ایک سے دس تک گنتی

کسی گاؤں میں ایک چور پکرا گیا۔ پنچایت میں طے ہو کہ چور کو الٹا لٹکا کر دس آدمی دو دو جوتے ماریں۔ پنچائت کے چوہدری نے اپنی باری پر ایک جوتا مارا اور کہا اب دوسرا جوتا میرا دراز قد نوکر مارے گا۔ یہ سننا تھا کہ چور چلایا۔

سزا جو مرضی دو .. مگر حساب تو سیدھا رکھو ..
 

اکمل زیدی

محفلین
پُر مزاح کی ریٹنگ میں نے بھی دی ہے لیکن کیا واقعی یہ لطیفہ ہے :p
اسے ظرافت کہتے ہیں ...مزاحیہ لوگ لطیفہ سمجھ کے پڑھتے ہیں ظریف ظرافت دیکھتے ہیں ..کبھی ادبی ظرافت پڑھیں کچھ لوگ لوٹ پوٹ ہوجاتے ہیں ...کچھ سر کھجاتے ہیں . :)
 

اکمل زیدی

محفلین
ویسے لطیفہ ہنسنے والا تو دور کی بات مسکرانے والا بھی نہیں ہے
وہ تو بھائی نے شاید پہلی دفعہ لطائف کی لڑی میں کچھ لکھا تھا تو میں نے کہا مسکرا ہی دیا جائے :p
۔واہ مطلب آپ نے ریٹنگ پہلے دی اور پڑھا بعد میں ....:applause:۔۔۔آپ پوگو ہی دیکھا کریں ۔۔:p۔۔:LOL:
 
آخری تدوین:
Top