حمیرا عدنان
محفلین
برسات کے موسم میں، تنہائی کے عالم میں ،گھر سے نکلتے ہی کچھ دور چلتے ہی ،اکھیوں کے جھروکوں سے ،اِک لڑکی کو دیکھا تو ایسا لگا ،گلی میں آج چاند نکلا۔پہلی نظر میں کیساجادو کر دیا،
توبہ تمہارے یہ اشارے، اساں جان کے میٹ لئی اکھ وے۔میرا چین وین سب اجڑا ،دل دھڑکنے کا سبب یاد آیا ،نہ کجرے کی دھار نہ کوئی کیا سنگھار، دل لے گئی کڑی گجرات دی ۔میں نے پوچھا چاند سے کہ دیکھا ہے کہیں میرے یار سا حسیں چاند نے کہا چاندنی کی قسم نہیں نہیں نہیں۔
بات کرنی مجھے مشکل کبھی ایسی تو نہ تھی ،کچھ بھی نہ کہا،ہم نے صنم کو خط لکھا خط میں لکھا، پلکاں دا چمٹا وجا کے،کیوں دور دور رہندے او حضور میرے کولوں، کدی ساڈی گلی بھُل کے وی آیا کرو،
ملتی ہے زندگی میں محبت کبھی کبھی ،کی دم دا بھروسہ یار ، یہ دعا ہے میری رب سے ، آواز دے کے مجھے تم بلاؤ،چلو عشق لڑائیں ۔پریٹی وویمن ،تو نے مجھے پہچانا نہیں؟ میں ہوں ڈان ،کس نام سے پکاروں کیا نام ہے تمہارا؟
چٹھی نہ کوئی سندیس، کیا یہی پیار ہے؟خدا کرے کہ محبت میں وہ مقام آئے، جنہاں مینوں تو ستایا کوئی تینوں وی ستاوے، کچھ تو کہو۔۔۔!!!
انتہا ہو گئی انتظار کی آئی نہ کچھ خبر میرے یار کی، دل دھڑکنے کا سبب یاد آیا،پہلا نشہ پہلا خمار، منڈا جیویں 25 سال دا،دل دیوانہ بن سجناکے مانے نہ،ایک دو تین چارپانچ چھ سات آٹھ نو دس گیارہ بارہ تیرہ،،دِنو ا دِنوا میں گنوں ، میرے سپنوں کی رانی کب آئے گی تُو، دیر نہ ہوجائے کہیں دیر نہ ہوجائے،
تیری راہوں میں کھڑے ہیں دل تھام کے ، مورا سیاں موسے بولے نہ، اندھیری راتوں میں سنسان راہوں پر،اک بار ملو ہم سے تو سو بار ملیں گے۔آجا شام ہونے آئی۔
دیکھا ایک خواب تو یہ سلسلے ہوئے ،خوشی آئی بڑے دن بعد،آئیو رے آئیو رے مارو رنگیلو مہمان ،میرا پیا گھر آیا ،دل نے دسترخوان بچھایا،،حسن مکھڑے تو لا کے نقاب آ گیا،
بِنا عید کے ہی چاند کا دیدار ہوگیا ، دل میں بجیں گھنٹیاں رے ٹن ٹن ٹن ، یہ لڑکی ہائے اللہ ہائے ہائے رے اللہ،رب نے بنا دی جوڑی، راتاں آگیاں چاننیاں، باغوں میں پڑے جھولے، سورج ہوا مدھم چاند جلنے لگا ،
کوئی مل گیا،میرے دل کے تار بجے بار بار،
ڈھینکا چیکا ڈھینکا چیکا، دل تو بچہ ہے جی ،ہم خوش ہوئے ہم خوش ہوئے،سن صاحبہ سن، ہو سکے تو میرا ایک کام کرو،چھو لینے دو نازک ہونٹوں کو، ٹچ ٹچ می ٹچ می ٹچ می ، پیار کیا تو ڈرنا کیا، عاشق بنایا آپ نے ، مجھے رات دن بس مجھے چاہتی ہو، کہہ دو کہ تم ہو میری ورنہ، تجھ کو اپنا نہ بنایا تو میرا نام نہیں ،
پریتو میرے نال ویاہ کرلے۔
وہ بولی نہیں نہیں ،ذرا ٹھہرو سجن مجبوریاں ہیں، کبھی تو چھلیا لگتا ہے کبھی دیوانہ لگتاہے،میں ہوں ہی نہیں اس دنیا کی، مرداں دے وعدے جھوٹے جھوٹا ہوندا پیار وے ، یوں تو پریمی پچھتر ہمارے،مگر یہ تو کوئی نہ جانے کہ میری منزل ہے کہاں،دل وِل پیار وِیار میں کیا جانوں رے،
ہم نہ نکہت ہیں نہ گل ہیں جو مہکتے جاویں ،یہ دُنیا پیتل دی بے بی ڈول میں سونے دی ،تیری دوٹکیا کی نوکری رے میرا لاکھوں کا ساون جائے ، چن میرے مکھناں ،ڈالر دے یا پاؤنڈ دے دے،مجھے نولکھا منگا دے رے ، او بلما،پیسے کی یہ دنیا ہے پیارے۔۔۔!!!
