محمد علم اللہ
محفلین
تمام ہی حضرات کا بے حد شکریہ
جزاکم اللہ خیر
جزاکم اللہ خیر
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ برادر رحمانی!برادرِ محترم ! یوسفِ ثانی صاحب!
!
بہت اچھی تحریر ہے اور بہت محنت سے لکھی گئی ہےپاکستان کے ممتاز ماہر تعلیم (جامعہ ہمدرد کے بانی)، طبیب اور ادیب ساری عمر رات دس بجے سو جایا کرتے تھے اور علی الصباح چار بجے تہجد سے قبل اُٹھ جایا کرتے تھے۔ حتیٰ کہ جب وہ سندھ کے گورنر بنے تب بھی اسی نطام الاوقات کی پابندی کرتے رہے۔ گورنری کے اعلان کے پہلے شب جب صحافی حضرات رات دس بجے کے بعد اُن سے ملنے آئے تھے کہ انہیں مبارکباد دیں اور اُن کی رائے لیں تو معلوم ہوا کہ وہ تو سو چکے ہیں حالانکہ انہیں اپنی گورنری کی نامزدگی کی اطلاع مل چکی تھی۔ اس کے علاوہ پاکستان کے وہ واحد طبیب تھے جو اپنے مقررہ شیڈیول کے مطابق پاکستان کے مختلف شہروں میں نماز فجر کے بعد کلینک کیا کرتے تھے۔ اور اُس وقت بھی مریضوں کی لمبی قطار موجود ہوا کرتی تھی۔ ایک مرتبہ مجھے بھی نماز فجر کے بعد کراچی مین اُن کے کلینک پر جانے کا اتفاق ہوا تھا۔ کہنے کا مطلب یہ ہے کہ مختلف شعبوں میں اتنا زیادہ کام کرنے والا شخص بھی علی الصباح ہی پڑھنے لکھنے کا کام کیا کرتا تھا۔
- سب پہلے تو وہ نماز پنجگانہ کی پابند کرے
- اکثر لوگ رات گئے تک پڑھتے ہیں۔ یہ طریقہ حفظان صحت کے اصول کے بھی خلاف ہے۔ کوشش کریں کہ رات دس ساڑھے دس تک لازماً سو جائیں اور چھہ گھنٹوں کی نیند کے بعد چار ساڑھے چار بجے اُٹھ جائیں۔ ضروریات سے فراغت کے بعد فریش ہو کر تہجد کی نماز پڑھیں اور پھر اپنی پڑھائی شروع کردیں پھر فجر کی نماز کے لئے وقفہ کریں اور فجر کے بعد کالج یونیورسٹی جانے تلک جتنا دل چاہے پڑھتے رہیں۔ ناشتہ کے بعد ہلکی پھلی چہل قدمی بھی کرسکتے ہیں۔ اگر ممکن ہو تو پڑھائی کھلے صحن میں کریں۔ اس وقت کا موسم پڑھنے اور یاد کرنے کے لئے بہترین ہوتا ہے۔
- کالج یونیورسٹی سے واپس آن کر دوپہر کا کھانا اور ظہر کی نماز کے بعد ایک سے دو گھنٹہ (جتنا موقع ملے) قیلولہ ضرور کیجئے۔ اس سے ایک تو آپ کی آٹھ گھنٹہ کی نیند پوری ہوجائے گی۔ دوسرے آپ دوبارہ فریش ہوجائیں گے
- عصر تا مغرب اگر کوئی آؤٹ ڈور گیم کھیلتے ہوں یا دوستوں کے ساتھ باہر آتے جاتے ہوں تو یہ وقت نہایت مناسب ہے۔
- بعد نماز مغرب رات کا کھانا کھا لینا بہتر ہوتا ہے ورنہ عشاء کی نماز سے قبل ضرور کھا لیں۔ مغرب اور عشا کے درمیان اِن ڈور مصروفیات اور تفریح کے لئے مناسب ہے جیسے ٹی وی دیکھنا، انٹر نیٹ استعمال کرنا یا اہل خانہ کے ساتھ وقت گزارنا۔
