معظم علی کاظمی
محفلین
ایک ندیم سرور کا 1986 میں پڑھا گیا مرثیہ کچھ یوں شروع ہوتا ہے:
رجب کی تیسری کو تم نے گھر کیا ویراں
تمہارے بعد ہوئیں تین عیدیں بابا جاں
شب برات ہوئی دوسرے مہینے عیاں
بروح حمزہ نہ تھی مجھ میں فاتحہ کی تواں
تمام روز تڑپتے تڑپتے رات ہوئی
ہمارے گھر میں نہ عید شب برات ہوئی
غالباً میرزا دبیر کا ہے مگر ان کی ریختہ پر موجود کتب سے ڈھونڈنے میں نہیں مل رہا۔
رجب کی تیسری کو تم نے گھر کیا ویراں
تمہارے بعد ہوئیں تین عیدیں بابا جاں
شب برات ہوئی دوسرے مہینے عیاں
بروح حمزہ نہ تھی مجھ میں فاتحہ کی تواں
تمام روز تڑپتے تڑپتے رات ہوئی
ہمارے گھر میں نہ عید شب برات ہوئی
غالباً میرزا دبیر کا ہے مگر ان کی ریختہ پر موجود کتب سے ڈھونڈنے میں نہیں مل رہا۔