ایک سوال انشاء کی غزل کے بارے میں

عاطف ملک

محفلین
عاطف بھائی کمال کرتے ہو، ایک لمحہ کے لیے میں سمجھا واقعی کوئی نسخہ ہے، میں تو لکھنے لگا تھا کاپی پر :p
خیر مقصد سوال کا یہ تھا کہ اس غزل کی پیروڈی کرنے کی ناکام کوشش کی تھی لیکن عروض کے حوالے اس کا بقول جناب الف عین صاحب شتر گربہ ہو گیا ہے اور ایسا شتر گربہ ہوا ہے کہ مجھے خود سمجھ نہیں آرہی۔ مجھے تو بہتری کی کوئی تدبیر نہیں سوجھ رہی اس لیے ردی کی نظر کر رہا ہوں اپنی طرف سے۔ آپ سب حضرات سے معذرت کے ساتھ یہ تک بندی یہاں فری وئیر کے طور پر شئیر کر دیتا ہوں، اگر کسی کے کام آ سکے۔

دیکھ تیرے ماتھے پر ہے آٹے کی یہ دھول میاں
تیرا مطبخ سے ہے رشتہ اس کو تو مت بھول میاں
کنوراوں سے یوں بات نہ کرنا ہوگا ترا اصول میاں
وہ کیوں چھوڑیں آزادی سے جینے کا معمول میاں
یونہی تو نہیں دھوئے ہیں کپڑے یونہی تو نہیں سوپ(soap) لیا
مکے تھپڑ کھا کے دیکھے اب ہوئے سب پھول میاں
یہ تو کہو کبھی مار ہے کھائی گلی میں ہوئے ہو رُسوا بھی
اس کے سِوا ہم کُچھ بھی نہ پوچھیں، باقی بات فضول میاں
درست کیا فرنیچر کو اب دھو کر سارے برتن بھی
سُنتے ہیں اس گھر میں آج ساس کریں گے نزول میاں
کرتو لی کسی نار سے شادی کرکے خرچہ بیچ کے گاڑی
ایک ذرا سے قصے کو اب دیتے ہو کیوں طُول میاں
کھیلنے دو میرے بچوں کو مجھ کو تھوڑا سونے دو
اپنی اس نیند کی خاطر ڈالیں انھیں کیا اسکول میاں
شوہر جی کیا عذر ہے تم کو نقد مال و زر نذر کرو
بیگم کے میکے جانے پر لگتا ہے محصول میاں
اچھی ہے۔۔۔۔تھوڑی سی محنت کر لیں اگر ہمت اور طبیعت اجازت دے تو۔۔۔۔مجھے بحرِ ہندی کی سمجھ نہیں ہے لیکن میرے خیال میں یہ اشعار اچھے ہیں اور کوشش کی جائے تو بہت اچھے ہو جائیں گے۔
لیکن انشاء جی کی غزل پہ ہاتھ مارا،اس کیلیے الگ سے داد بنتی ہے:applause::applause::applause:
 
اچھی ہے۔۔۔۔تھوڑی سی محنت کر لیں اگر ہمت اور طبیعت اجازت دے تو۔۔۔۔مجھے بحرِ ہندی کی سمجھ نہیں ہے لیکن میرے خیال میں یہ اشعار اچھے ہیں اور کوشش کی جائے تو بہت اچھے ہو جائیں گے۔
لیکن انشاء جی کی غزل پہ ہاتھ مارا،اس کیلیے الگ سے داد بنتی ہے:applause::applause::applause:
بہت شکریہ عاطف بھائی، یقین کیجیے اگر ہمت ہوتی یا بہتری کی کوئی گنجائش نظر آتی اپنے محدود علم (بلکہ نہ ہونے کے برابر) تو اس کو کچا کچا نہ شئیر کرتا۔ میں تو بڑی دیر تک کشتی کرتا رہا ہوں، تنگ آ کر سوال پوسٹ کیا تھا۔ اب یہ بحر ہندی والی بحث نے رہی سہی کسر پوری کردی، میں نے کانوں کو ہاتھ لگا لیے ہیں۔
اس میں لگتا ہے انشاء جی کی روح کی بددعا بھی شامل ہے
 
جناب محترم الف عین صاحب، محمد ریحان قریشی صاحب، ابن انشاء کی اس غزل کے بارے میں ذرا رہنمائی فرمائیے، یہ کس بحر میں ہے؟
اس غزل کا وہ شعر تو آپ چھوڑ گئے جو ہمیں عزیز از جان ہے۔

اب تو ہمیں منظور ہے یہ بھی، شہر سے نکلیں رسوا ہوں
تم کو دیکھا، باتیں کر لیں، محنت ہوئی وصول میاں
 
اس غزل کا وہ شعر تو آپ چھوڑ گئے جو ہمیں عزیز از جان ہے۔

اب تو ہمیں منظور ہے یہ بھی، شہر سے نکلیں رسوا ہوں
تم کو دیکھا، باتیں کر لیں، محنت ہوئی وصول میاں
جو حکم، اساتذہ سے اور صاحب ذوق حضرات سے معذرت کے ساتھ
اب تو ہمیں منظور ہے یہ بھی، گھر سے نکلیں رسوا ہوں​
بیگم سے تو پٹ کر دیکھا، ذلت ہوئی وصول میاں​
 
Top