بیٹھے بیٹھے ایک مطلع ذہن میں آیا، شاعری کی رو سے تبصرہ کیجیے گا، کس حد تک درست ہے، اور اس میں بہتری کی جائے تو کیا؟
شام ہوتے ہی جلنے لگتے ہیں
داغ دل کے، چراغ جیسے ہیں
 
بیٹھے بیٹھے ایک مطلع ذہن میں آیا، شاعری کی رو سے تبصرہ کیجیے گا، کس حد تک درست ہے، اور اس میں بہتری کی جائے تو کیا؟
شام ہوتے ہی جلنے لگتے ہیں
داغ دل کے، چراغ جیسے ہیں
بجھتے بجھتے بھی ہیں یہ جل جاتے
یہ دیے دل کے داغ جیسے ہیں
 

الف عین

لائبریرین
بیٹھے بیٹھے ایک مطلع ذہن میں آیا، شاعری کی رو سے تبصرہ کیجیے گا، کس حد تک درست ہے، اور اس میں بہتری کی جائے تو کیا؟
شام ہوتے ہی جلنے لگتے ہیں
داغ دل کے، چراغ جیسے ہیں
اچھا مطلع ہے، مکمل غزل کہو، قوافی تو مجرد ہیں اس لئے بہت آسان ہے
 

محمداحمد

لائبریرین
Top