حد کردی آپ نے، حسینوں کو آتے ہیں کیا کیا بہانے،کوئی سمجھا نہیں کوئی جانا نہیں ،یہ کیا ہو اکیسے ہوا؟ چل رہن دے رہن دے چل رہن دے ، میرا دل چناں کچ دا کھڈونا، اس دل کے ٹکڑے ہوئے ہزار کوئی یہاں گرا کوئی وہاں گرا، میں نے اس سے یہ کہا،
جلیبی بائی ،کیوں پیسا پیسا کرتی ہے کیوں پیسے پہ تو مرتی ہے؟ میرے محبوب میرے صنم ،سونا نہ چاندی نہ کوئی محل تجھ کو میں دے سکوں گا ، ہے قبول تو آجا جاناں دعوتِ عشق ہے، کیا بولتی تو؟؟؟
وہ روٹھ گئے دل ٹوٹ گیا،چاندی کی دیوار نہ توڑی پیار بھرا دل توڑ دیا، تجھ سے ناراض نہیں زندگی حیران ہوں میں، بیوفا بیوفا،دغا باز رے ہا ئے دغا باز رے،
گوذرا سی بات پہ برسوں کے یارانے گئے ، وقت کرتا جو وفا آپ ہمارے ہوتے، چلو اچھا ہوا تم بھول گئے ، کسی نظر کو تیرا انتظار آج بھی ہے۔ ہر کسی کو نہیں ملتا یہاں پیار زندگی میں ،کاش تم مجھ سے اک بار کہو،ہم تمہارے ہیں تمہارے صنم،چھوڑیں گے نہ ہم تیرا ساتھ اور ساتھی مرتے دم تک۔۔۔!!!
اکھاں چھم چھم وسیاں ،طوفاں میں ہم کو چھوڑ کے ساحل پہ آ گئے ،اُچی تھاں تے یاری لائی پیار دا چولا پاکے ،دنیا کو اب کیا سمجھائیں کیا جیتے کیا ہار گئے
،سارے سپنے کہیں کھوگے ہائے ہم کیا سے کیا ہوگئے، کہیں دو دل جو مل جاتے بگڑتا کیا زمانے کا، نہ اب وہ سماں ہے نہ ہیں وہ فضائیں،میں نے اِک آشیاں بنایا تھا ،اک حسن کی دیوی سے مجھے پیار ہوا تھا، جیتا تھا جس کے لئے جس کے لئے مرتا تھا اِک ایسی لڑکی تھی جسے میں پیار کرتا تھا ، وہ بیتے دن یاد ہیں
،کبھی کبھی میرے دل میں خیال آتا ہے ، ہم سے بدل گیا وہ نگاہیں تو کیا ہوا زندہ ہیں کتنے لوگ محبت کیے بغیر۔
جلتے ہیں ارمان میرا دل روتاہے،تم مجھے یوں بھلا نہ پاؤ گے، میں تیری محبت میں پاگل ہوجاؤں گا، اک بار چلے آؤ،تمہارا آخری کرلوں نظارہ پھر چلے جانا،ایویں رُسیا نہ کرمیری جان سجنا،ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم،
میں تیرا شہر چھوڑ جاؤں گا، اس شہر میں جی کو لگانا کیا، پتھر کے صنم تجھے ہم نے محبت کا خدا جانا ،چل دل میرے چھوڑ یہ پھیرے یہ دنیا جھوٹی لوگ لٹیرے۔محبت کرنے والے کم نہ ہوں گے تری محفل میں لیکن ہم نہ ہوں گے،
تو پیار ہے کسی اور کا تجھے چاہتا کوئی اور ہے، ہر بات گوارہ ہے لیکن یہ بات گوارہ کیسے کریں ،وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا اب اس کا حال سنائیں کیا۔میری جان چلی دشمن کے گھر،جنج ٹُر پئی واجیاں نال،تیری خیر ہووے ڈولی چڑھ جان والیے۔ٹانگے والا خیر منگدا۔۔۔!!!
