انیس فاروقی
محفلین
ایک شعر ہے یوں اس کی اصلاح کی درخواست ہے
پھر نہ تقدیسِ ادب ہم سے قضا ہو جائے
آج یہ قرض بھی صدیوں کا ادا ہو جائے
پھر نہ تقدیسِ ادب ہم سے قضا ہو جائے
آج یہ قرض بھی صدیوں کا ادا ہو جائے
ادا کی رعایت سے قرض لائے ہیں تو قضا کی رعایت سے فرض بھی لایا جاسکتا ہے۔یہاں فرض کا مفہوم تقدیس سے کچھ وسیع تر ہے اور تقدیس کے عنصر پر محیط بھی۔ایک شعر ہے یوں اس کی اصلاح کی درخواست ہے
پھر نہ تقدیسِ ادب ہم سے قضا ہو جائے
آج یہ قرض بھی صدیوں کا ادا ہو جائے
میرے خیال میں تو اسر طرح شعر اچھا ہے کسی اصلاح کی ضرورت نہیں
یہ اور بھی بہتر ہے۔ قضا اور قرضہ کی صوتی ہم آہنگی کی وجہ سے۔بابا اور اس طرح ؟
پھر نہ تقدیسِ ادب ہم سے قضا ہو جائے
آج صدیوں کا یہ قرضہ بھی ادا ہو جائے