محمد اظہر نذیر
محفلین
اب ترے آس پاس رہنا ہے
زندگی بھر اُداس رہنا ہے
وائے قسمت کنارے دریا کے
میرے ہونٹوں پہ پیاس رہنا ہے
ٹوٹ جائے دعا کرو مر کے
جیتے جی کچھ تو آس رہنا ہے
ہم فقیروں کو ڈس نہ لے ریشم
بوریا ہے، جو راس رہنا ہے
چل کبھی کہہ خدا لگی تُو بھی
کیا تُجھے بے لباس رہنا ہے
کاش تُم کو قبول ہو آقا
بن کے اظہر کو داس رہنا ہے
زندگی بھر اُداس رہنا ہے
وائے قسمت کنارے دریا کے
میرے ہونٹوں پہ پیاس رہنا ہے
ٹوٹ جائے دعا کرو مر کے
جیتے جی کچھ تو آس رہنا ہے
ہم فقیروں کو ڈس نہ لے ریشم
بوریا ہے، جو راس رہنا ہے
چل کبھی کہہ خدا لگی تُو بھی
کیا تُجھے بے لباس رہنا ہے
کاش تُم کو قبول ہو آقا
بن کے اظہر کو داس رہنا ہے