میں
معاف کیجیے گا یہ شعر چھوٹ گیا ۔ مجھے اس پر اعتراض یہ ہے کہ ایک قسم کا تفرقہ آمیز ہے اس کے علاوہ کوئی بھی شخص یہ ہرگز پسند نہیں کرے گا کہ اسے ' تم ' کے ساتھ مخاطب کیا جائے ۔ مجھے ذاتی طور پر بھی یہ بات سخت نا پسند ہے ۔ ( مگر وہ لوگ جنہیں میں اجازت دوں یا نہایت بزرگ حضرات ) ایک مزید بات تدوین کر کے شامل کر رہا ہوں کہ خود کو جنت کا حقدار بتانا بھی اس شعر سے ثابت ہوتا ہے ۔ یعنی اپنے ہی آپ کو جنت کی بشارت ۔ بہت بہت معذرت ۔رضواں جو باب خلدپہ کچھ پوچھ لےاگر
صل علی کا معجزہ تم کو دکھاؤں میں
------------
ناگاہ نا م میرا تمھارے لبوں پہ آئے
افواہ بن کےشہرمیں اورپھیل جاؤں میں
وااہ ۔۔۔بہت عمدہ غزل۔۔اور یہ شعر بےحد اچھا لگالبریز ایک عمر سے ہے جام صبر دل
کب تک اک آرزوکوتھپک کرسلاؤں میں
عظیم ۔ ان دنوں ذہن بوجھل ہے ۔ سو ان نکات کو پھر کسی دن کے لیے اٹھا رکھتے ہیں ۔ بہرحال توجہ کا شکریہ ۔ اور آداب۔معذرت سید عاطف علی صاحب کیا آپ نے جواب دینا مناسب نہیں سمجھا ؟ اگر ایسا ہے تو صرف متفق کی ریٹنگ فرما دیجیے تا کہ مجھے انتظار نہیں رہے ۔ اور اس بے صبری کے لیے بھی آپ سب حضرات سے معذرت ۔
جواب کی ضرورت نہیں ہے سید عاطف علی بھائی ۔ اللہ آپ کی مشکلیں آسان فرمائے ۔ آمینعظیم ۔ ان دنوں ذہن بوجھل ہے ۔ سو ان نکات کو پھر کسی دن کے لیے اٹھا رکھتے ہیں ۔ بہرحال توجہ کا شکریہ ۔ اور آداب۔