کاشفی
محفلین
غزل
(کاوش بدری)
ایک سجدہ خوش گلو کے آگے سہواً ہوگیا
اس پہ کوئی معترض ہوگا تو قصداً ہوگیا
کفر کا فتویٰ صادر ہوا تو خوش قسمت تھا میں
تذکرہ میرا بھی ہر مسجد میں ضمناً ہوگیا
آناً و فاناً کس نے دستگیری کی میری
کام تھا مشکل کا، اہلاً و سہلاً ہوگیا
طوعاً و کرہاً بڑھاتے ہیں ملاقاتیوں کو ہاتھ
سب سے یارانہ میرا موقوف قطعاً ہوگیا
مستحق جنت کا ایک کاوش نہیں وہ بھی تو ہے
قتل میرا اک جاہل سے جو شرعاً ہوگیا
(کاوش بدری)
ایک سجدہ خوش گلو کے آگے سہواً ہوگیا
اس پہ کوئی معترض ہوگا تو قصداً ہوگیا
کفر کا فتویٰ صادر ہوا تو خوش قسمت تھا میں
تذکرہ میرا بھی ہر مسجد میں ضمناً ہوگیا
آناً و فاناً کس نے دستگیری کی میری
کام تھا مشکل کا، اہلاً و سہلاً ہوگیا
طوعاً و کرہاً بڑھاتے ہیں ملاقاتیوں کو ہاتھ
سب سے یارانہ میرا موقوف قطعاً ہوگیا
مستحق جنت کا ایک کاوش نہیں وہ بھی تو ہے
قتل میرا اک جاہل سے جو شرعاً ہوگیا
بشکریہ: اردو انڈیا ورڈپریس ڈاٹ کام