بہت بہت شکریہ سعود بھائیسواگت میں صوتی اعتبار سے دو دیرگھ ماترائیں ہیں۔ لگھو ماترا ایک بھی نہیں۔ اس طرح یہ 2 2 بنتا ہے۔
دیرگھ: بڑی
لگھو: چھوٹی
بہت بہت شکریہ وارث بھائیسنسکرت، عربی، فارسی، اردو اور دیگر علاقائی زبانوں کا نظامِ عروض 'ہجائی نظام' ہے، (برخلاف یورپین زبانوں کے جن کا عروض کا نظام ہجائی نہیں ہے) ہمارے نظام میں ایک چھوٹا ہجا ہے اور ایک بڑا ہجا۔ بلکہ اب یہ بات بھی تحقیق سے ثابت ہو چکی ہے کہ عربی عروض کے موجد خلیل بن احمد نے سنسکرت عروض کا مطالعہ کیا تھا اور اسی نظام پر اپنے نظام کی ترتیب رکھی تھی اور یہی نظام بعد میں فارسی اور اردو میں بھی در آیا۔
بڑے بھائی سواگت کو اردو میں سَ وا گت پڑھتا رہا ہوں۔ اس حساب سے یہ 1 2 2 بن جاتا ہے۔سواگت میں صوتی اعتبار سے دو دیرگھ ماترائیں ہیں۔ لگھو ماترا ایک بھی نہیں۔ اس طرح یہ 2 2 بنتا ہے۔
دیرگھ: بڑی
لگھو: چھوٹی
جب آسمان پھوار کی جل تھل سے جلترنگ
مہکار بانٹتا ہو فضاء میں دھنک دھنک
آسماں میں نون مغنونہ ہوگا ۔۔ ؟؟
وہ دن جو روشنی میں اُجالے اُجال دے
منشور سے رنگ جس طرح جھانکیں چھنک چھنک
مصرع ثانی بحر سے خارج ہے ۔۔۔۔ دوبارہ دیکھ لیں
گہرے ہرے شجر کی کسی سرد شاخ میں
جب برگ برگ تالیاں باجیں کھنک کھنک
اول تو گہرے ہرے کا محل ۔ محلِ نظر ہے ۔۔
دو م یہ کہ سرد شاخ ۔۔۔ یعنی خزاں کی علامت ہے ۔۔ دو موسم ایک ساتھ ؟؟
بہتے سُروں میں گاتی ہوا جھوُم جھوُم اُٹھے
حیران پُھول دیکھتے جائیں پلک پلک
پلگ پلگ ۔۔ کیا ہوا ۔۔ شاید یہ فونٹ کا مسئلہ ہے ۔۔ پلک پلک
پھر کائنات ٹوٹ کے بکھرے ستارہ وار
اک حرف کے وصال سے رقصاں جھنک جھنک
۔۔ جھنک ۔۔ اسم ِفعل ہے ۔۔ اسمِ صفت اگر ہے مجھے نہیں علم ۔۔ وضاحت کیجئے گا۔
اُن دلرُبا سَموں کا سواگت رچائے دل
پرنام کر رہا ہے زمیں کو فلک فلک
سمے کی جمع سموں کس قائدے سے ہےمجھے علم نہیں۔۔ کہ یہ ہندی زبان میں گرائمر کی رو سے ایسا ممکن نہیں۔۔۔۔
امید ہے وضاحت کیجئے گا۔۔۔
اک عین عائیشہ کے لیے من کہی دُعا
برسوں زمانوں دل سے اُٹھے گی دھڑک دھڑک
عائیشہ۔۔ کی املا ٍٍغلط ہے عائشہ ہوگا۔۔۔
پیارے بھائی ۔۔ شین زاد میری اس تمام تر لن ترانیوں پر ناگوار ی رہے تو مطلع کرنا کہ
میرا مطمح ِ نظر کچھ سیکھنے اور فہمائش کے تناظر میں ہے ۔۔ ہم عصر ہونے کے ناتے اگر
مجھےیہ حق ہے کہ میں کسی بات کی نشاندہی کرسکوں تو ۔۔ محبت سے سرافراز کیجئے گا۔۔
غزل مسلسل ہے اور ایک خاص ترنم و نغمگی لیے ہوئے ہے ۔۔ میری جانب سے اس
کلام پر مبارکباد اور دعائیں قبول کیجئے ۔
والسلام
تمھارا بھائی
م۔م۔مغل
بڑے بھائی سواگت کو اردو میں سَ وا گت پڑھتا رہا ہوں۔ اس حساب سے یہ 1 2 2 بن جاتا ہے۔
مُجھے لگتا ہے کہ مجھے یہ شعر بھی اپنی غزل سے خارج کرنا پڑے گااُن دلرُبا سَموں کا سواگت رچائے دل
پرنام کر رہا ہے زمیں کو فلک فلک
اعجاز صاحب آپ کی توجہ درکار ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔لیکن بابا جانی ایک سوال ۔۔ میرے ذہن میں در آیا ہے ۔۔
ہم ہندی کا لفظ اگر اردو شاعری میں اور مروجہ فارسی و عربی بحور میں استعمال کریں تو کیا
ہم اس لفظ کو ہندی ماترا کی مناسبت سے وزن لیں گے یا یہ ہندی اسالیبِ شعر ی (بحور )
ماترا پر ہی منطبق ہے ۔۔ کہ سوا ۔۔ بروزنِ --- سا ۔۔ لیں ، اور کیا شین زاد کی غزل ہندی
بحر میں ہے ؟؟ ۔۔ اگر ہے تو ٹھیک ۔۔ اگر نہیںتو کیا ا س اردھاکشر کا اطلاق بدیسی بحور پر بھی
ہوگا ۔۔۔۔۔۔۔ تفصیلی جواب عنایت فرماکر ۔۔ مشکور ہوں۔
والسلام