ساون آئے ساون جائے،تیری گلیوں میں نہ رکھیں گے قدم آج کے بعد، چھوڑ آئے ہم وہ گلیاں،یارو سن لو ذرا،یہ کاغذی پھول جیسے چہرے مذاق اڑاتے ہیں آدمی کا ، ہائے او رباّ نئیوں لگدا دل میرا،چین آئے میرے دل کو دعا کیجئے،
جانے کیوں لوگ محبت کیا کرتے ہیں،دل ہے چھوٹا سا چھوٹی سی آشا،کاش کوئی لڑکی مجھے پیار کرتی، نہ تم بے وفا ہو نہ ہم بے وفا ہیں،زندگی تماشا بنی،دنیا مطلب دی او یار، اے دل کسی کی یاد میں ہوتا ہے بے قرار کیوں جس نے بھلا دیا تجھے اس کا ہے انتظار کیوں
، ساڈا کیہ اے اللہ ای اللہ ، تم زندگی کو غم کا فسانہ بنا گئے۔ کوئی ہمدم نہ رہا کوئی سہارا نہ رہا،کیسے جئیں گے درد کے مارے تیرے بغیر،دل کی تنہائی کو آواز بنا لیتے ہیں درد جب حد سے گذرتا ہے تو گالیتے ہیں، اے خدا اے خدا، دل کی بات کہیں لب پر نہ آجائے ،
محبت کی جھوٹی کہانی پہ روئے ،یارو مجھے معاف رکھو، ابھی زندہ ہوں تو جی لینے دو،ہم سے الفت کے تقاضے نہ نباہے جاتے دل دیتا ہے رو رو دہائی کسی سے کوئی پیار نہ کرے۔ آئی ہیٹ لو سٹوری۔
توبہ تمہارے یہ اشارے، اساں جان کے میٹ لئی اکھ وے۔میرا چین وین سب اجڑا ،دل دھڑکنے کا سبب یاد آیا ،نہ کجرے کی دھار نہ کوئی کیا سنگھار، دل لے گئی کڑی گجرات دی ۔میں نے پوچھا چاند سے کہ دیکھا ہے کہیں میرے یار سا حسیں چاند نے کہا چاندنی کی قسم نہیں نہیں نہیں۔
بات کرنی مجھے مشکل کبھی ایسی تو نہ تھی ،کچھ بھی نہ کہا،ہم نے صنم کو خط لکھا خط میں لکھا، پلکاں دا چمٹا وجا کے،کیوں دور دور رہندے او حضور میرے کولوں، کدی ساڈی گلی بھُل کے وی آیا کرو،
ملتی ہے زندگی میں محبت کبھی کبھی ،کی دم دا بھروسہ یار ، یہ دعا ہے میری رب سے ، آواز دے کے مجھے تم بلاؤ،چلو عشق لڑائیں ۔پریٹی وویمن ،تو نے مجھے پہچانا نہیں؟ میں ہوں ڈان ،کس نام سے پکاروں کیا نام ہے تمہارا؟
چٹھی نہ کوئی سندیس، کیا یہی پیار ہے؟خدا کرے کہ محبت میں وہ مقام آئے، جنہاں مینوں تو ستایا کوئی تینوں وی ستاوے، کچھ تو کہو۔۔۔!!!
