ابن توقیر
محفلین
کیوں جی،ارادہ ہے اتنا لذیز گوشت کھانے کا؟ سُپرسمائلس
آسٹریلیا میں گزشتہ دس برس سے مایورا اسٹیشن نامی مویشی فارم کا گوشت بہت پسند کیا جارہا ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ یہاں سارے مویشیوں کو خاص قسم کی چاکلیٹ کھلائی جاتی ہے جو روایتی چارے میں ملاکر دی جاتی ہیں۔
1998 میں مایورا فارم نے جنوبی آسٹریلیا میں اپنے کام کا آغاز کیا تو انہیں دنیا بھر میں بہترین اور مزیدار گوشت پیدا کرنے والے مویشی فارم کا سامنا تھا۔ اس کے لیے انہوں نے جاپان کے ایک ماہر سے رابطہ کیا اور جانوروں کو دو سال تک چارہ کھلا کر کئی تجربات کیے گئے۔ اس کے بعد انہوں نے چارے میں مشہور برانڈ کی چاکلیٹ، نرم جیلی دار ٹافیاں اور اسٹرابری ملاکر کھلانا شروع کیا۔
اس کے بعد گائے کا گوشت جب لوگوں کو کھلایا گیا تو اسے بہت پسند کیا گیا اور اس کی شہرت دنیا بھر میں پھیل گئی۔ اب یہ حال ہے کہ ان کے گاہک ہفتے میں دو سے تین مرتبہ ان کےفارم کی گائے کا گوشت کھاتے ہیں۔ اس کے گوشت میں چکنائی بھی کم ہے اور ذائقے میں انتہائی بہترین ہے۔
ہانگ کانگ کے ماسٹر کا کہنا ہےکہ یہ گوشت مکھن جیسا نرم اور اس میں ایک خاص مٹھاس جیسا ذائقہ ہے جو اسٹیک کے لیے بہت عمدہ ہے۔ پہلی مرتبہ مویشیوں کو 2006 میں چاکلیٹ کھلائی گئی تھی جس کے بعد گوشت میں نمایاں گلابی رنگت پیدا ہوئی۔ لیکن یہ مزیدار گوشت بہت سستا نہیں اور ایک پاؤ گائے کا گوشت 30 ہزار روپے کا ہے یعنی ایک کلو گوشت کی قیمت ایک لاکھ 20 ہزار روپے ہے۔