- عشا کی نماز کے بعد پڑھنے بیٹھ جائیں اور گرمیوں میں زیادہ سے زیادہ ایک ڈیڑھ گھنٹہ اور سردیوں میں دو سے ڈھائی گھنٹہ پڑھ کر سو جائیں۔
فجر کی نماز کے بعد ایک گھنٹہ پڑھنا پھر ناشتہ کرکے کالج جائیں واپس آکر نہاکر ظہر کی نماز ادا کرکے کھانا کھالیں پھر تھوڑا قیلولہ کریں اور کوشش کریں کے آدھے گھنٹے سے زیادہ نہ ہو۔ اگر گھر میں ہوں تو گھر والوں کو وقت دیں پھر عصر کی نماز کے بعد باہر کے کام کاج نپٹالیں اور اگر کسی دوست یا عزیز سے ملنا ہوتو وہ بھی عصر سے مغرب کے درمیان ہی نِپٹادیں۔ مغرب کی نماز کے بعد کھانا کھائیں ایک گھنٹہ پڑھائی وغیرہ کریں پھر تھوڑا بہت ٹی وی پر نیوز وغیرہ دیکھ لیں پھر عشاء کی نماز ادا کریں اور اپنی دن بھر کی مصروفیات کو ڈائری وغیرہ پر لکھنے کی عادت ہے تو وہ اِس وقت کرلیں پھر جیسے یوسف صاحب نے بتایا ہے کہ دس بجے تک سوجائیں تو وہ بھی بہتر ہےآپ کے خیال میں ایک مسلم طالب علم کے لئے دن بھر کا روٹین کیسا ہونا چاہئے ؟ محفلین سے گذارش ہے کہ وہ اپنی آرااور تجاویز یہاں شیر کریں ۔ اس سے مجھ سمیت بہت سے طلبا کا فائدہ ہوگا ۔ فی الحال اس کی اہمیت اس لئے بھی ہے کہ یہاں بہت سے طلبا ہیں اور محفل ان کے لئے ایک تربیت گاہ طرح ہے ۔
ابھی بہتوں کےامتحانات ابھی ختم ہوئےہیں،کچھ دنوں کے بعد وہ نئے کلاسوں میں ایڈمیشن لیں گے،بہتوں کی گرما کی چھٹیاں ہو چکی ہے ایک دو ماہ بعد وہ اپنی اپنی چھٹیاں گذار کر واپس اپنے اپنے اسکول ،کالج اور یونیورسٹیوں کا رخ کریں گے۔نئے عزم اور حوصلہ کے ساتھ ،ایسے میں اگر انھیں وقت گذارنے کا ہنر بھی معلوم ہو جائے تو یقینا انھیں کافی فائدہ ہوگا ۔
اس لئے سبھوں سے گذارش ہے کہ وہ طلباکے اعلی مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے چوبیس گھنٹوں کو کیسے مرتب کریں کے وقت بھی نا ضائع ہو اور وہ اپنے مقاصد کو بھی حاصل کر سکیں بتائیں ؟
اس سلسلہ میں صحت ،معلومات عامہ،کھیل کود ،انٹرٹینمنٹ ،سیرو تفریح کے علاوہ نوجوانوں کے احساسات و جذبات کا بھی خیال رکھیں ۔ ایسا نہ ہو کہ صرف پڑھائی پڑھائی اور پڑھائی کی ہی بات کی گئی ہو ۔
پڑھائی کا سب سے بیسٹ طریقہ کیا ہے ،کون سا وقت اچھا مانا جاتا ہے ،پڑھنے کا کوئی خاص طریقہ جو فائدے مند رہا ہو اسے بھی بتائیں ۔
آمیناللہ پاک سے دعا ہے زندگی کے ہر امتحان میں کامیابی عطا فرمائے آمین !!!