انتہا ہو گئی انتظار کی آئی نہ کچھ خبر میرے یار کی، دل دھڑکنے کا سبب یاد آیا،پہلا نشہ پہلا خمار، منڈا جیویں 25 سال دا،دل دیوانہ بن سجناکے مانے نہ،ایک دو تین چارپانچ چھ سات آٹھ نو دس گیارہ بارہ تیرہ،،دِنو ا دِنوا میں گنوں ، میرے سپنوں کی رانی کب آئے گی تُو، دیر نہ ہوجائے کہیں دیر نہ ہوجائے،
تیری راہوں میں کھڑے ہیں دل تھام کے ، مورا سیاں موسے بولے نہ، اندھیری راتوں میں سنسان راہوں پر،اک بار ملو ہم سے تو سو بار ملیں گے۔آجا شام ہونے آئی۔
دیکھا ایک خواب تو یہ سلسلے ہوئے ،خوشی آئی بڑے دن بعد،آئیو رے آئیو رے مارو رنگیلو مہمان ،میرا پیا گھر آیا ،دل نے دسترخوان بچھایا،،حسن مکھڑے تو لا کے نقاب آ گیا،
بِنا عید کے ہی چاند کا دیدار ہوگیا ، دل میں بجیں گھنٹیاں رے ٹن ٹن ٹن ، یہ لڑکی ہائے اللہ ہائے ہائے رے اللہ،رب نے بنا دی جوڑی، راتاں آگیاں چاننیاں، باغوں میں پڑے جھولے، سورج ہوا مدھم چاند جلنے لگا ،
کوئی مل گیا،میرے دل کے تار بجے بار بار،
ڈھینکا چیکا ڈھینکا چیکا، دل تو بچہ ہے جی ،ہم خوش ہوئے ہم خوش ہوئے،سن صاحبہ سن، ہو سکے تو میرا ایک کام کرو،چھو لینے دو نازک ہونٹوں کو، ٹچ ٹچ می ٹچ می ٹچ می ، پیار کیا تو ڈرنا کیا، عاشق بنایا آپ نے ، مجھے رات دن بس مجھے چاہتی ہو، کہہ دو کہ تم ہو میری ورنہ، تجھ کو اپنا نہ بنایا تو میرا نام نہیں ،
پریتو میرے نال ویاہ کرلے۔
وہ بولی نہیں نہیں ،ذرا ٹھہرو سجن مجبوریاں ہیں، کبھی تو چھلیا لگتا ہے کبھی دیوانہ لگتاہے،میں ہوں ہی نہیں اس دنیا کی، مرداں دے وعدے جھوٹے جھوٹا ہوندا پیار وے ، یوں تو پریمی پچھتر ہمارے،مگر یہ تو کوئی نہ جانے کہ میری منزل ہے کہاں،دل وِل پیار وِیار میں کیا جانوں رے،
ہم نہ نکہت ہیں نہ گل ہیں جو مہکتے جاویں ،یہ دُنیا پیتل دی بے بی ڈول میں سونے دی ،تیری دوٹکیا کی نوکری رے میرا لاکھوں کا ساون جائے ، چن میرے مکھناں ،ڈالر دے یا پاؤنڈ دے دے،مجھے نولکھا منگا دے رے ، او بلما،پیسے کی یہ دنیا ہے پیارے۔۔۔!!!
حد کردی آپ نے، حسینوں کو آتے ہیں کیا کیا بہانے،کوئی سمجھا نہیں کوئی جانا نہیں ،یہ کیا ہو اکیسے ہوا؟ چل رہن دے رہن دے چل رہن دے ، میرا دل چناں کچ دا کھڈونا، اس دل کے ٹکڑے ہوئے ہزار کوئی یہاں گرا کوئی وہاں گرا، میں نے اس سے یہ کہا،
جلیبی بائی ،کیوں پیسا پیسا کرتی ہے کیوں پیسے پہ تو مرتی ہے؟ میرے محبوب میرے صنم ،سونا نہ چاندی نہ کوئی محل تجھ کو میں دے سکوں گا ، ہے قبول تو آجا جاناں دعوتِ عشق ہے، کیا بولتی تو؟؟؟
وہ روٹھ گئے دل ٹوٹ گیا،چاندی کی دیوار نہ توڑی پیار بھرا دل توڑ دیا، تجھ سے ناراض نہیں زندگی حیران ہوں میں، بیوفا بیوفا،دغا باز رے ہا ئے دغا باز رے،
گوذرا سی بات پہ برسوں کے یارانے گئے ، وقت کرتا جو وفا آپ ہمارے ہوتے، چلو اچھا ہوا تم بھول گئے ، کسی نظر کو تیرا انتظار آج بھی ہے۔ ہر کسی کو نہیں ملتا یہاں پیار زندگی میں ،کاش تم مجھ سے اک بار کہو،ہم تمہارے ہیں تمہارے صنم،چھوڑیں گے نہ ہم تیرا ساتھ اور ساتھی مرتے دم تک۔۔۔!!!
