اس شعر کا محرک بیان کیجیے گا ...کچھ مقصدیت واضح نہیں ہو رہی ... اسمیں۔ ۔ مطلب کوئی کسی غلط فہمی میں ہے اور آپ کے سفر کا ادراک نہیں کر پا رہا . . . یا اویں کسی کو تپانا مقصود ہے ..؟تم' جو جلتے ہو میری منزل سے
تم نے میرا سفر نہیں دیکھا !!
اس شعر کا محرک بیان کیجیے گا
احمد بھائی ...اب خا مخواہ تکے لگانے سے بہتر ہیں پوچھ ہی لیں اسے ہماری کم عقلی سمجھیں ..... ۔اگر شعراء سے اشعار کے محرکات پوچھے جانے لگے تو پھر ہو گئی شاعری۔
احمد بھائی ...اب خا مخواہ تکے لگانے سے بہتر ہیں پوچھ ہی لیں اسے ہماری کم عقلی سمجھیں ..... ۔
احمد بھائی میں نے جو سمجھا وہ بیان بھی کیا ہے . . .ہاہاہاہا۔۔۔!
ہماری کلاس میں بھی ایک لڑکا ہوتا تو راؤ بابر ۔ اُسے جب کوئی شعر سُنایا جاتا تو وہ کہتا تھا کہ بھائی اس کا مطلب بھی بتا دو ورنہ میں خود کوئی غلط سلط مطلب نہ سمجھ لوں۔
اس شعر کا محرک بیان کیجیے گا ...کچھ مقصدیت واضح نہیں ہو رہی ... اسمیں۔ ۔ مطلب کوئی کسی غلط فہمی میں ہے اور آپ کے سفر کا ادراک نہیں کر پا رہا . . . یا اویں کسی کو تپانا مقصود ہے ..؟
اس کو سادہ لفظوں میں اگر یوں کردیں -- خون دل صرف کیا ہے تو بہار آئی ہے ...ایسے ہی پھوکٹ میں نہیں پائی ہے ....غالباً شاعر کی 'منزل' سے مراد کسی مقام کے حصول (Achievement) سے ہے۔ یعنی جناب کو جو میرا موجودہ مقام دیکھ کر جلن ہو رہی ہے۔ تو جناب کی خدمت میں عرض ہے کہ اس مقصد کے حصول کے لئے میں نے بہت کٹھنائیاں اُٹھائیں ہیں تب کہیں جا کر اس مقام پر پہنچا ہوں۔
اس کو سادہ لفظوں میں اگر یوں کردیں -- خون دل صرف کیا ہے تو بہار آئی ہے ...ایسے ہی پھوکٹ میں نہیں پائی ہے ....
حاسدین کو براہِ راست مخاطب کرنے کا لطف جاتا رہے گا۔
ہماری طرف سے اتنا ہی۔۔۔!
کہ شاعر صاحب کافی سنجیدہ واقع ہوئے ہیں اور اُن سے ہمارا اتنا ہنسی مذاق نہیں ہے کہ ہم اُن کے شعر کے پیچھے ہی پڑ جائیں۔
یوں بھی شاعر لوگ کافی حساس ہوتے ہیں۔
اس سے بھی زیادہ دلچسپ بات یہ ہوئ کے جنھیں مخاطب کیا گیا تھا وہ سمجھ گئے ہیںمزید دلچسپ بات یہ ہے کہ آپ نے کسی اور محمد احمد صاحب کو مخاطب کر لیا ہے۔