ایک روتے ہوئے کینیڈین کا پیغام پاکستانیوں کے نام!

قیصرانی

لائبریرین
آفس ہوں، وڈیو دیکھ سکتا ہوں، سن نہیں سکتا۔ اس لئے بہتر ہے کہ مختصر سا خلاصہ بھی لکھ دیں :)
 

عثمان

محفلین

arifkarim

معطل
شاید یہ خوشی کے آنسو ہیں کہ اتنے عرصے بعد کسی وزیر نے ان کی کیب میں بیٹھ کر سفر کیا ہے۔
یا شاید غم کےکہ جس غریب دیسی ملک کو یہ غم معاش کی وجہ سے پیچھے چھوڑ کر آئے ہیں وہاں یہی وزراءپروٹول کے چکر میں عوام کا جینا حرام کر دیتے ہیں۔

حرکتوں باتوں سے تو قادری صاحب کےبھائی لگتے ہیں۔
یہ حقیقی جمہوری وائرس اکثرمغرب میں قیام پزیر پاکستانی نژاد افراد کو لڑ جاتا ہے۔ ویسے تو یہ لاعلاج مرض ہے لیکن کچھ ایسے چنیدہ کیسز بھی سامنے آئے ہیں جہاں اسکا کامیابی کیساتھ علاج کیا گیا ہے۔ جیسے سابق رُکن برطانوی اسمبلی محمد سرور جو کہ آجکل نونی ٹولے میں سوار ہو کر گورنر پنجاب کے فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔ حال ہی میں ایک طالب علم فیصل آباد کے کسی کالج میں انکی نئی طرز کی"جمہوریت" سے فیض یاب ہو چکا ہے۔

ویسے ایک اور روتے ہوئے کینیڈین کا پاکستانیوں کے نام پیغام پچھلے 40 - 45 دنوں سے قسط وار چل رہا ہے
یہ پاکستانی نہیں بھارتی سیریل ہے جناب۔ اگلے الیکشن تک تو چلے گا۔ ویسے نونیوں نے کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی انہیں ڈنڈے کے زور پر بھگانے میں۔گلو بٹ پولیس کے لاٹھی چارج، آنسو گیس، فائرنگ کے نتیجہ میں قتل ، سیاسی بنیادوں پر پکڑ دھکڑ کے باوجود یہ لوگ جوں کے تو وہیں موجود ہیں۔ اوپر سے عمران خان کے دھرنے اور جلسے بھی جاری ہیں۔ بکرے کی ماں آخر کب تک خیر منائے گی۔ کبھی نہ کبھی تو قربانی دینی ہوگی۔
 
یہ پاکستانی نہیں بھارتی سیریل ہے جناب۔ اگلے الیکشن تک تو چلے گا۔ ویسے نونیوں نے کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی انہیں ڈنڈے کے زور پر بھگانے میں۔گلو بٹ پولیس کے لاٹھی چارج، آنسو گیس، فائرنگ کے نتیجہ میں قتل ، سیاسی بنیادوں پر پکڑ دھکڑ کے باوجود یہ لوگ جوں کے تو وہیں موجود ہیں۔ اوپر سے عمران خان کے دھرنے اور جلسے بھی جاری ہیں۔ بکرے کی ماں آخر کب تک خیر منائے گی۔ کبھی نہ کبھی تو قربانی دینی ہوگی۔
شکر کریں مشرف نہیں تھا ورنہ یہ سارا ایریا کالا شاہ کاکُو بنا ہوتا اور باہر والوں کو دھماکوں کے بعد صرف کچھ لوگ ملتے اور پتہ چلتا کہ بیس، پچیس ہزار موجود افراد میں سے آٹھ نو سو گرفتار ہو گئےہوتے اور باقیوں کے بارے میں کہا جاتا کہ تھے ہی اتنے یا شاید باقی اپنے نامعلوم گھروں کو لوٹ گئے تھے جہاں کبھی نہیں پہنچے پھر۔
 
Top