اکھاں چھم چھم وسیاں ،طوفاں میں ہم کو چھوڑ کے ساحل پہ آ گئے ،اُچی تھاں تے یاری لائی پیار دا چولا پاکے ،دنیا کو اب کیا سمجھائیں کیا جیتے کیا ہار گئے
،سارے سپنے کہیں کھوگے ہائے ہم کیا سے کیا ہوگئے، کہیں دو دل جو مل جاتے بگڑتا کیا زمانے کا، نہ اب وہ سماں ہے نہ ہیں وہ فضائیں،میں نے اِک آشیاں بنایا تھا ،اک حسن کی دیوی سے مجھے پیار ہوا تھا، جیتا تھا جس کے لئے جس کے لئے مرتا تھا اِک ایسی لڑکی تھی جسے میں پیار کرتا تھا ، وہ بیتے دن یاد ہیں
،کبھی کبھی میرے دل میں خیال آتا ہے ، ہم سے بدل گیا وہ نگاہیں تو کیا ہوا زندہ ہیں کتنے لوگ محبت کیے بغیر۔
جلتے ہیں ارمان میرا دل روتاہے،تم مجھے یوں بھلا نہ پاؤ گے، میں تیری محبت میں پاگل ہوجاؤں گا، اک بار چلے آؤ،تمہارا آخری کرلوں نظارہ پھر چلے جانا،ایویں رُسیا نہ کرمیری جان سجنا،ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم،
میں تیرا شہر چھوڑ جاؤں گا، اس شہر میں جی کو لگانا کیا، پتھر کے صنم تجھے ہم نے محبت کا خدا جانا ،چل دل میرے چھوڑ یہ پھیرے یہ دنیا جھوٹی لوگ لٹیرے۔محبت کرنے والے کم نہ ہوں گے تری محفل میں لیکن ہم نہ ہوں گے،
تو پیار ہے کسی اور کا تجھے چاہتا کوئی اور ہے، ہر بات گوارہ ہے لیکن یہ بات گوارہ کیسے کریں ،وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا اب اس کا حال سنائیں کیا۔میری جان چلی دشمن کے گھر،جنج ٹُر پئی واجیاں نال،تیری خیر ہووے ڈولی چڑھ جان والیے۔ٹانگے والا خیر منگدا۔۔۔!!!
ساون آئے ساون جائے،تیری گلیوں میں نہ رکھیں گے قدم آج کے بعد، چھوڑ آئے ہم وہ گلیاں،یارو سن لو ذرا،یہ کاغذی پھول جیسے چہرے مذاق اڑاتے ہیں آدمی کا ، ہائے او رباّ نئیوں لگدا دل میرا،چین آئے میرے دل کو دعا کیجئے،
جانے کیوں لوگ محبت کیا کرتے ہیں،دل ہے چھوٹا سا چھوٹی سی آشا،کاش کوئی لڑکی مجھے پیار کرتی، نہ تم بے وفا ہو نہ ہم بے وفا ہیں،زندگی تماشا بنی،دنیا مطلب دی او یار، اے دل کسی کی یاد میں ہوتا ہے بے قرار کیوں جس نے بھلا دیا تجھے اس کا ہے انتظار کیوں
، ساڈا کیہ اے اللہ ای اللہ ، تم زندگی کو غم کا فسانہ بنا گئے۔ کوئی ہمدم نہ رہا کوئی سہارا نہ رہا،کیسے جئیں گے درد کے مارے تیرے بغیر،دل کی تنہائی کو آواز بنا لیتے ہیں درد جب حد سے گذرتا ہے تو گالیتے ہیں، اے خدا اے خدا، دل کی بات کہیں لب پر نہ آجائے ،
محبت کی جھوٹی کہانی پہ روئے ،یارو مجھے معاف رکھو، ابھی زندہ ہوں تو جی لینے دو،ہم سے الفت کے تقاضے نہ نباہے جاتے دل دیتا ہے رو رو دہائی کسی سے کوئی پیار نہ کرے۔ آئی ہیٹ لو سٹوری۔