سید عاطف علی
لائبریرین
بھئی یہاں مہر کا تلفظ بھی - م ہر - استعمال ہوا ہے جو درست نہیں ۔منتشر نجم ہیں افلاک میں بے راہ بے نقش
اُن کو ترتیب دیں ایسے کہ مہر بن جائیں
اور بے راہ کے ساتھ بے نقش میں بے کی ے کا گرجانا کچھ ٹھیک نہیں لگ رہا اسے -بے راہ و نقوش کیا جاسکتا ہے لفظی ترتیب کے لحاظ سے ۔
انسان کے بس میں تو نہیں لیکن خیال پر ایسی قدغن ایک بوجھ لگتی ہے ۔ خیال کو کھلا چھوڑنے کی اجازت ہونی چاہیئے ۔ اور خیال کہ منظم کر کے انجم کو بامعنی مہر کی شکل دینا ہے ۔ اچھا خیال ہے ۔نجوم کو افلاک میں میں ترتیب دینا کیا انسان کے بس میں ہے؟؟؟ اگر مقصود تقدیر سنوارنے کا مفہوم ادا کرنا ہے تو یہ الفاظ اس مفہوم سے کچھ زیادہ بعید معلوم ہوتے ہیں۔