ایک سیاسی نظم

چھوٹاغالبؔ

لائبریرین
پجامے اور لے آؤ
ہمارے ملک میں جتنے پجامے ہیں
میلے ہیں یا پرانے ہیں
انہیں دھوبی کو دے آؤ
کہیں سے اور لے آؤ
کسی آڑے پجامے میں ، بڑی کرسی کا ناڑا ہے
کسی کو میرے حلقے کے سبھی ووٹوں نے ساڑا ہے
کسی کو اس عوامی جمہوریت نے بگاڑا ہے
او پاجامے!! بتا
تجھ کو یہاں کس کس نے پھاڑا ہے
کسی کے پائنچے امداد کے دھاگے سے سلنے ہیں
ابھی سرکار کی کھونٹی پر یہ بھی سب لٹکنے ہیں
سلائی ہو نہیں سکتی تو ان کو پھینک ہی آؤ
پجامے اور لے آؤ
یہ جو سیاسی پجامے ہیں
جمہوریت کے چاچے ہیں یا مامے ہیں
یہ مامے دور لے جاؤ
پجامے اور لے آؤ
 
Top