فاروق سرور خان
محفلین
کچھ پڑھنے والوں کو برداشت بھی کرنا چاہئے
اور مدیران کو تھوڑا کم حساس ہونا چاہئے
اور مدیران کو تھوڑا کم حساس ہونا چاہئے
تبدیلی لانے کے لیے ہمیں پہلے اپنی رویوں میں تبدیلی لانی چاہیے ، اپنی بات کو دوسروں تک پہنچانا اور اختلافِ رائے ہر آزاد شہری کا قانونی اور اخلاقی حق ہے لیکن دوسروں کی بات کوسننا ،تحمل سے برداشت کرنا اور اخلاقیات کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنی رائے کا اظہار کرنا ہی انسانیت کی معراج ہے میرا خیال ہے کہ اگر ہم ایسا سیکھ لیں تو ہمیں کسی انقلاب، کسی لانگ مارچ، کسی کی کردار کشی کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ ایک قوم بن کر بات کریں گے تو یقینآ وہ اثر کرے گی کم از کم پڑھے لکھے طبقے کو تو لازما ان اقدار کا پاس کرنا چاہیے۔
وعلیکم السلاماالسلام علیکم و رحمۃ اللہ ،
معزز اراکین یہ بات آپ سب محسوس کر سکتے ہیں کہ پچھلے چند روز سے محفل پر سیاست پر شروع ہونے والی بحثیں فرقہ بازی کے پس منظر کا رنگ لیتی جا رہی ہیں۔ گو کہ ہم سب اپنی عادت اور تربیت کے باوصف اس فرقہ بازی کے پس منظر سے شاید انکار کریں لیکن ان بحثوں میں استعمال کئے جانے والے استعارے ، الفاظ اور خیالات کا بہاؤ سب کچھ واضح کر رہا ہے۔
میں ایک مختصر گزارش کرنا چاہوں گا کہ اردو محفل پر اختلاف رائے کی بھی آزادی ہے اور اپنا مؤقف بیان کرنے کی بھی ، مثبت تنقید کو بھی رد نہیں کیا جاتا لیکن ایک دوسرے کے لئے سخت الفاظ کا استعمال کیا جانا یا گروہی تناظر میں استہزائیہ انداز میں تنقید کرنا اور دوسروں کے عقائد پر انگلی اٹھانے کو برداشت نہیں کیا جاتا۔
براہِ مہربانی ان گزارشات کا پاس رکھتے ہوئے سلسلہ ہائے کلام جاری رکھئے۔
والسلام
کیا کسی نے گالی دی ؟ یا خراب زبان استعمال کی؟
خالد صاحب !!!!اب لوگوں میں ایک دوسرے کی عزت اور احترام ختم ہوگیا ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ شاید (کچھ) لوگ اپنے بزرگوں کا احترام کرنا بھی آؤٹ ڈیٹڈ سمجھتے ہیں ۔ توہین کرنا تو رواج سا بن گیا ہے۔